عظیم لوگو ،

سارا

محفلین
عظیم لوگو ،
ہمیں کھلونوں سے کھیلنے دو
ہماری ماؤں کو کارخانوں کی چمنیوں کے دھویں میں
تحلیل ہو کے' کھانسی کی سیڑھیوں سے
قدم بہ قدم نیچے آتے دیکھو
کہیں سلگتے ہوئے دنوں میں
پگھلتی سڑکوں کی چھاتیوں پر
سیاہ بجری بچھاتے دیکھو
کہیں اندھیرے کی سلوٹوں میں
لرزتے ہاتھوں سے
جسم عریاں چھپاتے دیکھو
عظیم لوگو !
ہمارے ابو کو جنگ کی آگ کے جہنم میں
بھیج کر تالیاں بجاؤ
موت کا اجر، جنت گمشدہ بتاؤ
ترانے گاؤ، ہماری ماؤں کی سر کی چادر
اُداس قبروں پر ڈال آؤ
عظیم لوگو !
ہمیں کھلونوں سے کھیلنے دو
 
Top