سانحہ تعلیم القرآن راولپنڈی ، آج نیوز چینل کا خصوصی پروگرام

شمشاد

لائبریرین
محترمین اگر تو بحث دلائل کے ساتھ اور ایک دوسرے پر ذاتی حملے کیے بغیر جاری رکھ سکتے ہیں تو بڑے شوق سے جاری رکھیں۔
 

x boy

محفلین
محترمین اگر تو بحث دلائل کے ساتھ اور ایک دوسرے پر ذاتی حملے کیے بغیر جاری رکھ سکتے ہیں تو بڑے شوق سے جاری رکھیں۔
شمشاد بھائی
بہت شکریہ
صحابہ پر حملہ ہماری ذات پر بھی حملہ ہے آل بیت پر حملہ وہ بھی ہم پر حملہ ہے
مجھے امیر حمزہ رضی اللہ عنہ یاد آگئے اور اسطرح بہت سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتہ دار جو غزوات میں شہید ہوئے
اسلام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذندگی میں مکمل ہوگیا تھا صرف اور صرف عمل کرنے کی دیر ہے اور دل سے یقین کرنے کی دیر ہے
آج تک میں نے نہیں پڑھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں شہیدوں کے لئے کوئی جلوس نکالا گیا ہو۔
اور ایسا روایت صحابہ کرام اجمعین کے دور میں بھی نہیں تھا
انتھی
 

حسینی

محفلین
۔صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین کے۔ تو کیا ان سب کو آپ صحابی سمجھتے ہیں؟ اور کیا یہ عقیدہ جمیع اہل تشیع کا بھی ہے؟
حقیقی معنوں میں کون صحابی ہوتا ہے؟ اس جملے کی تشریح کر دیجئے حسینی بھائی۔ لِلہ آپ سے بہت لچھ سیکھنے کو دل کر رہا ہے۔
ہمارے ہاں عام طور پر صحابی کی یہ تعریف کی جاتی ہے کہ:
جو حالت اسلام میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت میں رہا ہو اور حالت اسلام میں ہی فوت ہوا ہو۔
لیکن ہمارے نزدیک اگرچہ صحابی ہونا بذاتہ ٍ ایک فضیلت ہے۔۔۔ لیکن باعث عصمت ٰ نہیں ہے۔۔۔ اور نہ ہی موجب دخول جنت ہے۔
اور نہ ہی صحابی ہونا ّ باعث عدالت اور دوری از گناہ ہے۔۔۔
بلکہ صحابہ میں بہت ہی نیک اور اچھے اور صالح لوگ بھی تھے۔۔۔ اور وہ بھی جو اس کے برعکس۔۔۔
صحابہ نے آپس میں جنگیں بھی لڑیں۔۔۔ ایک دوسرے کے خلاف فتوے بھی دئیے۔۔۔ صحابہ میں کچھ سے مرتد بھی ہوئے۔۔۔
اور بہت سی باتیں جو شاید محفل پر کرنا مناسب نہ ہو۔۔۔
اللہ کے نزدیک سب سے اچھا وہی ہے جس کا عمل سب سے اچھا ہو۔

۔
2۔ آپ نے کہا صحابی پر طعن کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا بشرطیکہ وہ حقیقی معنی میں صحابی ہو ۔ پھر آپ کے نزدیک جو بھی شہادتین کا اقرار کرے وہ مسلمان ہے ۔
خلفاء ثلاثہ ، عشرہ مبشرہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو جنت کی بشارت دے دی جبکہ آپ ان کو حقیقی صحابی بلکہ مسلمان ماننے کے لیے ہی تیار نہیں ہیں ۔
quote]

