شفیق خلش شفیق خلش ::::: پیار ::::: Shafiq Khalish

طارق شاہ

محفلین

شفیق خلش
پیار

ہمارا پیار نہ دِل سے کبھی بُھلا دینا
ہمیشہ جینے کا تم اِس سے حوصلہ دینا

بھٹک پڑوں یا کبھی راستہ نظر میں نہ ہو !
ستارہ بن کے مجھے راستہ دِکھا دینا

دیے تمام ہی یادوں کے ضُوفشاں کرکے
ہو تیرگی کبھی راہوں پہ تو مِٹا دینا

تم اپنے پیار کے روشن خوشی کے لمحوں سے
غموں سے بُجھتے چراغوں کو پھر جَلا دینا

خِزاں گزیدہ کبھی راستے ٹھہر جائیں
بہار بن کے وہی راستے سجا دینا

ہمیشہ پیار کی کلّیوں کو سوچ کر، کہ ہمیں
خلش رہے نہ کوئی چُوم کر کِھلا دینا

ہماری پیار سے مخمُور زندگی کو، خلش !
کوئی نہ کام بجز اُن کو ہی دُعا دینا

شفیق خلش
 
Top