شہریاؔر :::::: کب سماں دیکھیں گے ہم زخموں کے بھر جانے کا:::::: Shahryar

طارق شاہ

محفلین


غزل
کب سماں دیکھیں گے ہم زخموں کے بھر جانے کا
نام لیتا ہی نہیں وقت گُزرجانے کا

جانے وہ کون ہے جو دامنِ دِل کھینچتا ہے
جب کبھی ہم نے اِرادہ کِیا مرجانے کا

دستبردار، ابھی تیری طلب سے ہو جائیں!
کوئی رستہ بھی تو ہو، لَوٹ کے گھر جانے کا

لاتا ہم تک بھی کوئی، نیند سے بَوجھل راتیں
آتا ہم کو بھی مزہ ،خواب میں ڈر جانے کا

سوچتے ہی رہے، پُوچھیں گے تیری آنکھوں سے
کِس سے سِیکھا ہے ہُنر دِل میں اُتر جانے کا

شہریاؔر

 
Top