تاسف روحی بانو کا انتقال

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمد داؤد

محفلین
IMG-20190125-WA0077.jpg

انا للہ وانا الیہ راجعون۔
اللہ جنت الفردوس میں جگہ دے۔ آمین!
آخر ہر غم سے نجات پا گئیں۔ اللہ "وہاں" کے غموں سے بچائے۔آمین!
 

اوشو

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون!
اللہ کریم مغفرت فرمائے۔ امید ہے ان کو مرنے کے بعد کچھ سکون آگیا ہو گا۔ ایک تکلیف دہ دور ختم ہوا ایک جینئن اداکارہ کا۔
اداکارہ روحی بانو نے علم نفسیات میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی تھی اس کے علاوہ انہوں نے متعدد ڈراموں اورفلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اورصدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سمیت متعدد ایوارڈز حاصل کیے۔ 2 شادیاں ناکام ہوئیں۔ اکلوتا بیٹا بھری جوانی میں قتل ہو گیا۔ والدہ کی موت پراسرار حالات میں ہوئی۔ قاتلانہ حملہ ہوا۔ ڈکیتی ہوئی۔اور سب سے بڑا عذاب تنہائی۔ ان سب چیزوں نے ذہنی طور پر ہلا کر رکھ دیا اور سیدھے لفظوں میں پاگل ہو گئیں۔ ایک اور بات جو شاید کم لوگوں کو معلوم ہو۔ روحی بانو بھارت کے عالمی شہرت یافتہ طبلہ نواز استاد ذاکر حسین کی بہن تھیں اور استاد اللہ رکھا کی بیٹی تھیں۔ پتا نہیں پیچھے کوئی بچا ہے ان کا یا نہیں جس کے لیے ان کی وفات پر صبر کی دعا کی جا سکے۔

سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہو گئیں
خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہو گئیں


3E47295A-5D5F-4B4B-824B-FE5A97939AA7_w1023_r1_s.jpg


rohi-bano.jpg

ہوئے نامور بے نشاں کیسے کیسے
زمیں کھا گئی آسماں کیسے کیسے
1522934-roohibano-1548481506-958-640x480.jpg

602098_7939810_02_akhbar.jpg

بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے:(
 

عرفان سعید

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
اللہ دنیا میں ان کی سہنے والی تکلیفوں کے عوض آخرت کی نعمتوں سے انہیں سرفراز کرے۔ آمین!
 

فاتح

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون
ایک اور بات جو شاید کم لوگوں کو معلوم ہو۔ روحی بانو بھارت کے عالمی شہرت یافتہ طبلہ نواز استاد ذاکر حسین کی بہن تھیں اور استاد اللہ رکھا کی بیٹی تھیں۔
اس کا ماخذ؟

گوگل کے نالج پینل اور وکی پیڈیا کے مطابق استاد ذاکر حسین بمبئی میں 9 مارچ 1951 کو پیدا ہوتے ہیں اور اس کے صرف 5 مہینے بعد 10 اگست 1951 کو روحی بانو کراچی میں پیدا ہوتی ہی۔
Zakir Hussain
Born: March 9, 1951 (age 67 years), Bombay State

