سی آئی اے 30 برس سے ڈینگی بخار کوبطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے

dxbgraphics

محفلین
story1.gif
 

شمشاد

لائبریرین
جھگڑا اگر دو چھوٹے ملکوں کے درمیان ہو اور اقوام متحدہ میں چلا جائے تو جھگڑا غائب ہو جائے گا۔
جھگڑا اگر ایک چھوٹے ملک اور ایک بڑے ملک کے درمیان ہو تو چھوٹا ملک غائب ہو جائے گا۔
جھگڑا اگر دو بڑے ملکوں یا امریکہ کے خلاف ہوا تو اقوام متحدہ غائب ہو جائے گی۔

ابھی فواد صاحب آتے ہوں گے صفائی دینے۔
 

mfdarvesh

محفلین
پتہ نہیں امت اخبار کے بارے میں تو مجھے زیادہ نہیں پتا ہاں امریکہ کے حیایتاتی ہتھیار ایک حقیقت ہیں اور ان کا استعمال پاکستان پہ بعید ازقیاس بھی نہیں ہے، اقوام متحدہ تو اب ربر سٹیمپ ہی بن گیا ہے
 

دوست

محفلین
او مینوں پتا سی اے امت نیوز ای ہو سیں۔ ایدا ناں امت نیوز نئیں سازش نیوز ہونا چائیدا۔
 

بلال

محفلین
چلیں مان لیتے ہیں کہ یہ سب ٹھیک ہے لیکن جو اتنے سالوں سے کچھ ڈاکٹرز کی رپوٹیں آ رہی ہیں کہ ڈینگی آنے والا ہے اس کے حفاظتی اقدامات کر لیے جائیں اور پھر پچھلے سال کے ڈینگی سے ہم نے آئندہ کے لئے کیا اقدامات کیے؟ اس سب کو امت اخبار کس کھاتے میں لکھتا ہے؟
مان لیا کہ امریکہ نے یہ سب کیا ہے۔ اجی وہ تو دشمن ہے وہ تو ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کرے گا لیکن ہم نے دشمن سے حفاظت کے لئے کیا کیا؟
اس میں کوئی شک نہیں کہ ڈینگی خطرناک ہے لیکن اتنا نہیں جتنی اس کی دھوم مچا کر عوام کو مایوس کر دیا گیا۔ ادھر کسی کو پتہ چلا کہ اس کا ڈینگی پازیٹوو ہے ادھر آدھے پلیٹ لیٹس خوف کی وجہ سے جاتے رہے اور لوگ وصیتیں کر کے جانے کو تیار ہو گئے۔ اتنا سب ہونے کے باوجود ہم نے آئندہ کے لئے کیا کیا؟
ہماری حکومت نے کیا کیا؟ سب سے بڑھ کر ”ہم“ نے کیا کیا؟ گو کہ کچھ نہ کچھ ہوا ہے لیکن وہ اتنا تسلی بخش نہیں کہ آئندہ ہمیں ڈینگی سے بچا لے گا۔
جس طرح ڈینگی کا حملہ ہوا تھا ہمیں تو چاہئے تھا کہ ہم جنگی بنیادوں پر اس ڈینگی دشمن کو نیست و نابود کرنے کے لئے میدان میں کود جاتے اور آئندہ کے لئے ڈینگی کو وطن عزیز سے ختم کر دیتے۔ ہمیں چاہئے تھا کہ ہمارا بچہ بچہ ڈینگی کے خاتمے کے لئے میدان میں ہوتا۔ اجی قومیں تو جنگیں جیتنے کے لئے دس دس سال کے بچے میدان جنگ میں اتار دیا کرتیں ہیں لیکن ہم نے ایک ڈینگی سے لڑنے کے لئے کیا کیا؟ خیر چھوڑیں اگلے سال دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، پھر کچھ حل سوچیں گے۔ جب اگلا سال آئے گا ہم پھر یہی کہیں گے کہ یہ سال ”اوکھے سوکھے“ گزار لو اگلے سال دیکھیں گے۔
سیلاب، کرپشن اور ہر طرح کے دیگر مسائل پر ہمارا رویہ پچھلی آدھی صدی سے ایسا ہی ہے۔ یہ میں کسی خاص پر تنقید نہیں کر رہا بلکہ خود سے بھی سوال کر رہا ہوں کہ آخر باتیں کرنے والے تم نے خود اس مسئلہ پر کیا کیا اور تیرے ارد گرد کے ہجوم نے کیا کیا؟
 

mfdarvesh

محفلین
جی درست کہا آپ نے، اس خوف ہی بہت ہے، پر اصل بات یہ ہے کہ ایک بھی گھر اجڑ گیا تو وہ سب لٹ گیا
 

بلال

محفلین
جی درست کہا آپ نے، اس خوف ہی بہت ہے، پر اصل بات یہ ہے کہ ایک بھی گھر اجڑ گیا تو وہ سب لٹ گیا

