شکر ہے تحریک انصاف میں موروثیت نہیں ہے

جاسم محمد

محفلین
آپ جو مرضی کہہ لیں لیڈر وہی ہو گا جسے قوم چاہے گی، اب وہ موروثی ہو یا غیر موروثی، پارٹی سے آئے یا خاندان سے۔
کئی کئی نسلوں کے بعد؟ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی لڑی اٹھا کر دیکھ لیں۔
ان دونوں جمہوری انقلابی خاندانوں کو عوام کی چاہت اقتدار کے ایوانوں تک کھینچ کر لائی تھی یا اقتدار پر قابض جرنیلوں کی پسندیدہ سلیکشن؟
697-CE4-E9-1395-449-E-90-D6-983-CC2-E3-E6-F4.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
منطق نہیں ہے یہی ہمارے معاشرے میں ہو رہا ہے۔ اگر معاشرہ موروثیت کا حامی ہو تو اس کے حساب سے چلے گا اور اگر پارٹی کی بنیاد پہ لیڈر شپ چننے کا حامی ہو تو اسی حساب سے چلے گا۔ اب معاشرے کی نارمز کچھ اور ہیں، آپ کچھ اور چاہتے ہیں۔
میں شاید معاشرہ کے موروثی نارمز قبول کر بھی لاتا اگر ان جمہوری انقلابی خاندانوں کی ابتدائی سلیکشن عوام نے خود کی ہوتی۔


جنرل ایوب، جنرل یحیی، جنرل ضیا کی اولادیں بھی سیاست میں ہیں۔ پھر عوام ان کی بھی پوجا کرے کیونکہ یہی جرنیل ان دو جمہوری انقلابی خاندانوں کو پہلی بار اقتدار میں لائے تھے۔
 

احسن جاوید

محفلین
اگر یورپی نظام سے اتنی کوفت ہے تو یہ سارا وقت ملک میں آئینی و پارلیمانی بالا دستی کا شور کیوں پڑا رہتا ہے؟ پاکستان کے کرتا دھرتاؤں نے اب تک تین آئین بنا کر قوم کو پیش کئے ہیں۔ ۱۹۵۶ کا آئین دو سال بعد مارشل لا لگا کر ختم کر دیا گیا۔ ۱۹۶۲ کا آئین ۱۹۷۰ میں انتخابات سے قبل صدارتی آرڈر کے تحت ختم کر دیا گیا۔ جبکہ ۱۹۷۳ کا آئین دو بار یعنی ۱۹۷۷ اور ۱۹۹۹ میں معطل کیا گیا۔ یہ سب تماشے کونسے یورپی جمہوری ملک میں ہوتے ہیں؟ جب کسی ایک متفقہ آئین پر ملک کے تمام اداروں اور محکموں نے چلنا نہیں تو اسے بنایا کیوں؟ اگر اقتدار کا سر چشمہ عوام یعنی پارلیمان نہیں تو پھر اسے بند کیوں نہیں کر دیتے تاکہ ٹیکس پیئر کا پیسا بچے؟ اگر ملک میں اقتدار کا اصل مرکز آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی ہے تو ان کی آئینی حیثیت ملک کے آئین میں درج کیوں نہیں؟ ملک میں ہر مارشل لا اور آئین کی معزولی کے بعد اسے عدلیہ کی جانب سے نظریہ ضرورت کے تحت این آر او کیسے مل جاتا ہے؟ آپ پہلے ان سوالات کا جوابات تلاش کریں تو باقیوں کا جواب بھی مل جائے گا کہ پاکستان میں موروثی سیاست کیوں نہیں ہو سکتی۔
یورپی نظام سے کسی کو کوئی کوفت نہیں ہے۔ ان کے معاشرے کا ایکسیپٹڈ نظام ہے تو اسی حساب سے چلے گا۔ اگر موروثی سیاست کی بنیاد پہ لیڈرشپ لیڈرشپ نہیں ہے تو پھر پارٹی کی بنیاد پہ لیڈرشپ کون سی بنیاد ہے؟ امریکہ میں دو پارٹیوں سے اوپر نظام کیوں نہ جا سکا؟ کیا باقی پارٹیوں میں قابل لیڈر نہیں ہیں؟ لوگ کیوں انہی دو پارٹیوں میں پولرائیزڈ ہیں؟ بھائی یہ بھی کم و بیش موروثیت ہے اور یہ موروثیت پارٹی کی بنیاد پہ ہے یعنی آپ جتنے مرضی اچھے اور قابل ہوں لیکن ووٹ پارٹی کی بنیاد پہ ہی پڑے گا اور یہاں خاندان کی بنیاد پہ پڑے گا۔ کیا فرق ہے؟ اسی لیے کہا کہ یورپی نظام بھی کوئی سٹینڈرڈ نہیں ہے، معاشرے کی نارمز طے کریں گی کہ نظام کیا ہونا چاہیے۔ آپ لگے رہیے مجھے غلط ثابت کرنے میں اس سے معاشرے کی نارمز پہ کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
وقت کے ساتھ ساتھ بہتری آئے گی اگر انٹرفیئرنس بند ہو جائے۔
یہ سب کے سب فوجی انٹرفیرنس کا ہی تو نتیجہ ہیں:

