سن ری چنچل مادھوی

خاورچودھری

محفلین
دوہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خاور چودھری

سن ری کوئل باوری ہردے آج سمائی
میٹھے سُر میں کوک تو میں رووں سودائی

باجے سیٹی ریل کی ہردے منہ کو آئے
آشاوں کی گور پر خاور نیر بہائے

ماریں پاتھر بالکے کھویا اپنا ہوش
کڑوے شبد ہیں ساچ کے اور نا کوئے دوش

اجیارے کی آس ماں جیون مورا ماند
دھن والوں کی بھور ہے دھن والوں کا چاند

جگ جگ اندر جال ہے سیتلتا بھی آگ
سُر سچا ہے بھیرویں نا ہی دیپک راگ

درش دکھائے مادھوی من بھیتر ماں‌اور
اندر جالک مادھری کھویا مورا ٹھور

سن ری چنچل مادھوی میں خاور سودائی
توری میٹھی واسنا روں روں آج سمائی
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت خوب خاور چودھری صاحب، لا جواب

سن ری کوئل باوری ہردے آج سمائی
میٹھے سُر میں کوک تو میں رووں سودائی

اجیارے کی آس ماں جیون مورا ماند
دھن والوں کی بھور ہے دھن والوں کا چاند

جگ جگ اندر جال ہے سیتلتا بھی آگ
سُر سچا ہے بھیرویں نا ہی دیپک راگ

لا جواب واہ واہ واہ
 

سجادعلی

محفلین
محمدوارث
بہت بہت شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک تو خاور صاحب کمال کرتے ہیں دوسرے آپ انتخاب کر کے آسانی کر دیتے ہیں
۔۔۔۔ سچ کہوں تو مجھے بھی یہی زیادہ اچھے لگے ہیں
 

خاورچودھری

محفلین
شکریہ سخنور صاحب
دراصل یہ دوہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر ان میں گیت کی خوبی آپ نے محسوس کی یہ میرے لیے خوشی کی بات ہے۔۔۔۔۔۔
 

زرقا مفتی

محفلین
خاور صاحب
میری جانب سے داد قبول کیجئے
آپ نے اگر کوئی گیت لکھے ہیں تومحفل میں پیش کیجئے
کچھ ہندی الفاظ سے میں ناواقف ہوں
سیتلتا، ٹھور، ہردے
والسلام
زرقا
 

محسن حجازی

محفلین
محسن بھائی یہ بھی خوب رہی

واقعی بہت خوب رہی ہم تو مادھوری کا نام دیکھ کر چلے آئے کہ کچھ تعریف ہوگی کچھ بیان ہوگا لیکن ہمارے پلے تو بہت کم ہی کچھ پڑا کہ ہندی سے نابلد ہیں۔
ہماری باتوں کا برا مت منائیے گا ہمارا کام ہی ادھر ادھر دھاگوں میں گھس کر بے ضرر قسم کے سوال کرنا ہے۔ :grin:
یہ فرمائيے کہ کچھ تعارف حاصل ہو سکتا ہے؟
 

خاورچودھری

محفلین
’’اللہ سے بڑا کوئی خالق و موجد نہیں!!!‘‘
اس جملے کی وجہ سے آپ مجھے بہت پسند ہیں اور دوسرا آپ کی مزاح کی حس بھی خوب ہے۔ مجھے وہ بھی اپنی طرف کھینچتی ہے۔۔۔۔۔۔ تعارف تو شاید میں پہلے ہی دے چکا ہوں۔۔۔۔
اصل مادھوری نہیں، مادھری ہے۔۔
ویسے میں‌گانے کے خلاف نہیں‌ہوں۔۔۔ لیکن کم ازکم میرے تعلق داروں میں‌کوئی ایسا نہیں‌جو یہ خدمت بجا لاسکے
خوش رہیے
 