آپ ذرا ان سے پوچھئے شہادتین سے ان کی مراد کیا ہے؟
یہ والی شہادتین یا یہ والی شہادتیں؟
۔
۔۔۔۔
جی نہیں ان کے مسلمان ہونے کا انکار کسی نے نہیں کیا۔۔ غلط باتیں نہ کیا کریں۔۔۔
خلفاء ثلاثہ اور عشرہ مبشرہ کو جنت کی بشارت دینے والی باتیں ہمارے نزدیک ثابت نہٰیں ہے۔۔۔ اگر آپ کے ہاں ہے تو آپ بے شک عقیدہ رکھیں۔۔۔ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔
عربی میں شہادتیں کا مطلب ہی دو شہادتیں ہیں۔۔۔اور یہ دو شہادتیں اللہ کی وحدانیت اور محمد عربی کی رسالت کی گواہی ہے۔
لا الہ الا اللہ، محمد رسول اللہ۔
 
آخری تدوین:

محب اردو

محفلین
ہمارے ہاں عام طور پر صحابی کی یہ تعریف کی جاتی ہے کہ:
جو حالت اسلام میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت میں رہا ہو اور حالت اسلام میں ہی فوت ہوا ہو۔
ہمارے نزدیک خلفاء اربعہ ، عشرہ مبشرہ ، امہات المؤمنین ، حضور کی اولاد ، حضرت معاویہ اور ان کے علاوہ ایک کثیرتعداد رضی اللہ عنہم اجمعین اس تعریف کے مطابقہ طبقہ صحابہ میں شامل ہیں ۔
کیونکہ سب کے سب حالت ایمان میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے شرف یاب ہوئے اور حالت ایمان میں اس دنیا سے رخصت ہوئے ۔ رضی اللہ عنہم و رضوا عنہ ۔
لیکن ہمارے نزدیک اگرچہ صحابی ہونا بذاتہ ٍ ایک فضیلت ہے۔۔۔ لیکن باعث عصمت ٰ نہیں ہے۔۔۔ اور نہ ہی موجب دخول جنت ہے۔
اور نہ ہی صحابی ہونا ّ باعث عدالت اور دوری از گناہ ہے۔۔۔
بلکہ صحابہ میں بہت ہی نیک اور اچھے اور صالح لوگ بھی تھے۔۔۔ اور وہ بھی جو اس کے برعکس۔۔۔
۔
ہمارے نزدیک بھی صحابی ہونا بذاتہ ایک فضیلت ہے اور ایسی فضیلت ہے کہ نبی کے بعد روئے زمین پر صحابی سب سے افضل ہوتا ہے ۔ جبکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا صحیح بخاری کے اندر ارشاد موجود ہے :
کہ میرے صحابہ کو گالیاں نہ دو اگر تم میں سے کوئی شخص احد پہاڑ کے برابر سونا صدقہ کردے تو ان کے ایک کلو (مُد ) بلکہ نصف کلو کے ثواب کو بھی نہیں پہنچ سکتا ۔
ایک اور جگہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
میرے صحابہ کو گالیاں نہ دو جو انہیں اذیت پہنچاتا ہے گویا مجھے اذیت پہنچاتا ہے اور جو مجھے اذیت دینا اللہ کو اذیت دینے کے مترادف ہے ۔
یہ عمومی فضائل و مناقب ہیں جبکہ بعض صحابہ کی تخصیص کے ساتھ بھی ان کی مدح و ثناء کی گئی ہے۔
ہمارے نزدیک صحابی ہونے موجب دخول جنت ہےکیونکہ اللہ نے ان سے راضی ہونے کا اعلان کیا ہے اور ان کو اپنا گروہ اور لشکر قرار دیا ہے اور کہا کہ یہ فلاح پانے والے ہیں ۔
رضی اللہ عنہم و رضوا عنہ أؤلئک حزب اللہ ألا إن حزب اللہ ہم المفلحون ۔
صحابی ہونا عصمت کی دلیل بالکل نہیں ہے ۔ انبیاء کرام علیہم السلام کی ذات کے علاوہ اللہ نے کسی ذات کو معصوم قرار نہیں دیا ۔ لہذا ہم کسی صحابی کے بارے میں عصمت کا عقیدہ نہیں رکھتے ۔
یہی وجہ ہے کہ بتقاضائے بشریت صحابہ کرام علیہم الرضوان سے بھول چوک ہوئی ، غلط فہمیوں کی وجہ ، دشمنوں کی شازشوں کی وجہ سے ایک دوسرے سے جھگڑے بھی ہوئے لیکن اس کے باوجود سب کے سب اللہ کے ہاں مقرب اور پسندیدہ بندے ہیں ۔
بعد میں آنے والے کسی کے لیے یہ روا نہیں کہ صحابہ کرام کی چند لغزشوں کو لے کر ان کے جنت ، جہنم یا کفر و اسلام کے فیصلے اپنے ہاتھ میں لے لیں ۔ ہمارے سرٹیفکیٹ کی انہیں ضرورت نہیں انہیں اللہ اور اس کے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کے تزکیہ نے باقی سب سے مستغنی کردیا ہے ۔
جی نہیں ان کے مسلمان ہونے کا انکار کسی نے نہیں کیا۔۔ غلط باتیں نہ کیا کریں۔۔۔
خلفاء ثلاثہ اور عشرہ مبشرہ کو جنت کی بشارت دینے والی باتیں ہمارے نزدیک ثابت نہٰیں ہے۔۔۔ اگر آپ کے ہاں ہے تو آپ بے شک عقیدہ رکھیں۔۔۔ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔
عربی میں شہادتیں کا مطلب ہی دو شہادتیں ہیں۔۔۔ اور یہ دو شہادتیں اللہ کی وحدانیت اور محمد عربی کی رسالت کی گواہی ہے۔
لا الہ الا اللہ، محمد رسول اللہ۔
آپ صحیح بات فرمادیں ۔ ان کے مسلمان ہونے کا آپ انکار نہیں کرتے تو پھر اثبات کرتے ہیں یا کوئی درمیانی راہ نکالتے ہیں ۔ ؟
جنت کی بشارت والی باتیں آپ کے نزدیک ثابت نہیں ہیں تو پھر آپ کے نزدیک ثبوت یاعدم ثبوت کا کیا معیار ہے؟
 

