بارہویں سالگرہ شعر کا جواب شعر سے دیں ۔ برائے محفل کے شعراء

نور وجدان

لائبریرین
-
وہی شوق ہے وہی خستگی ، وہی ذوق و تابِ شکستگی
کوئی زخم ہے تو عطا کرو ، ہمیں درد سے سروکار ہے
(پرانا شعر)
نہی ہے زخموں کو گننے کی عادت
کہ اسکو درد دینے کی ہے عادت
چراغاں چار سو غالب نظر ہے
یہ زخموں کا مرے اعجاز تو ہے
مسیحائی کا کس کو شوق ہے اب
کہ مرہم کی بھی کس کو تاب ہے اب
 
آخری تدوین:

عباد اللہ

محفلین
-
نہی ہے زخموں کو گننے کی عادت
کہ اسکو درد دینے کی ہے عادت
چراغاں چار سو غالب نظر ہے
یہ زخموں کا مرے اعجاز تو ہے
مسیحائی کا کس کو شوق ہے اب
کہ مرہم کی بھی کس کو تاب ہے اب
اے خوشا سادہ دلی ٹوٹ کے فرماتے ہیں عشق​
اور آزار کو امکان میں رکھتے ہی نہیں​
 
اذیتوں کے تمام نشتر میری رگوں میں اتار کر وہ،
بڑی محبت سے پوچھتا ہے تمہاری آنکھوں کو کیا ہوا ہے
اگر محبت سے پوچھ لیتا وہ میری آنکھوں کو کیا ہوا ہے
میں خوں کے آنسو سجا کے رکھتا رگوں میں نشتر اتار لیتا
 
Top