طارق شاہ
محفلین
غزل
شفیق خلش
مناظر حَسِیں ہیں جو راہوں میں میری
تمہیں ڈھونڈتے ہیں وہ بانہوں میں میری
اِنہیں کیا خبر مجھ میں رَچ سے گئے ہو
بچھڑ کر بھی مجھ سے، ہو آہوں میں میری
عجب بیخُودی آپ ہی آپ چھائے
تِرا نام آئے جو آہوں میں میری
ہر اِک سُو ہے رونق خیالوں سے تیرے
ابھی بھی مہک تیری بانہوں میں میری
مِرے ساتھ بھی ہو، ہو مِرے ہمقدم بھی !
نہیں صرف ہو تم نِگاہوں میں میری
شفیق خلش