یاز
محفلین
دنیا میں ایسی اور کوئی جگہ نہیں ہے کہ جہاں پہ سڑک سے تین مختلف 7000 میٹر سے بلند پہاڑی سلسلوں کو ایک ہی جگہ سے دیکھا جا سکے۔یہ جگہ بس خواہ مخواہ ہی پسند ہے!
دنیا میں ایسی اور کوئی جگہ نہیں ہے کہ جہاں پہ سڑک سے تین مختلف 7000 میٹر سے بلند پہاڑی سلسلوں کو ایک ہی جگہ سے دیکھا جا سکے۔یہ جگہ بس خواہ مخواہ ہی پسند ہے!
پہاڑوں کی ایک الگ ہی کشش ہے۔ ایک بار مستنصر حسین تارڑ صاحب کا کہیں سے نمبر ملا، تو ان کو فون گھما دیا۔ کافی دیر ان سے بات چیت ہوئی۔ ہم نے پوچھا کہ اب کہاں کا ارادہ ہے، تو انہوں نے جواب دیا کہ اب تھک چکا ہوں، کہیں نہیں جاؤں گا۔ جس پہ ہم نے کہا کہ تارڑ صاحب ہماری یہ بات یاد رکھیں اور شاید آپ اپنی اگلی کسی کتاب میں بھی لکھ دیں کہ۔۔۔ پہاڑ کی محبت مرتے دم تک ختم نہیں ہو سکتی۔پتہ نئیں میرے ساتھ ہی ایسا ہوتا ہے یا سب کے ساتھ۔ نانگا پربت، راکاپوشی یا اور جو جو بھی چوٹیاں دیکھیں، ان سے نظر ہٹتی نہیں!!! (ابھی میں کے-ٹو نہیں دیکھ پائی لیکن اس دفعہ ٹرپ سے واپسی پہ سدپارہ ولیج سے گزرتے ہوئے اور کچھ مقامی لوگوں سے بات چیت میں یہ دل ہی دل میں اور تھوڑا سا اونچی آواز میں عہد بھی کیا کہ کوہ پیما بنناہے۔ جس پہ فیملی سے فی الحال کافی ڈسکریجمنٹ بھی ملی۔ لیکن میں سوچتی ہوں وہ خواب ہی کیا جو ڈرائے نہ! ابھی تک تو کے-ٹو کی تصویر سرہانے رکھ کے سوتی ہوں 2023 سے لے کر اب تک یعنی سائیڈ ٹیبل پہ فکس کی ہوئی ہے!!)
سوائے ایسی جگہوں کے جہاں جانے کے لئے لوکل جیپ لینی پڑے (سری پائے، دیوسائی وغیرہ)، باقی جگہوں پہ خود ہی کرتے ہیں۔آپ خود ڈرائیو کرتے ہیں ان سب علاقہ جات میں؟