ریختہ ویب سائٹ نے اردو کا نام 'ہندوستانی' کر دیا۔

محمد وارث

لائبریرین
ریختہ امسال اپنا چھٹا جشن منا رہے ہیں لیکن ریختہ والے جس زبان کو آج تک 'اردو' کہتے رہے ہیں اب اس کو 'ہندوستانی' کہنا شروع ہو گئے ہیں۔ یہ واقعی ایک تشویشناک خبر ہے۔ اور انڈیا کے اردو دان حلقوں نے اس کی مذمت شروع کر دی ہے۔ اس سے پہلے بھی 'اردو' اور 'ہندوستانی' کا بہت جھگڑا چل چکا ہے اور اب اس میں ریختہ کود پڑا ہے۔ ان کے اشتہار اور ویب سائٹ کا اسکرین شارٹ دیکھیے:
78425200-2448153988789019-6934667811167928320-n.jpg

Fullscreen-capture-02-12-2019-32328-PM.jpg


'ہندوستانی' کوئی زبان نہیں ہے، ہندی ہے یا اردو ہے۔ اردو کو تقسیم سے پہلے ہی 'ہندوستانی' کہنے کی ایک تحریک چلی تھی جس کی مذمت اس وقت کے اردو کے تمام جید ماہرین نے بالخصوص اور اردو بولنے والے عامۃ الناس نے بالعموم کی تھی۔ اور اس اختلافی مسئلے کو پھر سے زندہ کرنے اور اردو کا نام بدلنے کی اس مذموم کوشش کی ہم بھی مذمت کرتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
ریختہ امسال اپنا چھٹا جشن منا رہے ہیں لیکن ریختہ والے جس زبان کو آج تک 'اردو' کہتے رہے ہیں اب اس کو 'ہندوستانی' کہنا شروع ہو گئے ہیں۔ یہ واقعی ایک تشویشناک خبر ہے۔ اور انڈیا کے اردو دان حلقوں نے اس کی مذمت شروع کر دی ہے۔ اس سے پہلے بھی 'اردو' اور 'ہندوستانی' کا بہت جھگڑا چل چکا ہے اور اب اس میں ریختہ کود پڑا ہے۔ ان کے اشتہار اور ویب سائٹ کا اسکرین شارٹ دیکھیے:
78425200-2448153988789019-6934667811167928320-n.jpg

Fullscreen-capture-02-12-2019-32328-PM.jpg


'ہندوستانی' کوئی زبان نہیں ہے، ہندی ہے یا اردو ہے۔ اردو کو تقسیم سے پہلے ہی 'ہندوستانی' کہنے کی ایک تحریک چلی تھی جس کی مذمت اس وقت کے اردو کے تمام جید ماہرین نے بالخصوص اور اردو بولنے والے عامۃ الناس نے بالعموم کی تھی۔ اور اس اختلافی مسئلے کو پھر سے زندہ کرنے اور اردو کا نام بدلنے کی اس مذموم کوشش کی ہم بھی مذمت کرتے ہیں۔
یہ کیا مودی کے بھگت ریختہ میں بھی گھس گئے ہیں؟
الف عین
 

سید عاطف علی

لائبریرین
'ہندوستانی' کوئی زبان نہیں ہے، ہندی ہے یا اردو ہے۔ اردو کو تقسیم سے پہلے ہی 'ہندوستانی' کہنے کی ایک تحریک چلی تھی جس کی مذمت اس وقت کے اردو کے تمام جید ماہرین نے بالخصوص اور اردو بولنے والے عامۃ الناس نے بالعموم کی تھی۔ اور اس اختلافی مسئلے کو پھر سے زندہ کرنے اور اردو کا نام بدلنے کی اس مذموم کوشش کی ہم بھی مذمت کرتے ہیں۔
بقول ہندوستانیوں کے ہندوستان میں کانسٹٹی ٹیوشن کے مطابق 22 ہندوستانی زبانیں ہیں ۔ پھر یہ کونسی والی کا جشن ہو گا ۔
کچھ تعصب کی سی بات لگتی ہے ۔
 

فرقان احمد

محفلین
ریختہ اپنے تیور بدلتی رہے، کیا فرق پڑتا ہے! ہم اسے اردو کہتے ہیں، کہتے تھے، اور کہتے رہیں گے۔
۔۔۔
اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ
سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
ریختہ اپنے تیور بدلتی رہے، کیا فرق پڑتا ہے! ہم اسے اردو کہتے ہیں، کہتے تھے، اور کہتے رہیں گے۔
۔۔۔
اردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغ
سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے
بقول شخصے، ریختہ پر احسان اردو کا ہے۔ اردو کا نام لے لے کر انہوں نے اپنا مقام بنایا ہے، اور اب تعصب پسندی پر اتر آئے ہیں!
 