الف عین

لائبریرین
جس حد تک سمجھ میں آ سکے، خوب دوہے ہیں خاور۔ لیکن یہ مکمل ہندی نہیں ہے۔ ’ٹھور‘ کا مطلب ’ٹھکانا‘ ہی ہوتا ہے، جیسا کہ محاورہ ہے ’ٹھور ٹھکانا۔‘۔ بہت سے الفاظ میرے لئے بے معنی لگتے ہیں، شک ہے کہ پنجابی کو ہندی سمجھ کر استعمال کر دی گیا ہے، یا شاید پاکستان کی کوئی اور بولی۔۔ دوہوں کی برج بھاشا میں ’ماں‘ نہیں ’میں‘ ہی کہا جاتا ہے۔ ’ماں‘ شاید مارواڑی ہو۔ آشاؤں کی ’گور‘، ’بالکے‘ دوہوں کی ہندی ہے، اس پر مجھے شک ہے۔ یوں میں دوہوں پر اتھارٹی تو نہیں۔ اور یوں بھی دوہوں کی ہندی وہ ہندی تو نہیں ہے جو ہندوستان کی سرکاری زبان ہے سرکاری کام کاج کی، لیکن اب تک سرکاری کام اس میں بہت کم ہوتا ہے!!
 

سجادعلی

محفلین
جس حد تک سمجھ میں آ سکے، خوب دوہے ہیں خاور۔ لیکن یہ مکمل ہندی نہیں ہے۔ ’ٹھور‘ کا مطلب ’ٹھکانا‘ ہی ہوتا ہے، جیسا کہ محاورہ ہے ’ٹھور ٹھکانا۔‘۔ بہت سے الفاظ میرے لئے بے معنی لگتے ہیں، شک ہے کہ پنجابی کو ہندی سمجھ کر استعمال کر دی گیا ہے، یا شاید پاکستان کی کوئی اور بولی۔۔ دوہوں کی برج بھاشا میں ’ماں‘ نہیں ’میں‘ ہی کہا جاتا ہے۔ ’ماں‘ شاید مارواڑی ہو۔ آشاؤں کی ’گور‘، ’بالکے‘ دوہوں کی ہندی ہے، اس پر مجھے شک ہے۔ یوں میں دوہوں پر اتھارٹی تو نہیں۔ اور یوں بھی دوہوں کی ہندی وہ ہندی تو نہیں ہے جو ہندوستان کی سرکاری زبان ہے سرکاری کام کاج کی، لیکن اب تک سرکاری کام اس میں بہت کم ہوتا ہے!!


الف عین صاحب
فیروزالغات میں ٹھور کے معنی درج ہیں
ٹھکانا،موقع،جگہ،پتا،نشان،سراغ،کھوج

اس طرح آپ اور خاور بھائی دونوں کی بات درست ہوئی

ٹھور ٹھکانا کے معنی
رہنے کی جگہ
اس کے ساتھ کوئی دوسرا معنی نہیں

’’ماں‘‘ اور ’’ میں‘‘ کے ضمن میں‌یہ ہے کہ یہاں کے ممتاز دوہا نگار پانچ مجموعوں کے مصنف پروفسیرڈاکٹرطاہرسعید ہارون نے دونوں طرح استعمال کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسرا یہاں یہ لب ولہجہ سننے میں‌ہی نہیں آتا چہ جائیکہ اس میں‌کوئی لکھے۔۔۔

ادب کے ساتھ
 

سجادعلی

محفلین
معروف ادیب،براڈ کاسٹر،دانشورنصر ملک صاحب نے القمر آن لائن پر ان دوہوں کے حوالے سے تاثرات بھیجے ہیں‌جو یہاں پوسٹ کر رہا ہوں۔۔

نصر ملک ۔ کوپن ہیگن ۔ ڈنمارک ۔ نے لکھا؛
June 27, 2008 at 3:05 pm · Edit

آ دَ رنی اے خاور بھیا جی ۔

آداب و پرنام ۔
پَراچِین بھاشا میں آپ کے دوہوں کا ہراِک شبد‘ اَتنا سندر ہے کہ من کو ہلا رہا ہے اور اَنوبُھوتی کی کرنیں پَردان کرتا ہے ۔