گرائیں

محفلین
ہمارے ہاں عام طور پر صحابی کی یہ تعریف کی جاتی ہے کہ:
جو حالت اسلام میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت میں رہا ہو اور حالت اسلام میں ہی فوت ہوا ہو۔
لیکن ہمارے نزدیک اگرچہ صحابی ہونا بذاتہ ٍ ایک فضیلت ہے۔۔۔ لیکن باعث عصمت ٰ نہیں ہے۔۔۔ اور نہ ہی موجب دخول جنت ہے۔
اور نہ ہی صحابی ہونا ّ باعث عدالت اور دوری از گناہ ہے۔۔۔
بلکہ صحابہ میں بہت ہی نیک اور اچھے اور صالح لوگ بھی تھے۔۔۔ اور وہ بھی جو اس کے برعکس۔۔۔
صحابہ نے آپس میں جنگیں بھی لڑیں۔۔۔ ایک دوسرے کے خلاف فتوے بھی دئیے۔۔۔ صحابہ میں کچھ سے مرتد بھی ہوئے۔۔۔
اور بہت سی باتیں جو شاید محفل پر کرنا مناسب نہ ہو۔۔۔
اللہ کے نزدیک سب سے اچھا وہی ہے جس کا عمل سب سے اچھا ہو۔

جی نہیں ان کے مسلمان ہونے کا انکار کسی نے نہیں کیا۔۔ غلط باتیں نہ کیا کریں۔۔۔
خلفاء ثلاثہ اور عشرہ مبشرہ کو جنت کی بشارت دینے والی باتیں ہمارے نزدیک ثابت نہٰیں ہے۔۔۔ اگر آپ کے ہاں ہے تو آپ بے شک عقیدہ رکھیں۔۔۔ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔
عربی میں شہادتیں کا مطلب ہی دو شہادتیں ہیں۔۔۔ اور یہ دو شہادتیں اللہ کی وحدانیت اور محمد عربی کی رسالت کی گواہی ہے۔
لا الہ الا اللہ، محمد رسول اللہ۔

