شب کی تیرگی کا غم اس طرح مٹانا ہے!!!

فرحت کیانی

لائبریرین
[align=justify:1245ab8a5f]شب کی تیرگی کا غم اس طرح مٹانا ہے
ہر منڈیر پر اپنی اِک دیا جلانا ہے

میں کہ اک گواہی ہوں، اور سچ ہی بولوں گی
تم بھی سوچ لو کہ اب کس کا خوں بہانا ہے

ملک بیچ دیتے ہو ، بے ضمیر ہو اتنے!!
کیا تمھارے بچوں کا اور کوئی ٹھکانا ہے؟؟

شہر کی فصیلوں پر کیوں پیام لکھتے ہو
تم کو زورِ بازو سے انقلاب لانا ہے

غفلتوں کے پردے ہیں آج جن کی آنکھوں پر
اُن کی کور بینی کو راستہ دکھانا ہے[/align:1245ab8a5f]
 
بہت عمدہ فرحت۔

ملک بیچ دیتے ہو ، بے ضمیر ہو اتنے!!
کیا تمھارے بچوں کا اور کوئی ٹھکانا ہے؟؟
 
Top