عظیم غار سسٹم: میمتھ کیو نیشنل پارک

زیک

مسافر
عربی زبان کا چلن اور دستور اردو سے اور دنیا کی بہت ساری زبانوں سے مختلف ہے ۔ عربی میں لفظی ترجمے کی روایت صدیوں سے چلی آتی ہے ۔ عباسیوں کے دور ہی سے لاطینی اور یونانی زبانوں سے عربی میں ترجمے کا سلسلہ شروع ہوا تو وہ ممکنہ حد تک لفظی ترجمہ کیا کرتے تھے اور پھر ان کی زبان کا یہی دستور بن گیا ۔ اگر لفظی ترجمہ ممکن نہ ہو تو وہ اپنی الفبا کے حساب سے ٹرانسلٹریشن کر تے ہیں مثلاً کراتشی ، الباکستان ، الیابان وغیرہ۔ اکثر اوقات قریب ترین حروف استعمال کرکے تعریب یعنی عربی لفظ بھی بنالیتے ہیں ۔ بنطلون ، تلیفون ، تلیغرام ، وغیرہ
اردو میں جبکہ ایسا نہیں ہے۔ ہم لوگ ذاتی ناموں کی ٹرانسلٹریشن ہی کرتے ہیں کیونکہ اردو الفبا میں تقریباً تمام آوازیں موجود ہیں ۔ ہم نیویارک کو ترجمہ کرکے نیا یارک نہیں کہتے۔ چنانچہ ہر زبان کی اپنی روایت اور اپنا چلن ہے ۔ اردو تو بہت آرام سے غیر زبان کے لفظوں کو اپنا لیتی ہے۔ اگر آپ وائٹ ماؤنٹینز کا ترجمہ سفید پہاڑ یا کوہِ سفید کریں تو پھر اس قوسین میں اس کا معروف انگریزی نام یا علاقے ، شہر کا نام بھی لکھنا پڑے گا تاکہ پہچان میں آسانی رہے۔ مثلاً فلوریڈا کے سفید ریت کے ساحل وغیرہ۔
ترجمہ یا ٹرانسلٹریشن کا سوال اکثر اٹھتا ہے اور اگر آپ ایک ہی زبان میں چیک کریں تو مختلف روایات نظر آتی ہیں۔ جیسے فرنچ میں نیو یارک کو وہ اسی طرح لکھتے ہیں لیکن امریکا کے علاقے نیو انگلینڈ کو Nouvelle-Angleterre کہتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
نیشنل پارک سے نکلے تو شمال کا رخ کیا۔ اوونزبرگ کینٹکی میں لنچ کے لئے رکے۔ وہاں مٹن باربیکیو یعنی دنبے کا گوشت کھایا۔

 
Top