روزہ داروں کا احترام کرنے والا پرندہ!

محمدظہیر

محفلین
عموماً معصوم اور کچی عمر کے لوگ تب ہی فاروڈ کرتے ہیں جب یہی پوسٹ کسی فیمیل کی جانب سے کی گئی ہو
پتا نہیں کیوں مجھے کبھی کبھار اس طرح کی جہالت کا ڈائرکٹ رشتہ غربت سے لگتا ہے حالانکہ ایسا سوچنا درست نہ ہوگا
 
پتا نہیں کیوں مجھے کبھی کبھار اس طرح کی جہالت کا ڈائرکٹ رشتہ غربت سے لگتا ہے حالانکہ ایسا سوچنا درست نہ ہوگا
نہ جی نہ اس کا کوئی تعلق غربت یا امیری سے نہیں ہے یہ تو بس ایک بیماری جو آج کل کے نوجوانوں کو چمٹی ہوئی ہے
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم بہت ہی سہل پسند ہو گئے ہیں باقی نیکیاں کرنے میں چونکہ وقت بھی زیادہ لگتا ہے اور محنت بھی اس لیے جب یہ فضول کام نیکیوں کا نام دے کر پیش کیے جاتے ہیں تو ہر ایک کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ بس یہ نیکی آپ کے ہاتھ سے جانے نہ پائے :)
ایسے ایسے لطیفے جنہیں دیکھ کر خیال آتا ہے کہ کیا ہم سوچنے سمجھنے سے بالکل ہی عاری ہو گئے ہیں..
میں نے اپنے جاننے والوں کو کافی سختی سے تنبیہ کی ہوئی ہے کہ مجھے ایسے میسجز فاروڈ کرنے سے گریز کریں جن پر آپ نے نہ ہی کوئی تحقیق کی ہو اور نہ ان پوسٹس کا آپ کے پاس کوئی حوالہ ہو...
 
آخری تدوین:

جان

محفلین
پتا نہیں کیوں مجھے کبھی کبھار اس طرح کی جہالت کا ڈائرکٹ رشتہ غربت سے لگتا ہے حالانکہ ایسا سوچنا درست نہ ہوگا
کم علمی، غربت، نیکی کمانے کی شارٹ کٹ، خود کو مسلمان ثابت کرنا اور "کافر" کے فتوے سے بچانا وغیرہ وغیرہ۔
 

جان

محفلین
ایک سوال : اگلے 50 سالوں میں برصغیر کے عوام میں پھیلی جہالت دور ہونا ممکن ہے؟
کام تو مشکل ہے لیکن اللہ پاک ہدایت دیں۔ اسی طرح کا سوال اہل مغرب کے لیے بھی بنتا ہے کہ کیا ان کے دماغوں پہ چھائی وحشت وار آن ٹیریرزم (درحقیقت وار ٹو ایکسپینڈ ٹیریرزم) کے نام پہ، کبھی ختم ہو پائے گی؟
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا یہ وہی بلا ہے جسکا ذکر ایک زرداری سب پر بھاری نے کیا تھا
افسوس ڈاکٹر صاحب کہ میں زرداری صاحب کے "بِلے" کے بارے میں نہیں جانتا، یہ ہمارا بِلا موسوم بہ "بِلُو" ہے، دوسال سے بچوں کے ساتھ ہے۔ :)
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
میرے خیال میں یہ مسئلہ "مناسب تعلیم" سے متعلق ہے۔ عبادات کی اہمیت اپنی جگہ، کسی کو اس سے اختلاف نہیں، لیکن ہمارے معاشرے میں جس طرح انفرادی نیکی اور ثواب کا تعلق عبادات اور واقعات اور روایات سے جوڑا جاتا ہے یہ اس کا شاخسانہ ہے۔ نیکی اور ثواب کو معاشرے کی فلاح اور اپنی سوسائٹی کے مفید اور کار آمد رکن ہونے اور اخلاقِ حسنہ و مساوات و احسان کے ساتھ زیادہ تعلق ہونا چاہیے تھا جب کہ یہاں یہ تعلق دس ای میل یا پیغام آگے فارورڈ کرنے اور اس کے برکات و فیوض سمیٹنے کےساتھ ہے، پھر اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔
 

فاخر رضا

محفلین
جن پرندوں کے غول نے ہاتھیوں پر پتھر گرائے تھے۔ بس۔ اس پرندے کا نام مذکور نہیں۔ واللہ اعلم۔
Screenshot_20180526-235605.png
 
سماجی روابط کی آماجگاہوں پر مابدولت بھی بارمتعدد چرم بز ، رخسار اطفال ،اور یہاں تک کہ قطعۂ سبزہ پر اللہ ، اور رسول صلعم کے اسمائے مبارک دیکھ کر چیں بجیں ہوکر رہ گئے تھے جو واضح تھا کہ دست انسانی نے کندہ کئے ہوئے تھے اور جن کے لیے بزورشمشیر لائک اور شیئر کرنے حکم دلسوز موجود ہوا کرتا تھا !:):)
 
Top