صبحِ ظہور کیا ہے؟ تڑکا ہے، مصطفی کا - اختر علی خان اختر چھتاروی

کاشفی

محفلین
نعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
(اختر علی خان اختر چھتاروی)

صبحِ ظہور کیا ہے؟ تڑکا ہے، مصطفی کا
اِفشائے کنزِ مخفی، اِفشا ہے مصطفی کا

امروز، مصطفی کا، فردا ہے، مصطفی کا
کہتے ہیں وقت جس کو، عرصہ ہے مصطفی کا

جو ہو چکا جہاں میں، ہونا ہے، ہورہا ہے
فیضانِ مصطفی ہے، منشا ہے مصطفی کا

اعیانِ ثابتہ میں، سب کچھ محمدی ہے
کُل عالموں میں سکہ چلتا ہے مصطفی کا

والشمس ، روئے زیبا، وَالَّیل زلفِ مشکیں
عالم کے روز و شب پر قبضہ ہے مصطفی کا

وحدت میں، میمِ احمد، توحید کی حقیقت
کثرت میں، میمِ احمد، رتبہ ہے مصطفی کا

اس نے خدا کو دیکھا، جو اُن کو دیکھ پایا
مرآتِ مَن راٰنِی، چہرہ ہے مصطفی کا

سب پر برس رہا ہے، پیہم سحاب ِ رحمت
ادنی ہے مصطفی کا، اعلی ہے مصطفی کا

اُمت انہیں ہے پیاری، اُمت کو پیار ان سے
اُمت کے سر پہ ہر دم سایہ ہے مصطفی کا

ہوتے رہیں گے اعدا، تبت یَدَا سے ابتر
گھیرے ہوئے جہاں کو ، ہالہ ہے مصطفی کا

ماہ ربیع الاول، اُمت کو ہو مبارک
ہر لمحہ ذکر اعلی، اولٰی ہے مصطفی کا

بے شک، خدا ہے اس کا ، اس کے ہیں دونوں عالم
اختر، جو جان و دل سے، ہوتا ہے مصطفی کا

صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
 
Top