دیوسائی و ہنزہ

یاز

محفلین
لیڈی فنگر کا کچھ کلوز پ
DSC-1322.jpg
 

یاز

محفلین
یہاں بہت سے لوگ مغرب کی جانب رخ کئے بیٹھے تھے۔ بائیں جانب نیچے سفید رنگ کی عمارت ایگلز نیسٹ ہوٹل ہے جو کافی مشہور ہے، اور اس جگہ کا نام ایگلز نیسٹ بھی اسی کی وجہ سے پڑا۔
DSC-1341.jpg
 

لاریب مرزا

محفلین
یہ تو شنگریلا یا پینوراما والے نہیں لگ رہے۔
ویسے اب چلاس میں کافی ہوٹل بن چکے ہیں۔ کسی دور میں یہی دونوں مشہور تھے۔
ہم لوگ چونکہ ٹور گروپ کے ساتھ تھے. تو جہاں انہوں نے انتظام کیا ہوا تھا، وہیں ٹھہرے. ویسے کمرے اچھی حالت میں تھے. صاف ستھرے کارپیٹڈ، ملحقہ واش رومز کے ساتھ. اور کمرے کو ٹھنڈا کرنے کا انتظام تو آپ دیکھ ہی چکے ہیں.
 

لاریب مرزا

محفلین
بالآخر دیوسائی سے ایگزٹ ہوئے۔ پیچھے مڑ کے ایک تصویر بنائی، جس میں ہمیں خوش آمدید کہا جا رہا تھا، حالانکہ خدا حافظ کہنا چاہئے تھا۔
تاہم قصور ہمارا ہی تھا۔
DSC-0849.jpg
دیوسائی نیشنل پارک میں کوئی جانور وغیرہ موجود نہیں تھے؟ بس یہ میدان ہی ہے؟
 

لاریب مرزا

محفلین
یہاں سے کریم آباد کو چلے اور سیدھے التت سائیڈ پہ پہنچ گئے۔ التت سائیڈ پہ فورٹ سے کچھ آگے آبادی کسی قصبے کے اندرون جیسی تھی۔ یہی جگہ ہمیں تمام ہنزہ میں بہترین لگی۔
DSC-1303.jpg
بلتت فورٹ بھی اسی طرح اندرون قصبہ ہی واقع ہے.
 
دیوسائی نیشنل پارک میں کوئی جانور وغیرہ موجود نہیں تھے؟ بس یہ میدان ہی ہے؟
میرا خیال ہے جانور بھی ہوتے تو ہیں۔ مگر جو اوپر بہت بڑا پلین ایریا ہے وہاں آرمی وغیرہ بھی تھی اس وقت۔ یعنی سیاحوں کے لیے کچھ انتظامات میں ممکن ہے جانوروں کا کچھ ایریا سے گزر ذرا کم کیا ہو؟
 
استور تک پہنچتے پہنچتے رات ہو گئی۔ اگلی صبح ہنزہ کے لئے نکلے۔ گزشتہ روز کی بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈز کافی تھیں، جن کو آج دوپہر تک بمشکل کلیئر کیا گیا تھا۔
ایک بار پھر استور سے کے کے ایچ تک بغیر رکے سفر کیا کہ اس کلاسٹروفوبک قسم کی وادی میں کسی بھی وقت مزید سلائیڈ آ سکتی ہے۔ نیز یہ کہ وقت کی کمی وغیرہ بھی۔
پہلی تصویر جنکشن پوائنٹ پہنچ کے لی۔
DSC-0900.jpg
یہ جگہ بس خواہ مخواہ ہی پسند ہے!
 
پتہ نئیں میرے ساتھ ہی ایسا ہوتا ہے یا سب کے ساتھ۔ نانگا پربت، راکاپوشی یا اور جو جو بھی چوٹیاں دیکھیں، ان سے نظر ہٹتی نہیں!!! (ابھی میں کے-ٹو نہیں دیکھ پائی لیکن اس دفعہ ٹرپ سے واپسی پہ سدپارہ ولیج سے گزرتے ہوئے اور کچھ مقامی لوگوں سے بات چیت میں یہ دل ہی دل میں اور تھوڑا سا اونچی آواز میں عہد بھی کیا کہ کوہ پیما بنناہے۔ جس پہ فیملی سے فی الحال کافی ڈسکریجمنٹ بھی ملی۔ لیکن میں سوچتی ہوں وہ خواب ہی کیا جو ڈرائے نہ! ابھی تک تو کے-ٹو کی تصویر سرہانے رکھ کے سوتی ہوں 2023 سے لے کر اب تک یعنی سائیڈ ٹیبل پہ فکس کی ہوئی ہے!!)
 