آپ پھر گول مول باتیں کر گئے حسینی بھائی۔
مجھے اپنے اوپر ہی غصہ آ سکتا ہے۔ میرا خیال تھا کہ آپ میں اتنی ہمت ہوگی کہ آپ صاف صاف اپنے عقائد اپنی کتابوں کی رُو سے بیا ن کریں گے، مگر اپ گول مول کر گئیے۔ میں جاننا چاہتا تو ہوں کہ آپ سے پوچھوں وہ کونسے صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین تھے جو آپ کی نظر میں مرتد ہوئے؟ کیا مرتدین کی فہرست میں آپ ابن عباس، ابوذر، سلمان، اور مقداد رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین کے علاوہ سب کو ڈالتے ہیں؟ میرا خیال ہے کہ آپ جانتے ہیں کہ میں جانتا ہوں کہ آپ کا جواب کیا ہوگا۔

اللہ کرے ایسا نہ ہو۔ شہادتین کا مطلب مجھے بھی پتہ ہے کہ دو شہادتیں ہیں، مگر یہ ربط تو کچھ اور کہہ رہا ہے۔ یہاں تو کتب سے شہادتین کے کلمے نقل کئے گئے۔ اب یا آپ غلط ہیں یا یہ کتب غلط۔ دونوں درست نہیں ہو سکتے۔ اب اللہ ہی جانتا ہے کہ جب آپ نے کہا کہ جو شہادتین کا اقرار کرے وہ آپ کے نزدیک مسلمان ہے تو شہادتین سے آپ کی مراد صرف وہ شہادتین رہیں جو آپ نے ابھی کہا ، جیسا کہ میں نے آپ کے مراسلے کااقتباس لیا، یا پھر وہ شہادتین جو آپ کی مروجہ کتب میں منقول ہیں۔
ظاہر ہے کہ ہر دو صورت میں مسلمان کی تعریف بدل جاتی ہے۔ بہت سے لوگوں کی مسلمانی اس وقت تک مشکوک ہے جب اپ یہ واضح نہیں کرتے کہ شہادتین کی تعریف میں اتنا بڑا تضاد کیونکر ہوا۔ کونسی والی تعریف درست ہے۔ اگر آپ کی والی تعریف درست ہے تو کتابوں میں غلط بیانی کیوں؟؟
ویب سائٹ کا سکرین شات لیا ہے۔ اگر کسی وجہ سے وہ بلاگ ختم ہو جاتا ہے تو تصویر میرے پاس رہےگی۔ بوقت ضرورت میں پیش کر سکتا ہوں۔


مجھے یا دپڑتا ہے کہ ابو ریحان البیرونی نے اپنی کتاب مقدمہ کتاب الہند میں کہیں لکھا ہے کہ کسی قوم کے مذہب کے بارے میں جاننا چاہو تو اس کے خواص ) میرا خیال ہے اس سے مراد علماء ہی ہوگی( سے پوچھا جائے۔ کیونکہ عوام کی اکثریت مذہب کی تفاصیل سے ناواقف ہوتی ہے۔ اگر اس اصول کو دیکھا جائے تو لگتا ہے کہ کتب میں منقول شہادتین کی تعریف ہی درست تعریف ہو گی۔ حسینی بھائی والی تعریف تو اہلسنت والی تعریف لگتی مجھے۔

