سانحہ تعلیم القرآن راولپنڈی ، آج نیوز چینل کا خصوصی پروگرام

سید ذیشان

محفلین
ہمفرے کے اعترافات ایک متنازعہ کتاب ہے۔ اس پر کیا گیا ایک تبصرہ یہ بھی پڑھ لیں۔ اب دیکھ لیجئے۔ یہ حوالہ غیر جانبدار نہ رہا۔ متنازعہ ہو چکا۔ کوئی اور ثبوت دیجئے حضور÷۔

تبصرے سے کیا ہوتا ہے۔ تبصرہ تو کوئی بھی کر سکتا ہے۔ میں نے ایک پوری کتاب کا لنک دیا ہے۔ یہاں تو ثبوت کا معیار بہت اعلیٰ ہے کہ لوگ فورم کے پوسٹ اور یو ٹیوب کو بطور ثبوت پیش کر رہے ہیں۔ میں نے تو پوری کی پوری کتاب کا حوالہ دیا ہے۔ باقی ثبوتوں سے تو اس کا معیار کہیں بہتر ہے۔ تو آپ کو اس کو قبول کرنے میں تامل کیوں ہے؟
 

گرائیں

محفلین
تبصرے سے کیا ہوتا ہے۔ تبصرہ تو کوئی بھی کر سکتا ہے۔ میں نے ایک پوری کتاب کا لنک دیا ہے۔ یہاں تو ثبوت کا معیار بہت اعلیٰ ہے کہ لوگ فورم کے پوسٹ اور یو ٹیوب کو بطور ثبوت پیش کر رہے ہیں۔ میں نے تو پوری کی پوری کتاب کا حوالہ دیا ہے۔ باقی ثبوتوں سے تو اس کا معیار کہیں بہتر ہے۔ تو آپ کو اس کو قبول کرنے میں تامل کیوں ہے؟

دراصل میں جانتا ہوں کہ اپنے دعویٰ کی تائید و تردید کے لئے غیر جانبدار ثبوت لانا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اور اس قسم کی ابحاث میں اس قسم کی خود کشی کوئی کوئی ہی کرتا ہے۔ اگر آپ صرف اس کتاب کو پڑھانے پر ضد کریں گے تو ہم جیسے متاملین کو شک ہو گا کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ اس لئے حضور آپ ہی اپنے رویے پر نظر ثانی کیجئے۔

شیخ احمد دیدات سے کراچی میں منعقدہ ایک محفل میں، جس کی ریکارڈنگ یو ٹیوب پر مل جائے گی، اگر ذرا سی محنت کی جائے، پوچھا ایک لڑکی نے۔ اس نے کہا کہ ہم انجیل برناباس کا تذکرہ پڑھتے ہیں، کہ اس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر مبارک آیا ہے تو آپ عیسائیوں کے ساتھ اپنے مناظروں میں اس کے حوالے سامنے کیوں نہیں رکھتے۔ اتنا آسان کام ہے اور آپ جیت جائیں گے۔ تو جناب شیخ مرحوم نے کہا کہ ان محفلوں میں آپ ایسی چیزیں نہیں پیش کر سکتے جس پر فریق مخالف یقین نہ کرتا ہو۔ کیونکہ آپ کی ساری محنت کے بعد فریق مخالف صعرف یہ کہہ کر اٹھ جائے گا کہ میں تو اس کتاب کو مانتا ہی نہیں۔ لہٰذا ہمیں انجیل کے موجودہ ورژنوں میں سے انتخاب کر کے دین حق کی حقانیے ثابت کرنی ہوتی ہے تاکہ وہ بعد میں اس کتاب کا انکار نہ کر سکیں۔

میری بات، امید ہے جناب کی سمجھ میں آ گئی ہو گی۔

والسلام۔
 

سید ذیشان

محفلین
دراصل میں جانتا ہوں کہ اپنے دعویٰ کی تائید و تردید کے لئے غیر جانبدار ثبوت لانا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اور اس قسم کی ابحاث میں اس قسم کی خود کشی کوئی کوئی ہی کرتا ہے۔ اگر آپ صرف اس کتاب کو پڑھانے پر ضد کریں گے تو ہم جیسے متاملین کو شک ہو گا کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ اس لئے حضور آپ ہی اپنے رویے پر نظر ثانی کیجئے۔

شیخ احمد دیدات سے کراچی میں منعقدہ ایک محفل میں، جس کی ریکارڈنگ یو ٹیوب پر مل جائے گی، اگر ذرا سی محنت کی جائے، پوچھا ایک لڑکی نے۔ اس نے کہا کہ ہم انجیل برناباس کا تذکرہ پڑھتے ہیں، کہ اس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر مبارک آیا ہے تو آپ عیسائیوں کے ساتھ اپنے مناظروں میں اس کے حوالے سامنے کیوں نہیں رکھتے۔ اتنا آسان کام ہے اور آپ جیت جائیں گے۔ تو جناب شیخ مرحوم نے کہا کہ ان محفلوں میں آپ ایسی چیزیں نہیں پیش کر سکتے جس پر فریق مخالف یقین نہ کرتا ہو۔ کیونکہ آپ کی ساری محنت کے بعد فریق مخالف صعرف یہ کہہ کر اٹھ جائے گا کہ میں تو اس کتاب کو مانتا ہی نہیں۔ لہٰذا ہمیں انجیل کے موجودہ ورژنوں میں سے انتخاب کر کے دین حق کی حقانیے ثابت کرنی ہوتی ہے تاکہ وہ بعد میں اس کتاب کا انکار نہ کر سکیں۔