یاز

محفلین
دیوسائی نیشنل پارک میں کوئی جانور وغیرہ موجود نہیں تھے؟ بس یہ میدان ہی ہے؟
دیوسائی دراصل ٹری لائن سے زیادہ بلندی پر ہے تو یہاں درخت یا جنگلات ممکن نہیں۔ بس گھاس کے میدان ہی ہیں۔ ایسے میں عمومی وائلڈ لائف یہاں دکھائی نہیں دیتی۔
بس گولڈن مارموٹ نامی جانور کافی دکھائی دیتے ہیں۔ حتیٰ کہ دن کے وقت بھی ہر کچھ دیر بعد کہیں پتھر پہ بیٹھا یا اچھلتا کودتا دکھائی دے جاتا ہے۔
رات کو براؤن بیئر وغیرہ دکھائی دینے کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔
 
آخری تدوین:
دیوسائی دراصل ٹری لائن سے زیادہ بلندی پر ہے تو یہاں درخت یا جنگلات ممکن نہیں۔ بس گھاس کے میدان ہی ہیں۔ ایسے میں عمومی وائلڈ مائف یہاں دکھائی نہیں دیتے۔
بس گولڈن مارموٹ نامی جانور کافی دکھائی دیتے ہیں۔ حتیٰ کہ دن کے وقت بھی ہر کچھ دیر بعد کہیں پتھر پہ بیٹھا یا اچھلتا کودتا دکھائی دے جاتا ہے۔
رات کو براؤن بیئر وغیرہ دکھائی دینے کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔
ہم تو جہاں اینٹر ہو رہے تھے پارک میں وہیں کافی جانور تھے لیکن آگے جا کے تقریبا نہ ہونے کے برابر نظر آئے۔
 
یہاں سے کریم آباد کو چلے اور سیدھے التت سائیڈ پہ پہنچ گئے۔ التت سائیڈ پہ فورٹ سے کچھ آگے آبادی کسی قصبے کے اندرون جیسی تھی۔ یہی جگہ ہمیں تمام ہنزہ میں بہترین لگی۔
DSC-1303.jpg
ہم تو اسی ڈرائی فروٹس والی دکان میں کھڑے بھی ہوئے تھے دونوں بار!
 

یاز

محفلین
دیوسائی نیشنل پارک میں کوئی جانور وغیرہ موجود نہیں تھے؟ بس یہ میدان ہی ہے؟
نیز یہ کہ نیشنل پارک سے مراد کوئی تفریحی پارک نہیں ہے، بلکہ اس طرح کی جگہوں کو قدرتی طور پر محفوظ رکھنے، تعمیراتی اور کمرشل سرگرمیوں وغیرہ سے محفوظ رکھنے کے لئے نیشنل پارک کا درجہ دیا جاتا ہے۔ اس طرح کے بہت سے نیشنل پارک ہیں، جیسے خنجراب نیشنل پارک، گولین گول نیشنل پارک، شندور نیشنل پارک، کیرتھر نیشنل پارک وغیرہ۔ ایک مارگلہ ہلز نیشنل پارک بھی ہے، جس میں موجود مونال ریسٹورنٹ کو بھی نیشنل پارک قوانین کی وجہ سے منہدم کیا گیا۔
 

یاز

محفلین
ہم لوگ چونکہ ٹور گروپ کے ساتھ تھے. تو جہاں انہوں نے انتظام کیا ہوا تھا، وہیں ٹھہرے. ویسے کمرے اچھی حالت میں تھے. صاف ستھرے کارپیٹڈ، ملحقہ واش رومز کے ساتھ. اور کمرے کو ٹھنڈا کرنے کا انتظام تو آپ دیکھ ہی چکے ہیں.
جی جی۔ چلاس میں اب کافی سارے اچھے ہوٹل بن چکے ہیں۔ وجہ وہی کہ سیاحوں کا رش ہر سال بڑھتا جا رہا ہے۔
 
Top