ایوب اقتدار پر قبضہ نہ کرتا تو بھٹو کبھی اقتدار میں نہ آتا۔ ضیا بھٹو کا تختہ نہ الٹتا تو نواز شریف کبھی اقتدار میں نہ آتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
یورپی نظام سے کسی کو کوئی کوفت نہیں ہے۔ ان کے معاشرے کا ایکسیپٹڈ نظام ہے تو اسی حساب سے چلے گا۔ اگر موروثی سیاست کی بنیاد پہ لیڈرشپ لیڈرشپ نہیں ہے تو پھر پارٹی کی بنیاد پہ لیڈرشپ کون سی بنیاد ہے؟ امریکہ میں دو پارٹیوں سے اوپر نظام کیوں نہ جا سکا؟ کیا باقی پارٹیوں میں قابل لیڈر نہیں ہیں؟ لوگ کیوں انہی دو پارٹیوں میں پولرائیزڈ ہیں؟ بھائی یہ بھی کم و بیش موروثیت ہے اور یہ موروثیت پارٹی کی بنیاد پہ ہے یعنی آپ جتنے مرضی اچھے اور کیپیبل ہوں لیکن ووٹ پارٹی کی بنیاد پہ ہی پڑے گا اور یہاں خاندان کی بنیاد پہ پڑے گا۔ کیا فرق ہے؟ اسی لیے کہا کہ یورپی نظام بھی کوئی سٹینڈرڈ نہیں ہے، معاشرے کی نارمز طے کریں گی کہ نظام کیا ہونا چاہیے۔ آپ لگے رہیے مجھے غلط ثابت کرنے میں اس سے معاشرے کی نارمز پہ کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
ہر الیکشن میں ۷۰ سے ۸۰ سیٹیں موروثی سیاست دانوں کی ہی ہوتی ہیں۔ یہ ہر الیکشن سے قبل ہوا کا رخ دیکھ کر محکمہ زراعت کی نشاندہی پر پارٹیاں بدل لیتے ہیں اور جس پارٹی کو اقتدار میں آنا ہوتا ہے اس میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں۔ یہ سیاسی لوٹے موروثی سیاست کی پیداوار ہیں اور ملک و قوم کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ بھٹو نے بھی عوام میں شدید مقبول ہونے کے باوجود ۱۹۷۷ کے الیکشن میں انہی الیکٹ ایبلز کو ٹکٹ دیا تھا۔ اور تب سے یہ روایت ٹوٹ نہیں سکی۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسی طرح عمران خان کی مخالفت کرنے یا اس پہ تنقید کرنے کا قطعی مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی ملک کی خوشحالی کا خواہاں نہیں ہے یا صرف خوشحالی کا خوہاں وہی ہے جو عمران خان کا حامی ہے۔
عمران خان پر تنقید سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ہم انصافی خود عمران خان کے مسلسل یوٹرنز کے سخت ترین ناقد ہیں۔ ہمیں مسئلہ صرف اس تنقید سے ہے جب مسترد شدہ موروثی اپوزیشن جماعتوں کو عمران خان سے بہتر ثابت کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ آپ یہاں کر رہے ہیں :)
 