میری بات، امید ہے جناب کی سمجھ میں آ گئی ہو گی۔

والسلام۔


بھائی میرے میں آپ کی پوزیشن سے ہمدردی رکھتا ہوں اور اچھی طرح جانتا ہوں کہ یہ کتاب حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ اس کو آپ ایک چھوٹا سا سبق سمجھ لیں، کہ جب آپ (اس سے مراد صرف آپ نہیں، اس میں x boy, اور محب اردو بھی شامل ہیں) ایک فریق کے خلاف فورم کے پوسٹ، یو ٹیوب کی وڈیو وہابی مولویوں کی تقاریر ثبوت کے طور پر لائیں گے تو یہی کچھ آپ کیساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ اب اگر میں کسی شیعہ مولوی کی تقریر یہاں لگا دوں تو کیا وہ آپ کے لئے قابل قبول ہو گی؟ ظاہری بات ہے نہیں ہو گی۔ تو x boy کی پوسٹ جس کا میں نے اقتباس لیا ہے اگر آپ کے لئے قابل قبول ہے (آپ نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا اور میری پوسٹ پر اعتراض کیا) تو اس طرح کی کتابیں بھی قابل قبول ہونی چاہیں۔

امید ہے میرا مدعا سمجھ گئے ہونگے۔
 

گرائیں

محفلین
بھائی میرے میں آپ کی پوزیشن سے ہمدردی رکھتا ہوں اور اچھی طرح جانتا ہوں کہ یہ کتاب حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ اس کو آپ ایک چھوٹا سا سبق سمجھ لیں، کہ جب آپ (اس سے مراد صرف آپ نہیں، اس میں x boy, اور محب اردو بھی شامل ہیں) ایک فریق کے خلاف فورم کے پوسٹ، یو ٹیوب کی وڈیو وہابی مولویوں کی تقاریر ثبوت کے طور پر لائیں گے تو یہی کچھ آپ کیساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ اب اگر میں کسی شیعہ مولوی کی تقریر یہاں لگا دوں تو کیا وہ آپ کے لئے قابل قبول ہو گی؟ ظاہری بات ہے نہیں ہو گی۔ تو x boy کی پوسٹ جس کا میں نے اقتباس لیا ہے اگر آپ کے لئے قابل قبول ہے (آپ نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا اور میری پوسٹ پر اعتراض کیا) تو اس طرح کی کتابیں بھی قابل قبول ہونی چاہیں۔

امید ہے میرا مدعا سمجھ گئے ہونگے۔


مجھے امید ہے اب آپ یہ نہیں کہیں گے کہ
ہم آہ بھی کرت ہیں تو ہو جاتے ہیں بدنام
اور یہ بحث چھوڑ جائں گے۔
اپ بات کو سمجھ نہیں پا رہے اور مجھے ڈر ہے آپ اب آئندہ ایک دو مراسلوں میں تلخ ہو جائیں گے۔ اور نتیجہ یہ کہ شمشاد یا کسی اور متظم کو تالا لگانا پڑے گا۔ کیونکہ تلخ ہونا ہمیں بھی آتا ہے۔
میں تو آپ سے یہ درخواست کر رہا ہوں کہ کسی غیر جانبدار ذریعے کو لائیں۔ ہمفرے کون تھا؟ اس کتاب میں کوئی تفصیلی ذکر نہیں۔ میں نے پہلے دس گیارہ صفحات دیکھے کہ شائد کوئی نام پتہ مل جائے۔ مگر ترجمہ کرنے والوں نے آپ کے ساتھ ایک بڑی نانصافی یہ کر دی کہ جاسوس چاچا کا اصل نام پتہ ہی نہیں لکھا، اگر ایسی افسانوی کہانیاں ہی لکھنی ہیں تو میں بھی ڈھیر لگا دوں گا۔
پھر ایسا نہ ہو آپ فرقہ واریت اور ظلم کی دہائی دیتے ہوئے انتظامیہ کے پاس پہنچ جائیں۔ آپ کو وڈیوز پر اعتراض ہے ضرور ، شوق سے کیجئے۔ میں آپ کو نہیں روکتا۔ آپ ان کو سُن تولیجئے۔ میں نے اب تک جو بھی لنک شئر کیا ہے اس میں آپ کی اپنی کتب کے سکین صفحات موجود ہیں۔ آپ ان کو غلط کہیں، شوق سے کہیں، مگر سوچ سمجھ کر۔ مجھ سے اس بات کا گلہ مت کیجئے کہ میں نے کیوں شئر کیا۔
 