Roohi Bano
Born: August 10, 1951 (age 67 years), Karachi
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
دکھوں کی ماری روحی بانو انتقال کر گئیں
اکلو تے بیٹے کے قتل سے دل و دماغ پر ایسا زخم لگا کہ عمربھر سنبھل نہ سکیں ماضی کی معروف ترین اداکارہ اجنبی بن کر رہ گئیں ،اپنے پر ائے ساتھ چھوڑتے گئے نفسیات میں ایم اے کیا ، اداکاری بطور نمونہ بھارتی اکیڈ یمی کے نصا ب میں شامل ترک ہسپتال میں 10 روز سے وینٹی لیٹر پر تھیں۔
ماضی کی معروف اداکارہ روحی بانو شدید علالت کے بعد ترکی میں انتقال کرگئیں۔اداکارہ کی بہن روبینہ یاسمین کے مطابق روحی بانو استنبول کے ایک ہسپتال میں زیر علاج اور گزشتہ 10 روز سے وینٹی لیٹر پر تھیں ۔وہ گردوں کے عارضے میں مبتلا اور طویل عرصے سے نفسیاتی مرض شیزوفرینیا کا شکار تھیں۔ روحی بانو نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں بہت سی تکلیفیں جھیلیں۔ ازدواجی زندگی میں بے سکونی کے ساتھ ساتھ اکلوتے بیٹے علی کے قتل کے بعد سے گویا زندگی کی تمام رعنائیاں اُن سے چھِن گئیں ، اس صدمے سے ان کے دل و دماغ پر ایسا زخم لگا کہ عمر بھر سنبھل نہ سکیں لاہور میں واقع نفسیاتی ہسپتال ’فاؤنٹین ہاؤس‘ ان کا مسکن بن گیا۔ رشتہ داروں اور احباب نے بھی ساتھ چھوڑ دیا تھا وہ ایک اجنبی کر دار بن کر رہ گئیں جبکہ روحی بانو ایسی بہترین اداکارہ تھیں کہ انکے ڈراموں کے کلپس بھارت میں فنکاروں کی تربیت کے لئے قائم کردہ پوناآرٹ اکیڈیمی کے نصاب میں شامل ہیں۔ ان کا جسد خاکی پاکستان لانے میں دوسے تین دن لگیں گے۔ روحی بانو10اگست 1951کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے نفسیات میں ایم اے کیا۔ برصغیر کے مشہور طبلہ نوازاستاد اللہ رکھا کی صاحبزادی اور طبلہ نواز تاری خان کی سوتیلی بہن تھیں۔انہوں نے بے شمارڈراموں میں لازوال کردار اداکیے جن میںزردگلاب، کانچ کا پل،قلعہ کہانی،حیرت کدہ ، کرن کہانی،دروازہ اور دیگر شامل ہیں۔ فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ۔ روحی بانوکی دوشادیاں ناکام ہوئیں۔پندرہ برس قبل اکلوتے بیٹے کے قتل اور تنہائی کے اندھیروں نے انہیں نفسیاتی مریضہ بنا دیا تھا۔اداکارہ اسما عباس کاکہناتھاکہ جب روحی بانو کو ان کے تمام رشتہ داروں نے فراموش کردیا تو انہوں نے انہیں اپنے پاس رکھا۔

http://m.dunya.com.pk/index.php/pakistan/2019-01-26/1376190
 

جاسمن

لائبریرین
ان کے والد استاد اللہ رکھا معروف انڈین طبلہ نواز تھے، جن کے ساتھ روی شنکر اور لتا منگیشکر جیسے فنکار کام کرنے کو اپنی سعادت سمجھتے تھے۔ والد نے ان کی والدہ ’زینت بیگم‘ سے دوسری شادی کی تھی۔ استاد اللہ رکھا کی پہلی شادی سے پیدا ہونے والوں میں ذاکر حسین، ان کے سوتیلے بھائی اور انڈیا کے معروف طبلہ نواز ہیں، لیکن اس خاندان کے آپس میں تعلق قائم رہنے کے شواہد نہیں ملتے۔ روحی بانو نے بھی اس موضوع پر زیادہ بات نہیں کی۔ وہ انڈین میڈیا کا موضوع بھی رہیں، لیکن ان کے سوتیلے بہن بھائیوں میں کبھی کسی نے اس پر لب کشائی نہیں کی۔ یہ الگ بات ہے کہ اسی ملک میں اداکاری کے لیے معروف ’پونا اکیڈمی‘ میں روحی بانو کی اداکاری طلبا کے نصاب کا حصہ ہے۔

روحی بانو : تاریک سماج کا روشن چہرہ - Opinions - Dawn News
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top