سبک ہوتی ہوا سے تیز چلنا چاہتی ہوں

ایم اے راجا

محفلین
سبک ہوتی ہوا سے تیز چلنا چاہتی ہوں
میں اک جلتے دیے کے ساتھ جلنا چاہتی ہوں

غبارِ بے یقینی نے مجھے روکا ہوا ہے
زمیں سے پھوٹ کر باہر نکلنا چاہتی ہوں

میں خود سہمی ہوئی ہوں آئینے کے ٹوٹنے سے
بہت آہستہ سطحِ دل پہ چلنا چاہتی ہوں

نمودِ صبح سے پہلے کا لمحہ دیکھنے کو
اندھیری رات کے پیکر میں ڈھلنا چاہتی ہوں

میں شہرِ شب کو آنکھوں کی دعا دینے سے پہلے
درو دیوار کا چہرہ بدلنا چاہتی ہوں

کسی کے خواب کی تکمیل میں پتھر ہوئی تھی
اب اپنے خواب کی لو سے پگھلنا چاہتی ہوں​

یاسمین حمید
 

فرخ منظور

لائبریرین
شکریہ راجا صاحب آپ نے بھی کچھ اپنا پسندیدہ کلام پوسٹ کیا ورنہ میں تو سمجھتا تھا کہ آپ اپنے علاوہ کسی کا کلام شاید کم ہی پسند کرتے ہیں - :) یہی بات خرم کے لیے بھی ہے - :)
 

ایم اے راجا

محفلین
شکریہ راجا صاحب آپ نے بھی کچھ اپنا پسندیدہ کلام پوسٹ کیا ورنہ میں تو سمجھتا تھا کہ آپ اپنے علاوہ کسی کا کلام شاید کم ہی پسند کرتے ہیں - :) یہی بات خرم کے لیے بھی ہے - :)
:) ایسی بات نہیں اپنا تو میں پڑھتا ہی نہیں ہوں، بس وقت کی کمی وجہ ہے، لیکن اس سے پہلے بھی کبھی کبار ارسال کرتا رہتا ہوں، شاید جناب کی نظر سے نہ گذرا ہو، بہرحال بہت شکریہ، ہمت افزائی کا:)
 
Top