محب اردو

محفلین
بھائی میرے میں آپ کی پوزیشن سے ہمدردی رکھتا ہوں اور اچھی طرح جانتا ہوں کہ یہ کتاب حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ اس کو آپ ایک چھوٹا سا سبق سمجھ لیں، کہ جب آپ (اس سے مراد صرف آپ نہیں، اس میں x boy, اور محب اردو بھی شامل ہیں) ایک فریق کے خلاف فورم کے پوسٹ، یو ٹیوب کی وڈیو وہابی مولویوں کی تقاریر ثبوت کے طور پر لائیں گے تو یہی کچھ آپ کیساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ اب اگر میں کسی شیعہ مولوی کی تقریر یہاں لگا دوں تو کیا وہ آپ کے لئے قابل قبول ہو گی؟ ظاہری بات ہے نہیں ہو گی۔ تو x boy کی پوسٹ جس کا میں نے اقتباس لیا ہے اگر آپ کے لئے قابل قبول ہے (آپ نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا اور میری پوسٹ پر اعتراض کیا) تو اس طرح کی کتابیں بھی قابل قبول ہونی چاہیں۔
امید ہے میرا مدعا سمجھ گئے ہونگے۔
جناب بہتر یہی تھا کہ آپ مجھے اس بحث سے معاف ہی رکھتے ۔
اب آپ نے میرا نام لیا ہی ہے تو پھر سن لیں کہ میں نے جتنے حوالے پیش کیے ہیں وہ شیعہ کتب کے حوالے ہیں فورم کسی غیر شیعہ کا ہوگا لیکن اس میں شیعہ کتاب کا نام ،مصنف کا نام ، صفحہ نمبر سب موجود ہے ۔ بلکہ بعض جگہ شیعہ کتاب کے اسکین بھی موجود تھے ۔
باقی رہا جو میں نے ویڈیو پیش کی ہیں تو آپ بتادیں کیا ساری شیعوں کی نہیں ہیں ؟ گفتگو کرنے والے سنی ہیں جو شیعہ بن کر آگئے ہیں ؟
باقی وہابی سنی اور جاسوس کے انکشاف کی کیا حقیقت ہے میں اس پر سردست کچھ نہیں کہنا چاہوں گا ۔ کیونکہ میں دو افراد کے درمیان گفتگو میں دخل اندازی پسند نہیں کرتا ۔
اگر آپ چاہیں تو الگ سے ایک ’’ لڑی ‘‘ شروع کرکے مجھے اشارہ (ٹیگ ) کرکے ان تمام موضوعات پر مجھ سے تبادلہ خیال کرسکتے ہیں ۔
 

سید ذیشان

محفلین
مجھے امید ہے اب آپ یہ نہیں کہیں گے کہ
ہم آہ بھی کرت ہیں تو ہو جاتے ہیں بدنام
اور یہ بحث چھوڑ جائں گے۔
اپ بات کو سمجھ نہیں پا رہے اور مجھے ڈر ہے آپ اب آئندہ ایک دو مراسلوں میں تلخ ہو جائیں گے۔ اور نتیجہ یہ کہ شمشاد یا کسی اور متظم کو تالا لگانا پڑے گا۔ کیونکہ تلخ ہونا ہمیں بھی آتا ہے۔
میں تو آپ سے یہ درخواست کر رہا ہوں کہ کسی غیر جانبدار ذریعے کو لائیں۔ ہمفرے کون تھا؟ اس کتاب میں کوئی تفصیلی ذکر نہیں۔ میں نے پہلے دس گیارہ صفحات دیکھے کہ شائد کوئی نام پتہ مل جائے۔ مگر ترجمہ کرنے والوں نے آپ کے ساتھ ایک بڑی نانصافی یہ کر دی کہ جاسوس چاچا کا اصل نام پتہ ہی نہیں لکھا، اگر ایسی افسانوی کہانیاں ہی لکھنی ہیں تو میں بھی ڈھیر لگا دوں گا۔
پھر ایسا نہ ہو آپ فرقہ واریت اور ظلم کی دہائی دیتے ہوئے انتظامیہ کے پاس پہنچ جائیں۔ آپ کو وڈیوز پر اعتراض ہے ضرور ، شوق سے کیجئے۔ میں آپ کو نہیں روکتا۔ آپ ان کو سُن تولیجئے۔ میں نے اب تک جو بھی لنک شئر کیا ہے اس میں آپ کی اپنی کتب کے سکین صفحات موجود ہیں۔ آپ ان کو غلط کہیں، شوق سے کہیں، مگر سوچ سمجھ کر۔ مجھ سے اس بات کا گلہ مت کیجئے کہ میں نے کیوں شئر کیا۔

آپ معقول انسان لگتے ہیں تو جب تک آپ کوئی بری بات نہیں کریں گے تو ہم بھی نہیں کریں گے۔