بھاشا کی اس سِہجتا اور احساس کے اظہار نے پَٹھ نیتا کے ستر پر ایک ایسا سَم موھن رچ دیا ہے کہ ہمیں ارمَبھ سے لے کر انت تک باندھے رکھتا ہے ۔ یہ اُدبُہت ہے ۔ ہماری اَنو بھوتیوں کی شانت جھیل میں آپ کے دوہے بھاوناؤں کی ایسی ترنگیں پیدا کرتے ہیں کہ اُس کی اَنو گونج بہت دیر تک سنائی پڑتی ہے ۔ پرماتما آپ کو سدا سکھی رکھے اور “ عالی جی “ کے سنگ آپ کو “ ادب کے تُلسی “ کا درجہ دے ۔
اب ان شعروں کے ساتھ پرنام کرتے ہوئے آپ سے اجازت چاہوں گا:

زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں
اور کیا جرم ہے‘ پتا ہی نہیں
کتنے حصوں میں بٹ گیا ہوں میں
اپنے حصے کا کچھ پتا ہی نہیں ۔

دھنے واد ۔
آپ کا شبھ چنتک
نصر
 

الف عین

لائبریرین
نصر ملک کی رائے ضرور اچھی ہے، لیکن بھاشا کی سہجتا۔۔۔ اس میں مجھے اتینت سنکوچ ہے۔ سہج بھاشا تو وہ ہوتی ہے جو سٹیک سمجھ میں آ جائے اور بھیتر تک آپ کو بھید دے۔
خاور میں تمہاری زبان کو کنڈیم نہیں کر ررہا ہوں لیکن شک یہی ہوتا ہے کہ پاکستانی اکثر پنجابی الفاظ اس بے تکلفی سے بول چال میں بھی استعملا کرتے ہیں اور ادب میں بھی لکھ دیتے ہیں اور انہیں کی سند دے دیتے ہیں کوئی اعتراض کرے تو۔۔
کسی ہندی لغت میں ٹھور کا مطلب ’ٹھکانا‘ نہیں ہے، پیشِ نظر ہر دیو باہری کے شبد کوش میں تو ٹھور کا مطلب محض گھر، ٹھکانا، آواس، دیا ہے۔ دفتر میں پرسوں ہندی سیکشن گیا تو کسی دوسری لغت میں بھی دیکھوں گا۔
کبیر اور رحمن کے کسی دوہے میں میں نے ’ماں“ بمعنی ’میں‘ نہیں دیکھا ہے۔ عالیہ اور ہارون اردو دوہوں کے ماہر ہوں گے لیکن ہندی پر اتھارٹی؟؟؟ میں خود ہندیہ کا پنڈت یا وشارد تو نہیں۔ لیکن بھارت واسی ہوں۔۔
 

خاورچودھری

محفلین
شکریہ

نصر ملک کی رائے ضرور اچھی ہے، لیکن بھاشا کی سہجتا۔۔۔ اس میں مجھے اتینت سنکوچ ہے۔ سہج بھاشا تو وہ ہوتی ہے جو سٹیک سمجھ میں آ جائے اور بھیتر تک آپ کو بھید دے۔
خاور میں تمہاری زبان کو کنڈیم نہیں کر ررہا ہوں لیکن شک یہی ہوتا ہے کہ پاکستانی اکثر پنجابی الفاظ اس بے تکلفی سے بول چال میں بھی استعملا کرتے ہیں اور ادب میں بھی لکھ دیتے ہیں اور انہیں کی سند دے دیتے ہیں کوئی اعتراض کرے تو۔۔
کسی ہندی لغت میں ٹھور کا مطلب ’ٹھکانا‘ نہیں ہے، پیشِ نظر ہر دیو باہری کے شبد کوش میں تو ٹھور کا مطلب محض گھر، ٹھکانا، آواس، دیا ہے۔ دفتر میں پرسوں ہندی سیکشن گیا تو کسی دوسری لغت میں بھی دیکھوں گا۔
کبیر اور رحمن کے کسی دوہے میں میں نے ’ماں“ بمعنی ’میں‘ نہیں دیکھا ہے۔ عالیہ اور ہارون اردو دوہوں کے ماہر ہوں گے لیکن ہندی پر اتھارٹی؟؟؟ میں خود ہندیہ کا پنڈت یا وشارد تو نہیں۔ لیکن بھارت واسی ہوں۔۔