احسن جاوید

محفلین
عمران خان پر تنقید سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ہم انصافی خود عمران خان کے مسلسل یوٹرنز کے سخت ترین ناقد ہیں۔ ہمیں مسئلہ صرف اس تنقید سے ہے جب مسترد شدہ موروثی اپوزیشن جماعتوں کو عمران خان سے بہتر ثابت کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ آپ یہاں کر رہے ہیں :)
مسترد کرنے کا اختیار عوام کا ہے وہ نہ میرے کہنے سے ہو جائیں گی نہ آپ کے کہنے سے۔
یہاں ساری بحث میں نے موروثی نظام سیاست پہ کی ہے۔ اب وہ موروثیت چاہے پی ٹی آئی میں ہو یا کسی دیگر پارٹی میں، کم از کم میرا یہ سلوگن نہیں ہے کہ موروثیت بری بلا ہے۔ آپ کو برا شاید اسی لیے لگ رہا ہے کہ آپ کی پارٹی میں ہر وہ چیز موجود ہے جس پہ آپ ماضی میں دیگر جماعتوں پہ تنقید کیا کرتے تھے۔ آپ بس ہضم نہیں کر پا رہے اور موروثیت کو صرف اور صرف فرد واحد یعنی عمران خان سے جوڑنے میں مصروف ہیں حالانکہ روٹ لیول پہ تحریک انصاف میں بھی ساری موروثیت ہی چل رہی ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
۔ ہمیں مسئلہ صرف اس تنقید سے ہے جب مسترد شدہ موروثی اپوزیشن جماعتوں کو عمران خان سے بہتر ثابت کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ آپ یہاں کر رہے ہیں :)
کیا عمران خان نے خود کبھی ایسا کہا ہے کہ وہ اپوزیشن سے بہتر ہے؟
 