وہ مراسلہ میں نے x boy کے جواب میں لکھا تھا، جس میں
ابھی تک کوئی اہل تشعی ڈرون میں اور امریکی وار میں ہلاک نہیں ہوا۔
امریکی جیل گواتنابے میں صرف سنی مسلمان قید ہیں
ایران پر کاروائی کبھی نہیں ہوئی نہ ہوگی اندر سے جام سے جام لڑانے والے ہیں
حسب شیطان کا لیڈر نصرت الشیطان کا ایک حفیہ ویڈیوں میں نے دیکھی ہے جس میں کہہ رہا تھا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ اسی طرح کرین گے وہ ہم پرحملے کا ڈراما رچاتے رہے۔
ابھی ایک ویڈیوں میں نے لوڈ کی ہے اسی جگہہ آپ لوگ دیکھیں کہ کہہ رہا ہے کہ ہم سنیوں کا قتال کرینگے اگر جبرائیل بھی آجائے تو بھی نہیں بچاسکتا۔
یہودیوں جبرائیل علیہ السلام سے بغض رکھتے ہیں کہ انہوں نے نور الاسلام نورالقرآن نورالایمان محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کیوں لے گئے
اسی طرح اکثر اہل تشعی کی شاعری میں نظموں میں اسی طرح کی باتیں ہوتی ہیں کہ نعوذو باللہ ،،، جبرائیل علیہ السلام نے ایمان کا پیغام لائے تو دیکھا کہ
سب کے سب یہاں محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں یعنی فاطمہ رض کے گھر پر سب محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں وہ سوچ میں پڑ گئے کہ ایمان کس کو دینی ہے
ان لوگوں کو یہ نہیں معلوم کہ سارے انبیاء علیہ السلام کو نورالایمان جبرائیل السلام نے پہنچایا۔ اور فرشتے معصوم ہوتے ہیں ان میں وہ نفس ہے ہی نہیں جس سے وہ فیصلہ کرے اور سوچے۔ اللہ کا حکم بس بجالانا ہے۔ اور ان گمراہوں کو کون سمجھائے جب نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت ظاہر ہوئی تھی
اس وقت علی رضی اللہ عنہا پیدا بھی نہیں ہوئے تھے اور جب 40 سال کی عمر میں نبوت ملی تو اس وقت علی رضی اللہ عنہ چھوٹے لڑکے ابی طالب کے تھے
جب بھی خلفائے اسلام اول ، دوئم اور سوئم ہوئے علی رضی اللہ عنہ نے ان کے ہاتھ بیعت کی، خود حسن حسین رضی اللہ عنہما عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے مخافظ تھے اور وہ دونوں سامنے والے دروازے پر معمور تھے
عراق سنیوں سے لے کر شیعہ کے حوالے کردیا گیا
لیبیا بھی اسی طرح ہوگیا، شیعی حکومت و رٹ قائم ہوگئ
حج میں آپ لوگوں نے کبھی سنا کے مینا سے مکہ جاتے ہوئے مسلمان لبیک یا حسین کہے لیکن رافضیوں نے یہ کہا اس کی بھی یوٹیوب میں ویڈیوں موجود ہے
جب کہ حج تو شروع ہی ہوتا ہے لبیک الھم لبیک لبیک لاشریک لک لبیک سے،
جب اللہ کے ساتھ یہ لوگ ایسا سلوک کرسکتے ہیں تو ہم مسلمانوں کے ساتھ کیا کیا نہیں کرسکتے۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/سانحہ-تعلیم-القرآن-راولپنڈی-،-آج-نیوز-چینل-کا-خصوصی-پروگرام.69428/page-2
انتھی


اب اگر آپ کو میری اس بات پر اعتراض ہے کہ وہابی فرقہ انگریزوں کی سازش سے وجود میں آیا اور آپ کو مندرجہ بالا پوسٹ پر کوئی اعتراض نہیں ہے تو ظاہری بات ہے کہ میں اسی پوسٹ کو آپ کی ثبوت کا معیار بناوں گا اور اسی قسم کے ثبوت فراہم کروں گا جیسے اس مراسلے میں دئے گئے ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
جناب بہتر یہی تھا کہ آپ مجھے اس بحث سے معاف ہی رکھتے ۔
اب آپ نے میرا نام لیا ہی ہے تو پھر سن لیں کہ میں نے جتنے حوالے پیش کیے ہیں وہ شیعہ کتب کے حوالے ہیں فورم کسی غیر شیعہ کا ہوگا لیکن اس میں شیعہ کتاب کا نام ،مصنف کا نام ، صفحہ نمبر سب موجود ہے ۔ بلکہ بعض جگہ شیعہ کتاب کے اسکین بھی موجود تھے ۔
باقی رہا جو میں نے ویڈیو پیش کی ہیں تو آپ بتادیں کیا ساری شیعوں کی نہیں ہیں ؟ گفتگو کرنے والے سنی ہیں جو شیعہ بن کر آگئے ہیں ؟
باقی وہابی سنی اور جاسوس کے انکشاف کی کیا حقیقت ہے میں اس پر سردست کچھ نہیں کہنا چاہوں گا ۔ کیونکہ میں دو افراد کے درمیان گفتگو میں دخل اندازی پسند نہیں کرتا ۔
اگر آپ چاہیں تو الگ سے ایک ’’ لڑی ‘‘ شروع کرکے مجھے اشارہ (ٹیگ ) کرکے ان تمام موضوعات پر مجھ سے تبادلہ خیال کرسکتے ہیں ۔

