مجھے لولوسر جھیل سیف الملوک سے بھی زیادہ اچھی لگی تھی جب پہلی بار2018 میں دیکھی تھی۔ پھر دوسری بار تو صرف لولوسر ہی دیکھی 2023 میں!!گولڈن آور آوے نہ آوے، لولو سر جھیل ہمیں تم سے پیار ہے
![]()
سیف الملوک ایک پھسڈی جھیل ہے۔مجھے لولوسر جھیل سیف الملوک سے بھی زیادہ اچھی لگی تھی جب پہلی بار2018 میں دیکھی تھی۔ پھر دوسری بار تو صرف لولوسر ہی دیکھی 2023 میں!!
پھر اس کے بعد کیا دیکھے گا کوئی
اسے دیکھے کوئی میری نظر سے
وغیرہ۔۔۔
ملکہ پربت کی وجہ سے شاید زیادہ ہٹ گئی تھی مگر مسئلہ وہی ہے جہان زیادہ انسان جاتے ہیں وہاں گندگی پھیلاتے ہیں اور پھر جیپ مافیا بھی وہیں لوٹ مار مچاتا ہے۔سیف الملوک ایک پھسڈی جھیل ہے۔
ہم نے اس کو اس وقت دیکھا تھا جب یہاں زیادہ لوگ نہیں آتے تھے۔ ہم دوستوں کے گروپ نے اس کے کنارے رات بھی گزاری تھی ایک چھوٹے سے سنگل کمرہ نما ہوٹل میں۔ملکہ پربت کی وجہ سے شاید زیادہ ہٹ گئی تھی مگر مسئلہ وہی ہے جہان زیادہ انسان جاتے ہیں وہاں گندگی پھیلاتے ہیں اور پھر جیپ مافیا بھی وہیں لوٹ مار مچاتا ہے۔
یہ نوٹس بھی شاید اسی طرح کے کسی پتھر پر تھا۔
پہلی بار شاید 35 سال قبل دیکھی تھی۔ اس وقت بھی کافی مقبول تھی لیکن 2019 کی نسبت بہت کم لوگ اور کوڑا، گاڑیاں، دکانیں۔ہم نے اس کو اس وقت دیکھا تھا جب یہاں زیادہ لوگ نہیں آتے تھے۔ ہم دوستوں کے گروپ نے اس کے کنارے رات بھی گزاری تھی ایک چھوٹے سے سنگل کمرہ نما ہوٹل میں۔
اس وقت بھی ہماری سٹیٹمنٹ یہی تھی کہ یہ ایک پھسڈی جھیل ہے۔ (حالانکہ اس وقت تک کوئی اور جھیل دیکھی ہی نہ تھی).
میرے سارے سفر میں سب سے کم خوبصورت سیف الملوک لگی اور سب سے زیادہ مزا بھی سیف الملوک پر آیا. کم خوبصورت اس لیے لگی کیونکہ پہلے لولوسر جھیل دیکھ چکے تھے اور اس لیے بھی کیونکہ بچپن سے ایک فینٹیسی تھی کہ خدا جانے کیا ہے جہاں پریاں اترتی ہیں، ہماری نصاب کی کتاب میں بھی سیف الملوک ہی تو شامل ہوا کرتی تھی لیکن جھیل کا پانی اس قدر گدلا تھا کہ ہمارے جذبات پر اوس پڑ گئی. استادِ محترم نے بتایا کہ آج سے بیس برس قبل وہ یہاں آئے تھے تو اس پانی کی شفافیت اپنی مثال آپ تھی مگر اب اس کا گدلا پن دیکھ کر دل کہتا ہے کہ ہم اپنے ملک کے قدرتی حسن کی حفاظت نہ کر سکے.
ہم نے تو اسے پہلی بار ہی گدلا پایا!یہاں سب سے زیادہ مزا اس لیے آیا کیونکہ کچھ مقامی بچوں اور خواتین سے سلام دعا ہوگئی جن کے توسط سے خصوصی طور پر ایک خچر مل گیا. وہاں خچر صرف تصویر کھنچوانے یا جھیل کے کنارے سیدھا سا چلنے کی خانہ پُری کو استعمال ہوتے ہیں. میں خچر پر سوار ہوئی اور اسے جھیل کی دوسری جانب کے پہاڑ پر چڑھانے لگی. اگرچہ سڑک نہ تھی اور جانور نت نئی سواریوں کے لیے سدھایا ہوا بھی نہ تھا مگر مانوس تھا. پہاڑ کی چوٹی تک جا کر پھر اسی پر واپس جھیل پر آئی. شاید پندرہ بیس منٹ لگے ہوں، اس کا پاؤں کبھی پتھر سے ٹکراتا تھا اور کبھی وہ کچھ لڑکھڑاتا تھا لیکن بہت زبردست محسوسات تھے!![]()
یہ نوٹس بھی شاید اسی طرح کے کسی پتھر پر تھا۔
میرے تصور میں لکھنے والے کا ایک لہجہ بھی گونج رہا ہے جو شروع یہاں سے ہوتا ہے ، او خانہ خراب کا باچا۔۔۔😂😂
کافی ابتذال آلود نوٹس ہے۔
ہم نے تو اسے پہلی بار ہی گدلا پایا!
جب کہ لولو سر جھیل کا پانی جنت نظیر تھا!
بہت نوازش جناب۔اچھی تصاویر اور روداد۔ البتہ شروع کی تصاویر میں بہت زیادہ بادلوں نے معاملہ کسی حد تک خراب کر دیا ہے۔