الف نظامی

لائبریرین
کئی مواقع پر۔ وہ تو پوری اپوزیشن کو سب کے سامنے چور ڈاکو کہتے ہیں۔
سوال کا جواب یہ نہیں ، دوبارہ لکھ رہا ہوں۔ سمجھ کر جواب دیں
کیا عمران خان نے خود کبھی ایسا کہا ہے کہ وہ اپوزیشن سے بہتر ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
سوال کا جواب یہ نہیں ، دوبارہ لکھ رہا ہوں۔ سمجھ کر جواب دیں
شاید براہ راست نہیں کہا۔ البتہ اپوزیشن کے کرپشن کیسز کا ذکر کرتے ہوئے کئی بار فرمایا ہے کہ میں نے اپنے گھر کی مکمل منی ٹریل عدالت کو دی اور سر خرا ہوا۔ جبکہ اپوزیشن والے اپنے اثاثوں کا حساب عدالت میں نہیں دے سکے۔ یعنی کہ کپتان مالی کرپشن کے حوالہ سے اپوزیشن سے بہت بہتر ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
شاید براہ راست نہیں کہا۔ البتہ اپوزیشن کے کرپشن کیسز کا ذکر کرتے ہوئے کئی بار فرمایا ہے کہ میں نے اپنے گھر کی مکمل منی ٹریل عدالت کو دی اور سر خرا ہوا۔ جبکہ اپوزیشن والے اپنے اثاثوں کا حساب عدالت میں نہیں دے سکے۔ یعنی کہ کپتان مالی کرپشن کے حوالہ سے اپوزیشن سے بہت بہتر ہے۔
  1. کسی انسان کا دوسرے سے بہتر ہونا صرف مالی میدان میں ہی ہوتا ہے؟
  2. مالی کرپشن سے پاک ہونا ایک ذاتی خوبی ہے کیا اس سے ملکی صورتحال میں کوئی بہتری آئی ہے؟
  3. فارن فنڈنگ مالی کرپشن ہے یا اخلاقی؟
  4. جب عمران خان نے خود یہ نہیں کہا کہ وہ دوسروں سے بہتر ہے تو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ عمران خان دوسروں سے بہتر ہے؟
  5. کیا آپ عمران خان کی پرستش کرتے ہیں؟
  6. یا ان سے آپ کا کوئی ذاتی مفاد وابستہ ہے؟
  7. یا ان سے آپ کے گروہ کا ذاتی مفاد وابستہ ہے؟
  8. یا ان کی تعریف کرنے سے آپ کو مالی فائدہ ہوتا ہے؟
  9. عمران خان انا خیر منہ ( میں اس سے بہتر ہوں) کیوں نہیں کہتا کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ تکبر کا شکار نہیں ہونا چاہتا اگر ایسا ہے تو وہ اپنے مخالفین کو حقیر کیوں سمجھتا ہے یا حقارت سے ان کا تذکرہ کیوں کرتا ہے؟
  10. کیا عمران خان سیاسی فرقہ واریت پر یقین رکھتا ہے؟
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
میدان حکومت میں تو ہوتا ہے۔ قومی خزانہ ان لوگوں کے حوالہ نہیں کیا جا سکتا جو خوداپنی مالی کرپشن کا حساب عدالت کو نہ دے سکے ہوں۔
جو فارن فنڈنگ کا حساب نہ دے سکے قومی خزانہ اس کے حوالے کیوں کیا جائے؟
 

جاسم محمد

محفلین
جو فارن فنڈنگ کا حساب نہ دے سکے قومی خزانہ اس کے حوالے کیوں کیا جائے؟
یہ فنڈنگ بیرون ملک مقیم ہم تارکین وطنوں نے تحریک انصاف کو کی ہے۔ اگر عمران خان نے اس میں کوئی غبن کیا ہے تو نااہل ہو جائے گا۔ جیسے نواز شریف ہو گیا تھا۔ پریشانی کی کیا بات ہے۔ ہم انصافی کم از کم اسے فوج کی سازش نہیں کہیں گے۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین

الف نظامی

لائبریرین
ان سوالات پر بھی غور کریں
  1. جب عمران خان نے خود یہ نہیں کہا کہ وہ دوسروں سے بہتر ہے تو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ عمران خان دوسروں سے بہتر ہے؟
  2. کیا آپ عمران خان کی پرستش کرتے ہیں؟
  3. یا ان سے آپ کا کوئی ذاتی مفاد وابستہ ہے؟
  4. یا ان سے آپ کے گروہ کا ذاتی مفاد وابستہ ہے؟
  5. یا ان کی تعریف کرنے سے آپ کو مالی فائدہ ہوتا ہے؟
  6. عمران خان انا خیر منہ ( میں اس سے بہتر ہوں) کیوں نہیں کہتا کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ تکبر کا شکار نہیں ہونا چاہتا اگر ایسا ہے تو وہ اپنے مخالفین کو حقیر کیوں سمجھتا ہے یا حقارت سے ان کا تذکرہ کیوں کرتا ہے؟
  7. کیا عمران خان سیاسی فرقہ واریت پر یقین رکھتا ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
بوریوں میں موصول ہونے والی رقم اور 23 اکاونٹس کا حساب دے دیں۔
کیس ابھی عدالت میں ہے۔ اگر وہاں تحریک انصاف ان اکاؤنٹس کا حساب نہ دے پائی تو عمران خان تو کیا پوری پارٹی نااہل ہو جائے گی۔ ایسے میں پریشانی ہم انصافین کو ہونی چاہئے جبکہ مصیبت آپ کو پڑی ہوئی ہے :)
 
Top