اس میں اکثر وڈیوز تو یاسر الحبیب کی ہیں جس کی مذمت میں خامنائی، سیستانی حتی کہ کئی مجتہدین نے فتاویٰ دئے ہیں۔ تو آپ ایسی وڈیو کیوں پیش کریں گے جس کے پوسٹ ہونے کے تین دن بعد ہی مذمتی فتاویٰ آ گئے تھے؟ اور ایک مولوی جو کہ صاحب فتویٰ بھی نہیں ہے وہ کیسے پوری کی پوری شیعہ قوم پر حجت ہو سکتا ہے کہ آپ اس کی بات سے سب پر الزام دھریں کہ یہ تکفیر کرتے ہیں؟ اگر آپ واقعی میں سنجیدہ ہیں یہ معلوم کرنے کے لئے کہ شیعہ من حیث القوم یا پھر علماء کی اکثریت اہل سنت کی تکفیر کرتی ہے یا نہیں تو آپ حسینی بھائی کے بتائے ہوئے مجتہدین سے استفسار کر لیں۔ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔ اس بات پر ڈٹے رہنا کہ نہیں تم تو تکفیر کرتے ہو جب ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم نہیں کرتے کیا معنی رکھتا ہے؟
جہاں تک سکین وغیرہ کی بات ہے تو اہل تشیع کے لئے حجت زندہ مجتہد ہوتا ہے کہ اسی کے فتاویٰ کی پیروی کی جاتی ہے۔ جو مر گیا تو اس کے فتووں کی اہمیت ختم ہو جاتی ہے۔ تو اگر کسی پرانے عالم نے ایسا کچھ لکھا بھی ہے تو اب اس کی اہمیت صفر ہے کم از کم عوام کی حد تک۔ مجتہد البتہ اس سے ضرور استفادہ کر سکتے ہیں۔
 

گرائیں

محفلین
اگر میں اس کی پوسٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کرتا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اُس سے متفق بھی ہوں۔ اپنے آس پاس دیکھئے کتنی، سینکڑوں، اگر ہزار ہا نہ ہوں، باتیں یا واقعات ایسے ہوں گے کہ آپ ان سے متفق نہ ہو ں گے اور خاموشی سے نظر انداز کر دیں گے۔ کیا اپ اپنے آس پاس ہونے والی ہر بات کا اُسی طریق سے جواب دیتے ہیں؟ کیا گلی میں بھونکنے والے کُتے کو بھی بھونک کر جواب دیتے ہیں؟ کیا دور کہیں گدھا جب رینکتا ہے تو آپ بھی گھر بیٹھ کر رینکیں گے؟

آپ کی دلیل بہت سطحی دلیل ہے۔ جب میں نے آپ سے درخواست کی، اور میں اب بھی سنجیدہ ہوں۔ کہ براہ مہربانی مجھے بتائیے کہ آپ پاس ثبوت کیا ہے تو اب آپ مجھے بھی ان صاحب جیسا سمجھ کر ٹریٹ کریں گے؟

حضور، ایک بات ہے، اپ میں دوسروں کو حیران کردینے کی صلاحیت بدرجہ اتم پائی جاتی ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
اگر میں اس کی پوسٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کرتا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اُس سے متفق بھی ہوں۔ اپنے آس پاس دیکھئے کتنی، سینکڑوں، اگر ہزار ہا نہ ہوں، باتیں یا واقعات ایسے ہوں گے کہ آپ ان سے متفق نہ ہو ں گے اور خاموشی سے نظر انداز کر دیں گے۔ کیا اپ اپنے آس پاس ہونے والی ہر بات کا اُسی طریق سے جواب دیتے ہیں؟ کیا گلی میں بھونکنے والے کُتے کو بھی بھونک کر جواب دیتے ہیں؟ کیا دور کہیں گدھا جب رینکتا ہے تو آپ بھی گھر بیٹھ کر رینکیں گے؟

آپ کی دلیل بہت سطحی دلیل ہے۔ جب میں نے آپ سے درخواست کی، اور میں اب بھی سنجیدہ ہوں۔ کہ براہ مہربانی مجھے بتائیے کہ آپ پاس ثبوت کیا ہے تو اب آپ مجھے بھی ان صاحب جیسا سمجھ کر ٹریٹ کریں گے؟

حضور، ایک بات ہے، اپ میں دوسروں کو حیران کردینے کی صلاحیت بدرجہ اتم پائی جاتی ہے۔

وہ مراسلہ آپ کے لئے لکھا ہی نہیں گیا تھا۔ x boy نے پچھلے چند دنوں سے اہل تشیع کے خلاف اودھم مچا رکھا ہے، اور متنظمین، رپورٹ کرنے کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لے رہے تو اسی لئے مجبور ہو کر وہ مراسلہ لکھا۔ آپ اس کو نظر انداز کر سکتے ہیں۔
 