جی آپ نے سو فیصد درست کہا۔ ایک گھر میں سے ایک بھی چلا گیا تو اس گھر کے لئے تو یہ ڈینگی ایٹم بم سے کم نہیں۔ میرے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ ڈینگی بہت خطرناک ہے لیکن ہمارے ہاں احتیاطی تدابیر سے زیادہ اس کا خوف پھیلا دیا گیا ہے جبکہ خوف کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر (زبانی+عملی) کرنی خوف پھیلانے سے زیادہ ضروری ہیں۔
 
بھئی اگر امت اخبار میں کسی نے گوگل سرچ کرکے اس کا ترجمہ کرکے کچھ لکھ دیا تو اس میں امت اخبار کا کیا دوش ہے بھئی آپ لوگ ڈائریکٹ انکار کرنے کی بجائے خود گوگل سرچ کرکے ان حقائق کا جو اس خبر میں بیان کی گئے ہے سرچ کرو اگر نہ ملیں تو تب بات کریں ناکہ امت اخبار کے پیچھے ہی ڈنڈا لیکر چڑھائی کردیں۔ امت خبار پر کوئی وحی تو نازل نہیں ہوتی ہے بلکہ اس کے لکھاری بھی گوگل سرچ کرکے ہی کچھ لکھتے ہیں ورنہ اتنے وسائل تو ہم کشکول برداروں کے پاس ہیں نہیں کہ پیسا خرچ کرکے غیر ملکیوں ایجنسیوں سے ثبوت حاصل کرسکیں۔۔۔۔روندے ون امت اخبار نوں۔۔۔۔ہنہ
 

زیک

مسافر
کیا بات ہے اس تخیلاتی امریکہ کی کہ جہاں چاہتا ہے زلزلہ، طوفان، وباء لے آتا ہے۔ امریکہ نہ ہوا خدا ہو گیا!
 

dxbgraphics

محفلین
جی زیک بھائی۔ قارون۔ نمرود اور فرعون کی شکل میں ایسے ناخدا ائے اور عذاب الٰہی کا شکار ہوکر نیست و نابود ہوگئے
 

dxbgraphics

محفلین
ہم نہیں تو انشاء اللہ ہماری دوسری تیسری یا چوتھی نسل امریکہ کی تباہی ضرور دیکھے گی۔اللہ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے
 

مغزل

محفلین
ویسے کچھ قبل بلارو کوئین کے حوالے سے جیکی چن کی ایک فلم بھی آچکی ہے موضوع اس مماثل ہے ۔ فلم کا نام ٹکسیڈو ہے
 

میر انیس

لائبریرین
میں اس بات سے متفق نہیں ہوں ۔ سری لنکا اور انڈونیشیا بھی کافی عرصے تک ڈینگی کا شکار رہے ہیں وہاں اس وبا کو پھیلانے کے امریکہ کے کیا مفاد ہوسکتے ہیں انہوں نے بہر حال ایسی مچھلیوں کی افزائش کرکے جو ڈینگی پھیلانے والے یا والی مادہ مچھر کے انڈوں اور لارووں کو کھا جاتی ہیں اس پر قابو پالیا اگر ہم لوگ بھی تھوڑی احتیاط کریں تو اس پر جلد قابو پاسکتے ہیں دوسرے اگر آپ غور کریں تو یہ وبا اچانک نہیں پھیلی بلکہ ہر آنے والا سال اس سلسلے میں زیادہ سخت ثابت ہورہا ہےوجہ انکی تیزی سے افزائش ہے انکا انڈہ ایک سال تک زندہ رہتا ہے یا مزید نمو کے قابل رہتا ہے اسکو جب بھی سازگار ماحول ملتا ہے اس کی نمو شروع ہوجاتی ہے۔میں نے مانا کہ امریکہ ہمارا سب سے بڑا دشمن ہے پر ہر بات کا الزام بھی تو اس پر نہیں ڈالا جاسکتا بعض دفعہ دشمن آپکی کمزوریوں سے بھی فائدہ اٹھاتا ہے تو اس میں زیادہ قصور تو ہمارا اپنا ہوا نا۔ اگر وقت پر صحیح اسپرے ہوجاتا اور جو احتیاطیں ہم کو کم از کم تین سالوں سے بار بار بتائی جارہی ہیں وہ اختیار کی جاتیں تو شاید یہ وبا نہ پھیلتی اور ہم اتنے زیادہ پریشان نہ ہوتے مجھ کو تو لگتا ہے جب ہم اپنی ہی کوتاہیں کی وجہ سے کسی مشکل میں پڑ جاتے ہیں توانکا تدارک یا کوئی حل نکالنے کے بجائے اس کا الزام دوسروں پر ڈال دیتے ہیں اور خود بری زمہ ہوجاتے ہیں
 
Top