فرقان احمد

محفلین
بقول شخصے، ریختہ پر احسان اردو کا ہے۔ اردو کا نام لے لے کر انہوں نے اپنا مقام بنایا ہے، اور اب تعصب پسندی پر اتر آئے ہیں!
سر! وہ ہندوستانی کے ساتھ اردو بھی لکھ دیتے تو اعتراض کرنے والے کم ہوتے تاہم ریختہ ویب سائٹ نے اردو کا نام مٹانے کی کوشش کی ہے؛ اسے واقعی تعصب کہا جائے گا۔
 

فاخر

محفلین
یہ کیا مودی کے بھگت ریختہ میں بھی گھس گئے ہیں؟
جی ! در اصل یہ بھگت کی بات نہیں ہے ،بلکہ یہ حاکمِ اعلیٰ کے اشارہ پر ہورہا ہے۔
غور فرمائیں کہ :’ بھکت BHAKT ہوتا ہے، بھگت BHAGT نہیں ہے۔ BHAGT کے معنی کچھ اور ہیں۔ BHAKT ہندی میں پرستار یا مداح کو کہتے ہیں۔اور پھر BHAKT لفظ اب گالی بن چکا ہے، جیسے تحریک انصاف کے مداح کے لیےلوگ ’یوتھیے‘ اور مسلم لیگ کے مداح کے لیے ’’لیگی‘‘ استعمال کرتے ہیں ،اسی طرح کانگریس اور حزب مخالف کے مداح حکمراں جماعت کے حامی اور سپورٹر کے لئے BHAKT بولتے ہیں۔
 

فاخر

محفلین
ویسے اس کے خلاف ادباء کی ایک جماعت اس عمل کے خلاف ہےاور اپنا اپنا احتجاج درج کرارہی ہے۔ اگر ریختہ اپنے نام بدلنے اور وضع کرنے میں آزاد ہے تو ہم بھی اس کی مخالفت کرنے کے لیے آزاد ہیں ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
جی ! در اصل یہ بھگت کی بات نہیں ہے ،بلکہ یہ حاکمِ اعلیٰ کے اشارہ پر ہورہا ہے۔
غور فرمائیں کہ :’ بھکت BHAKT ہوتا ہے، بھگت BHAGT نہیں ہے۔ BHAGT کے معنی کچھ اور ہیں۔ BHAKT ہندی میں پرستار یا مداح کو کہتے ہیں۔اور پھر BHAKT لفظ اب گالی بن چکا ہے، جیسے تحریک انصاف کے مداح کے لیےلوگ ’یوتھیے‘ اور مسلم لیگ کے مداح کے لیے ’’لیگی‘‘ استعمال کرتے ہیں ،اسی طرح کانگریس اور حزب مخالف کے مداح حکمراں جماعت کے حامی اور سپورٹر کے لئے BHAKT بولتے ہیں۔
بھکت مداح ہوتے ہیں یا بھکت مدحت ہو تی ہے اور بھکتی مداح ؟ محض ایک سوال ؟
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے اس کے خلاف ادباء کی ایک جماعت اس عمل کے خلاف ہےاور اپنا اپنا احتجاج درج کرارہی ہے۔ اگر ریختہ اپنے نام بدلنے اور وضع کرنے میں آزاد ہے تو ہم بھی اس کی مخالفت کرنے کے لیے آزاد ہیں ۔
یقینا ریختہ والوں پر "اوپر" سے دباؤ ہوگا کہ اردو کا نام استعمال کرنے سے مودی کے بھکت مشتعل ہو جاتے ہیں۔ اس لئے فی الفور اس کی جگہ ہندوستانی کو اپنایا جائے :)
 

عدنان عمر

محفلین
ماہرین لسانیات کے مطابق ہندی اور اردو دراصل ایک ہی زبان یعنی ہندوستانی ہے۔
CY5O0B5.png

Hindustani language - Wikipedia
ہندوستان میں عام لوگ جو ہندی بولتے ہیں وہ زبان ٹھیٹھ ہندی کے بجائے اردو سے قریب ہے، اور یہی زبان بالی وڈ کی فلموں میں بھی استعمال ہوتی ہے اور سرکاری سطح پر ہندی کہلاتی ہے۔ اس زبان میں سنسکرت اور عربی و فارسی کے غیر مانوس الفاظ(ہندوستانی معیار کے مطابق) نہ ہونے کے برابر ہیں۔ تاہم اردو میں رائج بعض عربی و فارسی الفاظ کی جگہ اِس زبان میں اِن کے ہندی مترادفات رائج ہیں۔ اس ملی جلی زبان کو ہندوستان میں بہت سے اعتدال پسند افراد ہندوستانی کہتے ہیں، جسے سادہ/ سمپل یا سلیس اردو کہنا بجا ہوگا۔
ویسے میری ذاتی رائے میں ہندی اور اردو ایک ہی زبان کے دو مختلف نام ہیں۔ ہندی نے سنسکرت اور اردو نے عربی و فارسی الفاظ و اصطلاحات کو دریا دلی سے اپنے اندر سمویا ہے۔ تاہم دونوں زبانوں کی قواعد یعنی صرف و نحو ایک ہی ہیں۔ اور اسی بنا پر بہت سے ماہرینِ لسانیات دونوں کو ایک زبان قرار دیتے ہیں۔
جہاں تک زبان کے نام کی بات ہے تو میرا ووٹ 'اردو' کی طرف ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
خوشی ہوئی یہ جان کر کہ ریختہ نے اپنی غلطی تسلیم کی اور اردو کو 'اردو' ہی کر دیا اور اسے ہندوستانی کہنے کی غیر ضروری بحث میں نہیں پڑے۔
مجھے لگا تھا کہ یہ شوشہ چھوڑا ہی بے تکا تھا سو اسے واپس ہونا ہی تھا ۔دوسری صورت میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ، قبول عام کے لحاظ سے ۔
 
Top