گرائیں

محفلین
جی بہتر۔
وہ مراسلہ آپ کے لئے لکھا ہی نہیں گیا تھا۔ x boy نے پچھلے چند دنوں سے اہل تشیع کے خلاف اودھم مچا رکھا ہے، اور متنظمین، رپورٹ کرنے کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لے رہے تو اسی لئے مجبور ہو کر وہ مراسلہ لکھا۔ آپ اس کو نظر انداز کر سکتے ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
آپ نے اچھا سوال اٹھایا ہے اور آپ کا انداز بھی اچھا ہے ورنہ میں ایسے مباحثوں میں نہیں پڑتا۔
2- جہاں تک لالچ کی بات آتی ہے تو ایک واقعہ فدک کا ہے جب رسول اللہ (ص) کی بیٹی باغِ فدک میں اپنا حصہ، جو حضور(ص) نے ان کو دیا تھا، حضرت ابوبکر سے مانگنے جاتی ہیں اور ان کو واپس لوٹایا جاتا ہے۔(تفصیلات سے مجھے سروکار نہیں کہ وہ سب کتابوں میں درج ہیں) لیکن صحیح بخاری کی حدیث کے مطابق حضرت فاطمہ(س) وفات کے وقت تک حضرت ابوبکر سے ناراض رہتی ہیں۔ اس سے ہم کیا نتیجہ اخذ کریں؟ یا تو حضرت فاطمہ اس لئے ناراض تھیں کہ باغات ان کو نا ملے یعنی ایک طرح سے دنیاوی مال کے نہ ملنے کی وجہ سے ناراض تھیں؟ ایسا تو کم از کم خاتونِ جنت کے بارے میں نہیں کہا جا سکتا ہے۔ تو ظاہری بات ہے کہ ان کی ناراضگی کی وجہ کوئی اور تھی۔ اور وہ وجہ یہی تھی کہ ان کو ان کے جائز حق سے محروم رکھا گیا۔
۔
کیا اس کے حوالے کی کوئی تفصیل مل سکتی ہے ؟
صحیح احادیث کی رو سے ایک مسلم کے لیے حلال ہی نہیں کہ کسی سے تین دن سے زیادہ ناراض رہے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
ہر دو فریقین؟؟؟ نہیں جناب ہر گز نہیں۔ یہ آپ سے کس نے کہہ دیا؟ میری تو پوری کوشش تھی کہ جانا جائے فریق مخالف کے مؤقف کو۔ ۔ اسی لئے میں اوپر بھی درخواست کی کہ حسینی بھائی کو سوالوں کے جواب دینے دیا جائے۔ ان کو ٹوکا نہ جائے۔ ان کو بات مکمل کرنے دی جائے۔ جہاں تک دوسرے فریق کی بات ہے۔ ہم میں سے کسی نے ایسا تاثر نہیں دیا جو آپ کو لگا۔ یہ اپ کے دل کی آواز تو ہوسکتی ہے ہماری نہیں۔
مخل ہونے کے لیے معذرت خواہ ، آپ بحث جاری رکھیں مقصد صرف ایک سادہ آدمی کی حقائق تک آسان رسائی ہے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
کیا اس کے حوالے کی کوئی تفصیل مل سکتی ہے ؟
صحیح احادیث کی رو سے ایک مسلم کے لیے حلال ہی نہیں کہ کسی سے تین دن سے زیادہ ناراض رہے۔
معاف کرنا اللہ کی سنت ہے اور نبی ﷺ نے اللہ کی سنت کی ہمیشہ پیروی کی ( سادہ سی مثال ہندہ جو کہ حضرت حمزہ (جنہیں نہایت بربریت سے شہید کیا گیا) کی قاتل تھیں) فتح مکہ کے موقع پر عام معافی کی حقدار قرار پائیں) تو حضرت فاطمہ کیونکر نہ نبی ﷺ کی سنت پہ عمل کرتیں
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
صحابہ کرام کا دور دین کا بہترین دور تھا۔ اس دور میں کسی کو بھی اور کسی بھی امر پر کوئی اختلاف نہ تھا۔ جس طرح پروانے اپنی ہستی سے بے نیاز و بیخود ہو کر اپنی جانیں شمع پہ وار دینے کے لئے شمع کے گرد منڈلاتے رہتے ہیں ، عین اسی طرح حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سچی محبت میں مدہوش ہو کر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کی اتباع میں محو و منہمک رہتے ۔ انہیں اختلافی مسائل کو کریدنے اور ان پہ بحث کرنے کے لئے کوئی بھی وقت نہ ملتا۔
ان میں سے کسی کو بھی یہ فرصت نصیب نہ ہوتی کہ وہ غیر ضروری باتوں میں اختلافات تلاش کریں ، اور نہ ہی انہیں ایسا کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی۔