جاتے جاتے ایک مرتبہ پھر صاف اور غیر مبہم جواب کی امید میں سوال لکھتا جا رہا ہوں،
شائد کہ تیرے دل میں اتر جائے میری بات۔
ابن عباس، سلمان ابوذر، مقداد کے علاوہ جو لوگ تھے، مثلا ابو ہریرہ ، ابی بکر، عمر ، عثمان، علی، طلحہ، ابن زبیر، سعد بن ابی وقاص، عمرو بن العاص، وغیرہم، ظاہر ہے اگر سب کا نام لکھنے بیٹھ گیا تو میں مکمل نہ کر پاؤں گا اس لئے نمونے کے طور پہ کچھ نام لکھ ڈالے، صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین کے۔ تو کیا ان سب کو آپ صحابی سمجھتے ہیں؟ اور کیا یہ عقیدہ جمیع اہل تشیع کا بھی ہے؟ اور ان میں سے کون تھے جو مرتد ہوئے ؟ ان کے ارتداد کی کیا وجوہات بیان کرتے ہیں آپ لوگ؟

لہٰذا میں بہتر سمجھتا ہوں کہ اختتام سے پہلے یہ بات لکھتا چلوں کہ اگر آپ میرے سوالوں کے جواب میں اسی طرح آئیں بائیں شائیں کرتے رہے تو میرا اس موضوع پر یہ آخری مراسلہ ہوگا۔ اپ کے جوابوں سے تشنگی بڑھتی جا رہی اور میں سمجھتا ہوں یہ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اپ شائد اب پہلوتہی کرنے لگے ہیں اس بحث سے ۔
 

حسینی

محفلین
۔
ہمارے نزدیک صحابی ہونے موجب دخول جنت ہےکیونکہ اللہ نے ان سے راضی ہونے کا اعلان کیا ہے اور ان کو اپنا گروہ اور لشکر قرار دیا ہے اور کہا کہ یہ فلاح پانے والے ہیں ۔
۔

میں پہلے کہ چکا ہوں کہ بہت ساری بحثیں ایسی ہیں جن کا اس محفل پر کھولنا شاید اچھا نہ ہو۔۔۔۔ اور بہت سوں کو ناگوار گزرے۔
آپ نے فرمایا خود صحابی ہونا موجب دخول جنت ہے۔
جبکہ آپ کی صحاح کی روایت ہے:
« وَيْحَ عَمَّارٍ تَقْتُلُهُ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ ، يَدْعُوهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ ، وَيَدْعُونَهُ إِلَى النَّارِ »
حضرت عمار یاسر کو ایک باغی گروہ قتل کرے گا اس حال میں کہ عمار ان کو جنت کی طرف اور وہ لوگ ان کو آگ کی طرف بلا رہے ہوں گے۔
(صحیح البخاری، ح 44َ7، 2812 )
اب سب کو معلوم ہے کہ عمار کو کس گروہ نے قتل کیا ہے۔۔۔ اور عمار کس گروہ کو جنت کی طرف طرف بلا رہے تھے۔۔۔۔ اور کونسا گروہ عمار کو آگ کی طرف بلا رہا تھا۔۔۔ اور اس گروہ کا سردار کون تھا۔۔۔
اب اس حدیث کی ہزاروں تاویلیں آپ کریں گے۔۔۔ حدیث دیکھ کر ہم عقیدہ نہیں بنائیں گے۔۔ عقیدہ بنا کر حدیث کی اس کے مطابق تاویل کریں گے۔
قاتل بھی حق مقتول بھی حق والی بات ہمیں ہرگز اچھی نہیں لگتی۔
اب اس سے زیادہ میں بحث کو کھول نہیں سکتا۔۔۔ اب یہ سرٹیفیکیٹ ہم نہیں بانٹ رہے۔۔۔ رسول خدا یہ تمغہ دے گئے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
حسینی بھائی وہ بدبخت مجوسی فیروز ابو لولو جس نے حضرت عمر رضی للہ تعالٰی عنہ کو شہید کیا تھا، اور جس کا ایران میں مزار بنایا ہوا ہے اور جس کا عرس منایا جاتا ہے، اس کا آپ کے نزدیک کیا مقام ہے اور کیوں؟

