سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شاہد شاہ

محفلین
نواز شریف پر پھینکے گئے جوتے کا نمبر عمران خان کے جوتے سے میچ کر گیا، ایف آئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی
 

شاہد شاہ

محفلین
آج کی لطیفہ خبر یہ رہی
سینیٹ انتخابات ہارس ٹریڈنگ؛ الیکشن کمیشن کا خفیہ اداروں کی مدد لینے کا فیصلہ سینیٹ انتخابات ہارس ٹریڈنگ؛ الیکشن کمیشن کا خفیہ اداروں کی مدد لینے کا فیصلہ
یعنی پھر وہی جی آئی ٹی والی ریہرسل ہوگی
“مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل 220 کے تحت تحقیقات کرسکتا ہے اور یہ آرٹیکل الیکشن کمیشن کو تحقیقاتی ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ معذرت کے ساتھ کہتا ہوں کہ جو خریدتے اور بکتے ہیں وہ بھی پارلیمنٹرینز ہی ہیں، ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات کے لئے تمام اختیارات استعمال کریں گے، ہم خفیہ اداروں ،ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی مدد لیں گے۔ کیس کی مزید سماعت 4 اپریل کو ہوگی۔”
 

شاہد شاہ

محفلین
اگر نیا پاکستان پلاٹوں کے لالچ نے ہی بنانا تھا تو پرانے والے میں کیا تکلیف تھی؟
FEE39645-_A6_B8-45_E1-985_C-2_C7430_D40_EA2.jpg
 
یعنی پھر وہی جی آئی ٹی والی ریہرسل ہوگی
“مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل 220 کے تحت تحقیقات کرسکتا ہے اور یہ آرٹیکل الیکشن کمیشن کو تحقیقاتی ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ معذرت کے ساتھ کہتا ہوں کہ جو خریدتے اور بکتے ہیں وہ بھی پارلیمنٹرینز ہی ہیں، ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات کے لئے تمام اختیارات استعمال کریں گے، ہم خفیہ اداروں ،ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی مدد لیں گے۔ کیس کی مزید سماعت 4 اپریل کو ہوگی۔”
ارے آپ سمجھے نہیں، اصل میں الیکشن کمیشن بلی کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھانے کی بات کر رہا ہے۔
 

شاہد شاہ

محفلین
آپ کو واقعی سمجھ نہیں آئی یا جان بوجھ کر معصوم بن رہے ہیں؟
مجھے خفیہ اداروں کی سیاست دانوں کی تفتیش پر تنقید پہ اعتراض ہے۔ جب یہی خفیہ ادارے مہران بینک اسکینڈل کے وقت ان سیاست دانوں کو خرید کر حکومت گرا سکتے ہیں تو انکے باہمی خریدو فروخت پر تفتیش کیوں نہیں کر سکتے؟ خفیہ اداروں کو کرپٹ کہنے والے پہلے ان سیاست دانوں کو کیوں نہیں پکڑتے جو بار بار ذاتی مفاد میں بک جاتے ہیں۔ تالی دونوں ہاتھوں سے بچتی ہے۔ بالفرض یہ ادارے سیاست میں ٹانگ اڑانا بند کر دیں تو کیا اس سے سیاست دانوں کی باہمی ہارس ٹریڈنگ ختم ہو جائے گی؟
 
مجھے خفیہ اداروں کی سیاست دانوں کی تفتیش پر تنقید پہ اعتراض ہے۔ جب یہی خفیہ ادارے مہران بینک اسکینڈل کے وقت ان سیاست دانوں کو خرید کر حکومت گرا سکتے ہیں تو انکے باہمی خریدو فروخت پر تفتیش کیوں نہیں کر سکتے؟ خفیہ اداروں کو کرپٹ کہنے والے پہلے ان سیاست دانوں کو کیوں نہیں پکڑتے جو بار بار ذاتی مفاد میں بک جاتے ہیں۔ تالی دونوں ہاتھوں سے بچتی ہے۔ بالفرض یہ ادارے سیاست میں ٹانگ اڑانا بند کر دیں تو کیا اس سے سیاست دانوں کی باہمی ہارس ٹریڈنگ ختم ہو جائے گی؟
جب ملکی سلامتی کا معاملہ ہو تو خفیہ اداروں کو ہر ایک سے تفتیش کرنے کا حق بھی ہے اور ان کا فرض بھی ہے۔ لیکن اپنی مرضی کی حکومت لانے کے لئے ان اداروں کو کاروائیاں نہیں کرنا چاہئیں ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top