دین ایک دوسرے کی محبت اور خیر خواہی کا نام ہے۔ محبت اور خیر خواہی دونوں لازم و ملزوم ہیں۔ جسے کسی سے محبت ہوگی اس کا خیر خواہ ہوگا۔ بندہ اسی کا خیر خواہ ہوتا ہے جس سے کہ اسے محبت ہو۔
بحث محبت اور خیر خواہی کے بجائے نفاق اور بد خواہی پیدا کرتی ہے اور یہ دونوں دین کی ضد ہیں۔
جب سے دین میں بحث شروع ہوئی ہے ، صالح اعمال رخصت ہوئے۔ بندے کے ناقص خیال کے مطابق جب تک دین میں محبت اور خیرخواہی قائم رہتی ہے ، عمل بھی قائم رہتا ہے۔ صالح عمل کی توفیق ملتی ہے۔اپنا محاسبہ خود کریں اور خود ہی اس بیان کی تصدیق کریں۔
جب سے دین میں بحث نے قدم رکھا ہے ، صالح اعمال رخصت ہوئے۔ ہماری ساری طاقت اور سارا وقت بحث کی تقریبات میں گذر جاتا ہے۔ ذکر جو دین کی اصل ہے ، کہیں نہیں ہوتا ، کوئی نہیں کرتا۔ نہ جلی ہوتا ہے ۔۔۔ نہ خفی۔۔ ۔نہ انفرادی نہ اجتماعی۔۔۔ یہاں تک کہ نماز بھی اچھی طرح ادا نہیں کی جاتی۔
اس کے باوجود
اپنی ساری طاقت اور سارا وقت بحث ہی کی تیاریوں کی نذر کر دیتے ہیں۔ نفاق بے لذتی کے سوا کوئی اور شے اپنے پہلو میں نہیں رکھتا۔ آپ ساری دنیا کے مذاہب کا مطالعہ فرمائیے۔۔ جہاں بحث ہوگی۔۔ بے عملی ہوگی ، آزادی ہوگی ، اور مذہب سے بے پرواہی ہوگی۔
یا حی یا قیوم
مذہب کی تبلیغ کرنے والے خود مذہب سے بیگانہ ہوتے ہیں۔ نہ کسی سے کسی کو محبت ہوتی ہے نہ خیر خواہی۔۔۔ یہ مذہب کیسا؟
اللہ رب العلمین کی بھیجی ہوئی کتاب کا اتنا گہرا مطالعہ نہیں کیا جاتا ۔۔۔ جتنا کہ بندوں بیچاروں کے بولے ہوئے کلمات پر تنقید و تبصرہ کیا جاتا ہے۔بحث کے میدان میں اپنے بھائی کو ہرانے کی خاطر سروں پر کتابوں کے بھار لئے پھرتے ہیں۔ اپنی پروا ہی نہیں رہتی کہ کیا کرتے ہیں۔ جن باتوں سے منبر پر کھڑے ہو کر لوگوں کو باز رہنے کی تلقین کرتے ہیں ، خود اسی میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔
اے جان من!
اگر آپ کو اللہ کے دین اسلام کی عزت و ناموس کا پاس اور آدمیت کا احترام ہے تو کسی سے بھی ۔۔۔ اور کسی بھی امر پہ بحث و مباحثہ نہ کریں۔ دین کے فضائل ومسائل بیان کریں۔اپنا عقیدہ و مسلک بیان کریں ، کسی کے عقیدہ و مسلک کی ہرگز تردید نہ کریں ، کسی بات پہ نہ اصرار کریں نہ ضد ، کوئی دوسرا کرے تو صرف یہ کہیں ، ۔۔ کہ جو بات آتی تھی بتا دی ، اس سے زیادہ کی مجھے خبر نہیں۔۔ پھر بھی نہ مانے تو خاموشی اختیار کرلیں۔۔ ہار کروہ بھی ہار جائے گا۔
یہ فطرت کا کلی قاعدہ ہے
جو دین میں محبت اور خیر خواہی کو فروغ نہیں دیتا ،
اسے عمل کی توفیق نہیں دی جاتی ،
ابحاث میں الجھ کر عمل سے محروم رہ جاتا ہے۔
آپس میں محبت اور ایک دوسرے کی خیر خواہی دین اسلام کے دو بنیادی اصول ہیں ، ان کو فروغ دیں۔ جو چیز فطرت کو نا پسند ہے ، اللہ کو بھی نا پسند ہے۔۔ اور بے شک
ابحاث فطرت کو ناپسند ہیں۔
یاحی یا قیوم
و ما علینا الا البلاغ
یا اللہ یا رحمن یا رحیم یا حی یا قیوم
یا ذالجلال و الاکرام یا حنان یا منان
یا بدیع السموت و الارض
کرہ ارض پہ بسنے والے تمام مسلمان بھائی آپس میں متحد ہوں۔
یا حی یا قیوم برحمتک استغیث
یا حی یا قیوم برحمتک استغیث
یا حی یا قیوم برحمتک استغیث
یا حی یا قیوم برحمتک استغیث
یا حی یا قیوم برحمتک استغیث
یا حی یا قیوم برحمتک استغیث
آمین آمین آمین
"مکشوفات منازل احسان" از ابوانیس محمد برکت علی لدھیانوی

