عمران خان صاحب کی ایک غلطی جس کی وجہ سے اُنہیں بہت بڑا نقصان ہوسکتا ہے

عمران خان صاحب کو کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا اپنی پارٹی میں سے چھانٹی کرنا ہوگی ۔اگر وہ تحریک ِ انصاف کو دو تہائی سے جیتوانا چاہتے ہیں تو ،وہ ایسے کہ پی ٹی آئی میں تمام ممبران دوسری پارٹی سے آئے ہوئے ہیں جیسے عوام نے اپنی سوچ میں تبدیلی کرکے عمران خان کو وزیراعظم بننے کا موقع دیا ہے تو عمران خان کو بھی اپنے ارد گرد ایسےلوگوں کو رکھنا ہوگا جو کہ بالکل فریش ہوں انہوں نے کبھی بھی کسی پارٹی کے ساتھ شرکت نا کی ہو اور اُن پر کوئی چوری چکاری یا غنڈہ گردی کا کیس نا ہو اِس کام میں وقت تو بہت لگے گا پر جب پی ٹی آئی کی حکومت بنے گی تو ایک مضبوط حکومت بنے گی کیونکہ اُس حکومت میں لوٹے نہیں ہونگے ۔پی ٹی آئی ایمانداری اور انصاف کے نام پر بنی ہے اگر اِس پارٹی میں بھی بے ایمان ٹائپ کے لوگ آگئے تو سمجھ لیں کہ اِس پارٹی میں اور دوسری پارٹیوں میں کوئی فرق نہیں ہوگا اور کوشش کریں کے پڑھے لکھے لوگوں کو آگے لے کر آیا جائے ۔
 

آج کی خبروں میں سُناہے کہ عمران خان صاحب اب جیل بھرو تحریک شروع کررہے ہیں۔ اِس وقت میں ملک کے حالات کو بہتر کرنے کے لئے تجاویزیں دینی چاھئیے اور اگر کچھ عملی طور پر کرسکتے ہوں تو وہ کریں ۔ یہ سب کرنے سے تحریک انصاف کو کچھ بھی فائدہ نہیں ہوگا اور صرف اور صرف نقصان کے کچھ ہاتھ نہیں آئیگا۔ملک کو بھی نقصان ہوسکتا ہے اور تحریک انصاف کو بھی ناقابلِ تلافی نقصان بھرنا پڑتا سکتا ہے ۔ اللہ ہدایات دے سب حکمرانوں اور پاکستان کی عوام کو ۔
عمران خان صاحب کو اب ٹھنڈے دماغ سے سوچنا ہوگا۔یہ 2023 کی عوام ہے اِس عوام پر قائداعظم والے فارمولے اثر نہیں کریں گے ملک بہت آگے نکل چکا ہے ۔ اور اب عوام بھی چیزوں کی طرح نکلی ہوچکی ہے اوپر سے کچھ ہے اور اندر سے کچھ اور۔
اگر سب کچھ کرنے سے بھی کچھ نہیں ہورہا تو تھوڑا وقت انتظار بھی کرنا چاھئیے ۔
اگر اچھا وقت نہیں رہا تو بُرا وقت بھی نہیں رہے گا ۔
آپ خود حصار بنا کر بیٹھے ہوئے ہیں اور آپ کے ایک کے بعد ایک لیڈر کو جیل کی ہوا کھانی پڑ رہی ہے ۔
پولیس والے سافٹ وئیر اپڈیٹ کروا کر آرہے ہیں
واللہ عالم
 
آخری تدوین:
Top