رباب زیست کا بودا تھا ہر ساز

سیما کرن

محفلین
ہم ہی کو ہیں نظر انداز کرتے
گزاری عمر جن پر ناز کرتے
رباب زیست کا بودا تھا ہر ساز
ذرا اونچی اگر آواز کرتے
مری وحشت میں ہر دم ساتھ تھا وہ
مزید اب کیا شریک راز کرتے
صراط عشق کے دونوں تھے راہی
ہم اپنے دل کو کیوں پھر باز کرتے
وہ تھا مجبوریوں کے آگے پسپا
بہم تقدیر سے کیا ساز کرتے
سیما کرن
 

ایس ایس ساگر

لائبریرین
ہم ہی کو ہیں نظر انداز کرتے
گزاری عمر جن پر ناز کرتے
رباب زیست کا بودا تھا ہر ساز
ذرا اونچی اگر آواز کرتے
مری وحشت میں ہر دم ساتھ تھا وہ
مزید اب کیا شریک راز کرتے
صراط عشق کے دونوں تھے راہی
ہم اپنے دل کو کیوں پھر باز کرتے
وہ تھا مجبوریوں کے آگے پسپا
بہم تقدیر سے کیا ساز کرتے
ماشاءاللہ۔ اچھی شاعری ہے۔
سلامت رہیں۔ آمین۔
 
ہم ہی کو ہیں نظر انداز کرتے
گزاری عمر جن پر ناز کرتے
رباب زیست کا بودا تھا ہر ساز
ذرا اونچی اگر آواز کرتے
مری وحشت میں ہر دم ساتھ تھا وہ
مزید اب کیا شریک راز کرتے
صراط عشق کے دونوں تھے راہی
ہم اپنے دل کو کیوں پھر باز کرتے
وہ تھا مجبوریوں کے آگے پسپا
بہم تقدیر سے کیا ساز کرتے
سیما کرن
اچھی غزل ہے ، سیما صاحبہ . میری جانب سے داد اور خوش آمدید !
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب ! اچھی غزل ہے ، سیما کرن صاحبہ!
بزمِ سخن میں خوش آمدید! امید ہے کہ آپ تادیر رونق افروز رہیں گی اور اپنے کلام سے نوازتی رہیں گی۔
مطلع کے مصرعِ اول میں ٹائپو درست کرلیجئے ۔ اسے ہمی کو کرلیجئے۔ غزل کےآغاز ہی میں ٹائپو اچھا نہیں لگ رہا ۔
 

سیما کرن

محفلین
بہت خوب ! اچھی غزل ہے ، سیما کرن صاحبہ!
بزمِ سخن میں خوش آمدید! امید ہے کہ آپ تادیر رونق افروز رہیں گی اور اپنے کلام سے نوازتی رہیں گی۔
مطلع کے مصرعِ اول میں ٹائپو درست کرلیجئے ۔ اسے ہمی کو کرلیجئے۔ غزل کےآغاز ہی میں ٹائپو اچھا نہیں لگ رہا ۔
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
دراصل یہ ہمی ہی ہے ٹائپو کی خودکار درستگی نے یہ غلطی کی۔
سپاس گزار ہوں اتنی گہری نظر رکھنے کے لئے۔
 
Top