ماوراء نے کہا:
واہ محب علوی۔۔بہت خوب۔۔۔!!
آداب عرض ہے ، ماورا تمہاری حوصلہ افزائی پر چند اور اشعار پیش ہیں۔
چاہت میں کیا دنیا داری عشق میں کیسی مجبوری
لوگوں کا کیا سمجھانے دو ، ان کی اپنی مجبوری
میں نے دل کی بات رکھی اور تو نے دنیا والوں کی
میری عرض بھی مجبوری تھی ان کا حکم بھی مجبوری
روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکوں
کچی مٹی تو مہکی گی ، ہے مٹی کی اپنی مجبوری
جب تک ہنستا گاتا موسم اپنا ہے سب اپنے ہیں
وقت پڑے تو یاد آجاتی ہے سب کو کوئی مجبوری