قابل قدر اعجاز عبید(اختر) صاحب
تسلیمات
میں آپ کا انتہائی شکر گزارہوں،آپ اتنی توجہ دیتے ہیں۔ آپ نے جن باتوں کی نشان دہی کی ہے وہ میرے لیے حوصلہ افزا ہیں۔۔ یقینا ایسا ہی ہے۔ ہمارے یہاں توخالص اردولکھناہی کارِمحال ہے۔ مجھ سمیت کئ ایک مقامی زبانوں کے الفاظ استعمال کرتے ہیں۔میرے دوہوں میں بھی یہ بات موجود ہے۔۔ پنجابی تو پنجابی ،میں بعض اوقات گوجری اور ہندکو زبان کے لفظ بھی استعمال کرتا ہوں اور اسے اچھا اس لیے سمجھتا ہوں کہ زبانیں ایک دوسرے سے ہمیشہ فایدہ اٹھاتی آئی ہیں۔۔۔۔ تومیں‌اپنے حصے کا کام کیوں نہ کروں۔جیسے انگریزی کی مثال ہمارے سامنے ہے۔کتنے ہی لفظ انگریزی کے ہم روزانہ اردو میں ملا کے بولتے ہیں۔۔۔
نصرصاحب کا میں ذاتی طور پر ممنون ہوں۔محفل سے بہت پہلے میں القمرآن لائن سے وابستہ ہوا۔ وہاں نصرصاحب کامقام وہی ہے جو یہاں آپ کا ہے۔ یعنی وہ بھی آپ کی طرح راہنمائی کرتے ہیں۔۔ سجاد علی خوامخوہ لفظوں کے معانی ڈھونڈنے نکل کھڑا ہوا۔
ویسے راجہ راجیسور راو اصغر کے مرتب کردہ ہندی ارود لغت میں
ٹھور کے معنی چونچ،منقار
درج ہیں اور چونچ بھی ہندی لفظ اور مونث ہے۔۔ چونچ کے معنی نوک اور سرا کے ہیں۔
اب سرا کی وضاحت میں آپ کے سامنے کیا کروں۔
ہمارے یہاں فیروزالغات کومعتبرمانا جاتا ہے۔۔سجاد علی نے وہاں سے ٹھور کے تمام معانی نقل کیے ہیں۔
ٹھور اکیلا مونث ہے،جبکہ ٹھورٹھکانہ مذکر۔
خیر۔۔۔۔۔۔
مجھے اس گفتگو سے فایدہ پہنچا ہے تو مجھ پر واجب ہے میں آپ اور سجادعلی کا شکریہ ادا کروں۔
نیازمند
خاور
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ خاور میری بات کو اہمیت دینے کا۔ میں نے ماہیوں میں بھی مشاہدہ کیا تھا کہ شعراء غیر مانوس الفاظ استعمال کرتے ہیں جو میں یہی سمجھا کہ پنجابی ہوں گے۔ لیکن ماہیا تو کیوں کہ صنف ہی پنجابی ہے، اس لئے قابلِ قبول۔ لیکن دوہے تو ہندی بلکہ برج بھاشا اور اودھی یا بھوج پوری بولیوں میں ہوتے رہے ہیں۔ ان میں تو ٹھیٹ ہندی بھی صحیح نہیں لگے گی۔
 
Top