میر زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت

زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت
دل لگا کر ہم تو پچھتائے بہت
جب نہ تب جاگہ سے تم جایا کیے
ہم تو اپنی اور سے آئے بہت
دیر سے سوئے حرم آیا نہ ٹک
ہم مزاج اپنا ادھر لائے بہت
پھول گل شمس و قمر سارے ہی تھے
پر ہمیں ان میں تمہی بھائے بہت
گر بکا اِس شور سے شب کو ہے تو
روویں گے سونے کو ہمسائے بہت
وہ جو نکلا صبح جیسے آفتاب
رشک سے گل پھول مرجھائے بہت
میرؔ سے پوچھا جو میں عاشق ہو تم؟
ہو کے کچھ چپکے سے شرمائے بہت
ا
میں تصدیق نہیں کر سکا کہ یہ غزل میرؔ کی ہے۔ کچھ اغلاط بھی ہیں۔ جس کے پاس کلیات ہوں، ڈھونڈے اور درستی فرمائے۔
مزمل شیخ بسمل صاحب کے شکریے کے ساتھ!
 
آخری تدوین:
زخم جھیلے داغ بھی کھائے بہت
دل لگا کر ہم تو پچھتائے بہت

جب نہ تب جاگہ سے تم جایا کیے
ہم تو اپنی اور سے آئے بہت

دیر سے سوئے حرم آیا نہ ٹک
ہم مزاج اپنا ادھر لائے بہت

پھول گل شمس و قمر سارے ہی تھے
پر ہمیں ان میں تمہی بھائے بہت

گر بکا اس شور سے شب کو ہے تو
روویں گے سونے کو ہمسائے بہت

وہ جو نکلا صبح جیسے آفتاب
رشک سے گل پھول مرجھائے بہت

میرؔ سے پوچھا جو میں عاشق ہو تم
ہو کے کچھ چپکے سے شرمائے بہت

میر تقی میرؔ
 
زبان کا استعمال اس غزل میں میرؔ سا ہی لگتا ہے مجھے۔ بہرحال انتظار ہے۔
درست فرمایا۔ لیکن یہ بات بھی ملحوظِ خاطر رکھی جائے کہ زبان کا ایک عمومی لہجہ بھی تشکیل پا جایا کرتا ہے کسی نابغہِ روزگار کی وجہ سے۔
میر کا اتباع تو ویسے بھی ہر دور میں کیا گیا ہے۔۔۔۔
 
درست فرمایا۔ لیکن یہ بات بھی ملحوظِ خاطر رکھی جائے کہ زبان کا ایک عمومی لہجہ بھی تشکیل پا جایا کرتا ہے کسی نابغہِ روزگار کی وجہ سے۔
میر کا اتباع تو ویسے بھی ہر دور میں کیا گیا ہے۔۔۔ ۔

میر کا اتباع اور زبان کا اتباع، دونوں مختلف چیزیں ہیں۔ کوئی بھی شاعر کسی استاد کا انداز یا اسکے لہجے کو تو اپنا سکتا ہے۔ لیکن زبان کو اپنانا بہر حال ایک دقیق امر ہے۔
 
درست فرمایا۔ لیکن یہ بات بھی ملحوظِ خاطر رکھی جائے کہ زبان کا ایک عمومی لہجہ بھی تشکیل پا جایا کرتا ہے کسی نابغہِ روزگار کی وجہ سے۔
میر کا اتباع تو ویسے بھی ہر دور میں کیا گیا ہے۔۔۔ ۔
میر کا اتباع اور زبان کا اتباع، دونوں مختلف چیزیں ہیں۔ کوئی بھی شاعر کسی استاد کا انداز یا اسکے لہجے کو تو اپنا سکتا ہے۔ لیکن زبان کو اپنانا بہر حال ایک دقیق امر ہے۔
غلام محمد مصطفی صاحب - تبصرے کا بہت شکریہ - دلچسپ موضوع ہے۔
؎ کام اچھا ہے وہ جس کا کہ مآل اچھا ہے​
بسمل صاحب ہمیشہ کی طرح آج بھی کام آئے، بہت شکریہ۔
 
Top