سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد وارث

لائبریرین
ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و جہاز
دوسری صف میں کھڑے ہو گئے عظمی و وقار
پھر نہ نظریہ رہا نہ بندہ نواز
وہ کہتے ہیں کہ شعر، شاعر کی اولاد کی مانند ہوتا ہے۔ اب میں "اولاد" سے اندازہ لگانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ ایسی اولاد کے والد صاحب کیسے ہونگے! :)
 

یاز

محفلین
DRFSPMqWAAAASKm.jpg:small
 
بات بریانی کی ایک پلیٹ اور قیمے والے نان سے بہت آگے نکل چکی ہے۔ پہلے سیاست دان اڑیل ہوتے تھے اب ووٹر اڑیل ہے
یہ سب ڈرامے بازی ہے، ریاست بس عوام کو قابو میں رکھ کر اپنی مرضی سے چلنا چاہتی ہے جو مرضی آئے یا جائے حالات میں مجموعی طور پر 19 ، 20 کا ہی فرق پڑتا ہے ۔
 
وہ کہتے ہیں کہ شعر، شاعر کی اولاد کی مانند ہوتا ہے۔ اب میں "اولاد" سے اندازہ لگانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ ایسی اولاد کے والد صاحب کیسے ہونگے! :)
تبھی میں کہوں کہ میری "اولاد" تین سے آگے کیوں نہیں جارہی۔:)
 

شاہد شاہ

محفلین
وقار کڑیل ہے، میڈیا اڑیل ہے، عظمیٰ سڑیل ہے، ووٹر تو مریل ہے بیچارہ۔
یاد رہے کہ انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی عوام ہوتی ہے۔ عوام الیکشن کے روز دھرنا دے دے، نہ ووٹ ڈالے نہ ڈالنے دے۔ سب سیاست دانوں، جرنیلوں، ججوں کے ہوش ٹھکانے آجائیں گے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top