دوسرا سوال فقہ جعفریہ میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا کیا مقام ہے؟
 

حسینی

محفلین
آپ صحیح بات فرمادیں ۔ ان کے مسلمان ہونے کا آپ انکار نہیں کرتے تو پھر اثبات کرتے ہیں یا کوئی درمیانی راہ نکالتے ہیں ۔ ؟
جنت کی بشارت والی باتیں آپ کے نزدیک ثابت نہیں ہیں تو پھر آپ کے نزدیک ثبوت یاعدم ثبوت کا کیا معیار ہے؟

انکار کے مقابلے میں اثبات ہی ہوتا ہے۔۔۔ اجتماع نقیضین اور ارتفاع نقیضین محال ہے۔
عقیدے کے باب میں ثبوت یا عدم ثبوت کا معیار قرآن کی آیت یا متواتر حدیث کی موجودگی یا عدم موجودگی ہے۔۔ (واللہ اعلم)
 

حسینی

محفلین
گرائیں آپ کو میں تفصیلی جواب بعد میں دیتا ہوں ابھی میں کچھ مصروف ہوں۔۔۔۔ اور انشاء اللہ آپ کی تسلی ہوگی۔
اس سے پہلے صرف اس محفل کے ذمہ داروں سے اجازت چاہوں گا کہ مجھے کھل کر بحث کرنے کی اجازت دی جائے۔۔ اور میری بات کسی کو ناگوار نہ گزرے۔
البتہ ہر بات دلیل کے ساتھ ہی ہوگی۔۔
 

حسینی

محفلین
حسینی بھائی وہ بدبخت مجوسی فیروز ابو لولو جس نے حضرت عمر رضی للہ تعالٰی عنہ کو شہید کیا تھا، اور جس کا ایران میں مزار بنایا ہوا ہے اور جس کا عرس منایا جاتا ہے، اس کا آپ کے نزدیک کیا مقام ہے اور کیوں؟
دوسرا سوال فقہ جعفریہ میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا کیا مقام ہے؟
اگر کھل کر جواب چاہے تو آپ کی اجازت مطلوب ہے۔۔۔ پھر دلیل کے ساتھ کھل کر بحث کریں گے۔۔
اور ہاں اس کے بعد یہ وعدہ بھی دیں کہ اس لڑی کو بند نہیں کریں گے۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اگر دلائل کے ساتھ بات ہو گی اور اراکین ایک دوسرے کی ذات کو نشانہ نہیں بنائیں گے تو ظاہر ہے بحث تعمیری ہو گی اور لڑی کو بند کرنے کی نوبت نہیں آئے گی۔
 

گرائیں

محفلین
گرائیں آپ کو میں تفصیلی جواب بعد میں دیتا ہوں ابھی میں کچھ مصروف ہوں۔۔۔ ۔ اور انشاء اللہ آپ کی تسلی ہوگی۔
اس سے پہلے صرف اس محفل کے ذمہ داروں سے اجازت چاہوں گا کہ مجھے کھل کر بحث کرنے کی اجازت دی جائے۔۔ اور میری بات کسی کو ناگوار نہ گزرے۔
البتہ ہر بات دلیل کے ساتھ ہی ہوگی۔۔

جی میں انتظار کروں گا۔ دیکھتے ہیں۔
 

mohsin ali razvi

محفلین
996046_599433896783205_1729721540_n.jpg
 

حسینی

محفلین
حسینی بھائی وہ بدبخت مجوسی فیروز ابو لولو جس نے حضرت عمر رضی للہ تعالٰی عنہ کو شہید کیا تھا، اور جس کا ایران میں مزار بنایا ہوا ہے اور جس کا عرس منایا جاتا ہے، اس کا آپ کے نزدیک کیا مقام ہے اور کیوں؟