-
باتوں سے خوش ہو لینا ہماری عادت ہوگئی ہے اور اچھے کام کی باتیں کر لینے کو ہم اصل کام کے قائم مقام سمجھ لیتے ہیں۔ اس عادت کو چھوڑو ، کام کرو کام!
ملفوظ از حضرت مولانا محمد الیاس رحمۃ اللہ علیہ ( بانی تبلیغی جماعت)​

بحوالہ: "ملفوظات حضرت مولانا الیاس رحمۃ اللہ علیہ" ، صفحہ ۳۴ ، مؤلف: حضرت مولانا محمد منظور نعمانی رحمۃ اللہ علیہ
 

x boy

محفلین
جزاک اللہ الف نظامی صاحب
بات بڑے پتے کی ہے مسلمان آپس میں ضرور بھائی ہیں اور مسلمان تو قرون کی طرح ہونا چاہیے جیساکہ آپ نے ذکر کیا،
جو باتیں قرون میں نہیں تھیں وہ نہیں ہونی چاہیے یہ تو ہم سب مسلمان چاہتے ہیں کہ دین اسلام پر عمل پیرا اسی طرح ہو
جسطرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم، اور خلفائے راشدین اور صحابہ کرام اجمعین کا طریقہ توحید وہ کلمہ جو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
دے گئے اسی کو لینا ہے
ان کے بعد جو بھی نئی کام جسکے بارہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم نہیں دیا وہ شریعہ بھی نہیں وہ سب بدعۃ ہے چاہے وہابی کرے
چاہے بریلوی کرے چاہے اور کوئی مسلمان ، بس ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ روڈوں پر سے کسی بھی طرح کا جلسہ جلوس
سیاسی، غیر سیاسی، مذہبی غیرمذہبی سب کے سب بند ہونی چاہیے اسی طرح مسجدوں سے سیاسی اور غیر سیاسی
مذہبی ، غیر مذہبی ایسی تقریریں جو توحید، اطاعت اللہ، اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ ہوں بند
ہونی چاہیے ،
ایک محرم میں مہینے میں پاکستان میں تقریبا دس بیس ارب روپے غیر اللہ کے نذر و نیاز اور ایسے جلسے جلوس میں
خرچ ہوجاتے ہیں جس نہ دین میں اضافہ ہوتا نہ فائدہ، ویسٹرن دنیا کے چرچ انہی جلسے جلوس کو اپنے چرچ کے پروگراموں
میں دکھاکر یہ ثابت کرتے ہیں کہ دیکھوں یہ مسلمان جو اپنے آپ امن کی بات کرتے ہیں وہ اپنے آپ کو کتنی اذیت دیتے ہیں
پھر شیطان ان کے دلوں میں مسلمانوں کے لئے اسی قسم کے خرافات ڈالتے دیتے ہیں
پاکستان ایک غریب ملک ہے پیسے بچائے، بجلی بچائے ، فیول بچائے جلسے جلوس سے دور رہیں
مسجدوں کو آباد کریں خاص طورپر فجر کی نماز مسجد میں ادا کرکے اپنے اپ کو اللہ کی محبت اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم
کی محبت میں پورے ہونے کا اقرار عملا دیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
کیا اس کے حوالے کی کوئی تفصیل مل سکتی ہے ؟
صحیح احادیث کی رو سے ایک مسلم کے لیے حلال ہی نہیں کہ کسی سے تین دن سے زیادہ ناراض رہے۔

اردو صحیح بخاری کا مجھے علم نہیں کہ آن لائن کہاں پر ہے اسی لئے صرف انگریزی ہی پر اکتفا کرنا پڑے گا۔

Narrated 'Aisha:

(mother of the believers) After the death of Allah 's Apostle Fatima the daughter of Allah's Apostle asked Abu Bakr As-Siddiq to give her, her share of inheritance from what Allah's Apostle had left of the Fai (i.e. booty gained without fighting) which Allah had given him. Abu Bakr said to her, "Allah's Apostle said, 'Our property will not be inherited, whatever we (i.e. prophets) leave is Sadaqa (to be used for charity)." Fatima, the daughter of Allah's Apostle got angry and stopped speaking to Abu Bakr, and continued assuming that attitude till she died. Fatima remained alive for six months after the death of Allah's Apostle.
Volume 4, Book 53, Number 325:Sahih Bukhari


یہ صحیح مسلم کی ایک لمبی روایت ہے جس میں سے صرف پہلا حصہ، جو ہماری بحث سے متعلق ہے لیا گیا ہے۔

It is narrated on the authority of Urwa b. Zubair who narrated from A'isha that she informed him that Fatima, daughter of the Messenger of Allah (may peace be upon him), sent someone to Abu Bakr to demand from him her share of the legacy left by the Messenger of Allah (may peace be upon him) from what Allah had bestowed upon him at Medina and Fadak and what was left from one-filth of the income (annually received) from Khaibar. Abu Bakr said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said:" We (prophets) do not have any heirs; what we leave behind is (to be given in) charity." The household of the Messenger of Allah (may peace be upon him) will live on the income from these properties, but, by Allah, I will not change the charity of the Messenger of Allah (may peace be upon him) from the condition in which it was in his own time. I will do the same with it as the Messenger of Allah (may peace be upun him) himself used to do. So Abu Bakr refused to hand over anything from it to Fatima who got angry with Abu Bakr for this reason. She forsook him and did not talk to him until the end of her life. She lived for six months after the death of the Messenger of Allah (may peace be upon him). When she died, her husband. 'Ali b. Abu Talib, buried her at night. He did not inform Abu Bakr about her death and offered the funeral prayer over her himself.
Book 019, Number 4352:Sahih Muslim





 
Top