بارہویں سالگرہ شعر کا جواب شعر سے دیں ۔ برائے محفل کے شعراء

عائشہ آئیں خموشی سے نظارہ کر گئیں
اور تابش بھی مہر لب آئے آکر چل دئیے
----------------------------
لیجئے حافظ قرن سے آن پہنچے ہیں صہیب
رب ہی جانے کیوں مزاج یار ان کا پر فریب
یہ اور بات کہ منبر پہ آ کے کچھ نہ کہیں
خاموش لوگ بلا کے خطیب ہوتے ہیں
 
یہ اور بات کہ منبر پہ آ کے کچھ نہ کہیں
خاموش لوگ بلا کے خطیب ہوتے ہیں
لوگ پابندِ سلاسل ہیں مگر خاموش ہیں
بے حسی چھائی ہے ایسی گھر کے گھر خاموش ہیں
ہم حریفِ جاں کو اس سے بڑھ کے دے دیتے جواب
کوئی تو حکمت ہے اس میں ہم اگر خاموش ہیں
 
یہ اور بات کہ منبر پہ آ کے کچھ نہ کہیں
خاموش لوگ بلا کے خطیب ہوتے ہیں
خطبہ دیا جو آپ نے خاموشیوں کے ساتھ
سب نے سنا مگر نہ سمجھ پائے ہم حضور
ڈرتا ہوں رب سے اس لئے اشعار کو لگام
دیتا ہوں اور یونہی دیئے جاؤں گا ضرور


عائشہ منبر اور خطبہ کے الفاظ کیونکہ دینی شعائر کی جانب دھکیلتے ہیں لہذا آپ کا جواب تحریر کرتے ہوئے خود کو کافی سنبھالنا پڑا. اسے اعتراض نہ سمجھئے بلکہ صرف میری کیفیت اور اسے سنبھالنے کی کوشش کا بیانیہ جانیئے گا
 
یہ اور بات کہ منبر پہ آ کے کچھ نہ کہیں
خاموش لوگ بلا کے خطیب ہوتے ہیں
خطبہ دیا جو آپ نے خاموشیوں کے ساتھ
سب نے سنا مگر نہ سمجھ پائے ہم حضور
ڈرتا ہوں رب سے اس لئے اشعار کو لگام
دیتا ہوں اور یونہی دیئے جاؤں گا ضرور


عائشہ منبر اور خطبہ کے الفاظ کیونکہ دینی شعائر کی جانب دھکیلتے ہیں لہذا آپ کا جواب تحریر کرتے ہوئے خود کو کافی سنبھالنا پڑا. اسے اعتراض نہ سمجھئے بلکہ صرف میری کیفیت اور اسے سنبھالنے کی کوشش کا بیانیہ جانیئے گا
 
Top