دوسرا سوال فقہ جعفریہ میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا کیا مقام ہے؟
۔ محب اردو ، گرائیں ۔ شمشاد بھائی آپ نے ان سوالات کے جواب مانگے ہیں۔ لہذا میں بالکل صاف الفاظ میں بغیر کچھ چھپائے ان کا ایک حد تک جواب دینے کی کوشش کرتا ہوں۔
لیکن ان لوگوں سے پیشگی معذرت کروں گا جن کا دل شاید میری ان باتوں کی وجہ سے دکھے۔۔۔ مگر دوسری طرف آپ کے عقائد میں بھی بہت ساری باتیں ایسی ہیں جن سے ہمارا دل دکھتا ہے۔۔۔ لیکن آزادی عقیدہ ہر کسی کو ہے۔
جمہور شیعہ کے نزدیک:
خلیفہ اول، دوم اور ثالث نے خلافت کو جو ان کا حق نہیں تھا ( اور علی ابن ابی طالب جو خلیفہ منصوص من اللہ تھے ان کا حق) غصب کیا تھا۔۔۔ اس وجہ سے یہ لوگ غاصب ٹھہریں گے۔۔۔ اب آپ خود سوچیں جن کو یہ لوگ غاصب سمجھتے ٰ ہیں ان کے حوالے سے کیا عقیدہ ہوگا؟؟؟ اور اس کے قاتل کے بارے پھر کیا کہیں گے؟؟

صحیح بخاری کی روایت کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا ع کی رضایت کو رسول خدا نے اپنی رضا اور ان کی ناراضگی کو اپنی ناراضگی قرار دیا۔۔ اور یہ بھی یقینی ہے رسول کی خوشنودی اللہ کی خوشنودی اور رسول کی ناراضگی اللہ کی ناراضگی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ - رضى الله عنهما - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ « فَاطِمَةُ بَضْعَةٌ مِنِّى ، فَمَنْ أَغْضَبَهَا أَغْضَبَنِى »
(صحیح بخاری حدیث 3714، 3729، 3767، سنن ترمذی حدیث 3804، 4243، صحیح مسلم حدیث 4483، 6461، 2449)
اور پھر یہ حدیث کہ نبی کی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا ع حضرت ابوبکر اور عمر سے ناراض تھیں۔۔۔ اور ساری زندگی ان سے بات نہیں کی یہاں تک کہ ان کی وفات ہو گئی۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ فَاطِمَةَ وَالْعَبَّاسَ - عَلَيْهِمَا السَّلاَمُ - أَتَيَا أَبَا بَكْرٍ يَلْتَمِسَانِ مِيرَاثَهُمَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - وَهُمَا حِينَئِذٍ يَطْلُبَانِ أَرْضَيْهِمَا مِنْ فَدَكَ ، وَسَهْمَهُمَا مِنْ خَيْبَرَفَقَالَ لَهُمَا أَبُو بَكْرٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - يَقُولُ « لاَ نُورَثُ ، مَا تَرَكْنَا صَدَقَةٌ ، إِنَّمَا يَأْكُلُ آلُ مُحَمَّدٍ مِنْ هَذَا الْمَالِ » . قَالَ أَبُو بَكْرٍ وَاللَّهِ لاَ أَدَعُ أَمْرًا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - يَصْنَعُهُ فِيهِ إِلاَّ صَنَعْتُهُ . قَالَ فَهَجَرَتْهُ فَاطِمَةُ ، فَلَمْ تُكَلِّمْهُ حَتَّى مَاتَتْ۔
(صحیح بخاری حدیث 6725، 6726، 6230، 6346)۔
حدیث کے اس آخری بولڈ شدہ الفاظ پر غور کریں۔ حقیقت واضح ہو جاتی ہے۔
یہ تو اہل سنت برادران کی کتابوں سے ہیں۔
ورنہ شیعہ مصادر میں اس حوالے سے کمیت اور کیفیت دونوں حوالوں سے بہت زیادہ چیزیں پائی جاتی ہیں۔۔۔۔
 
Top