شاہرگ سے بے گناہ بلوچوں کی گرفتاری نسل کشی کا تسلسل ہے، بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن

کاشفی

محفلین
شاہرگ سے بے گناہ بلوچوں کی گرفتاری نسل کشی کا تسلسل ہے، بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن

baloch-human-rights.jpg

کوئٹہ (آن لائن) بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ فورسز کی جانب سے مسخ شدہ لاشیں پھینکنے اور گھر گھر تلاشی لیکر بلوچ نوجوانوں کو اغوا کرکے لاپتہ کرنے کا عمل شدت اختیار کر گیا ہے۔ گزشتہ دنوں ہرنائی ، شاہرگ اور نسک کے علاقوں میں گزشتہ دنوں سے جاری فورسز کے آپریشن اور گھر گھر تلاشی کے نام پر عام آبادی کو حراساں کرنے سمیت گلاخان مری، کالے مری، بابو رضا محمد سمالانی ، بجار مری ،پیرو مری اور مری اور سمالانی بلوچوں پر مشتمل دیگر متعدد بلوچ اغوا کرکے لاپتہ کردیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ کوئٹہ میں فورسز نے مختلف علاقوں میں سر چ آپریشن کے نام پر عام آبادی کو زدوکوب کیا جارہا ہے ساتھ ہی آپریشن کے دوران کئی بلوچ فرزندوں کو اغوا کرکے لاپتہ کیا جارہا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ عبداللہ بلوچ کی مسخ شدہ لاش ڈیرہ اللہ یار سے برآمد ہوئی جس کو کچھ دنوں پہلے فورسز نے اغوا کرکے لاپتہ کردیا تھا واضح رہے کہ داد محمد مری کی بھی مسخ شدہ لاش کو ڈیرہ اللہ یار کے علاقے میں پھینکا گیا ہے جسکو گزشتہ پیر کے روز پنے ایک دوست کے ہمراہ پسنجر بس سے فورسز کے ہاتھوں اغوا ہوکر لاپتہ کردیئے گئے تھے ۔ ترجمان نے کہا کہ فوسز بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں اور مختلف زرائع سے انسانی حقوق کی پامالیاں تسلسل کے ساتھ جاری کئے ہوئے ہیں ۔ بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن کے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے عالمی منشور پر عمل درامد کرانے کیلئے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیوں کو اپنا عملی کردار ادا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
 
Top