دوڑ پیچھے کی طرف اے گردشِ ایام تُو

یہ فارغ وقت کہاں سے آتا تھا؟
عورتیں علی الصبح اٹھتی تھیں اور اذان کے بعد نماز سے فارغ ہوتے ہی گھر کے کام یعنی کپڑے دھونا، صفائی کرنا اور باقی روزمرہ کے ضروری کاموں میں لگ جاتی تھیں. اس کے بعد دن چڑھنے تک وہ ان کاموں سے فارغ ہو چکی ہوتی تھیں. پھر آٹھ نو بجے سے لے کر دوپہر تک یہ کڑھائی، سلائی، بُنائی، سویاں بنانا اور بہت سے تخلیقی کام!
 
عورتیں علی الصبح اٹھتی تھیں اور اذان کے بعد نماز سے فارغ ہوتے ہی گھر کے کام یعنی کپڑے دھونا، صفائی کرنا اور باقی روزمرہ کے ضروری کاموں میں لگ جاتی تھیں. اس کے بعد دن چڑھنے تک وہ ان کاموں سے فارغ ہو چکی ہوتی تھیں. پھر آٹھ نو بجے سے لے کر دوپہر تک یہ کڑھائی، سلائی، بُنائی، سویاں بنانا اور بہت سے تخلیقی کام!
گو آپ ابھی عورت کہلانے تک معاشرتی طور پر نہیں پہنچیں لیکن یہ 'باقی روزمرہ کے ضروری کاموں' کی بھی تفصیل بتا دیجیے۔
 
گو آپ ابھی عورت کہلانے تک معاشرتی طور پر نہیں پہنچیں لیکن یہ 'باقی روزمرہ کے ضروری کاموں' کی بھی تفصیل بتا دیجیے۔
گھر کے سو کام اور بکھیڑے ہوتے ہیں! سارے کام نمٹ سکتے ہیں پر گھر کے تو جتنے کر لیں اتنے ہی کم ہوتے ہیں!
(ہاؤس وائوز سارا دن کام میں لگی رہتی ہیں اور پھر بھی نہ وہ ختم ہونے کا نام لیتے ہیں نا پوری تسلی ہوتی ہے، جبکہ ورکنگ وومنز ضروری ضروری کام کرتیں اور تفصیلی بعد پہ اٹھائے رکھتی ہیں اور گھر کے ساتھ ساتھ کوئی اور اہم کردار بھی نبھائے رکھتی ہی‍ں) یعنی کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جو میں سمجھتی ہوں وہ یہ ہے کہ گھر کے کام جتنے بڑھا لیے جائیں کم ہیں! جتنے کر لیے جائیں کم ہیں اور کبھی ختم نہیں ہو سکتے اور ہونے چاہئیں بھی نہیں ورنہ ان عورتوں کو بھی دیکھا ہے جو حقیقتا ترستی ہیں کام بڑھانے کو بھی (جن کی اولاد نہ ہو....) اور ہاں! مجھے عورت کہلوانے میں بچپن سے ہی کوئی مسئلہ نہیں، معاشرتی اعتبار جو بھی ہو، اچھا لگتا ہے یہ کہلوانا! :)
 
گھر کے سو کام اور بکھیڑے ہوتے ہیں! سارے کام نمٹ سکتے ہیں پر گھر کے تو جتنے کر لیں اتنے ہی کم ہوتے ہیں!
(ہاؤس وائوز سارا دن کام میں لگی رہتی ہیں اور پھر بھی نہ وہ ختم ہونے کا نام لیتے ہیں نا پوری تسلی ہوتی ہے، جبکہ ورکنگ وومنز ضروری ضروری کام کرتیں اور تفصیلی بعد پہ اٹھائے رکھتی ہیں اور گھر کے ساتھ ساتھ کوئی اور اہم کردار بھی نبھائے رکھتی ہی‍ں) یعنی کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جو میں سمجھتی ہوں وہ یہ ہے کہ گھر کے کام جتنے بڑھا لیے جائیں کم ہیں! جتنے کر لیے جائیں کم ہیں اور کبھی ختم نہیں ہو سکتے اور ہونے چاہئیں بھی نہیں ورنہ ان عورتوں کو بھی دیکھا ہے جو حقیقتا ترستی ہیں کام بڑھانے کو بھی (جن کی اولاد نہ ہو....) اور ہاں! مجھے عورت کہلوانے میں بچپن سے ہی کوئی مسئلہ نہیں، معاشرتی اعتبار جو بھی ہو، اچھا لگتا ہے یہ کہلوانا! :)
شاید مجھے غلط فہمی ہوئی کہ میں نے گاؤں دیہات کی بات کی یا پھر یہ کہ لاشعور میں آپ کا پنڈ واسی ہونا تھا، میں نے آپ کے اولین فارغ وقت مراسلے کو اسی نسبت سے پڑھا۔

پنڈ کی تمام عورتیں فل ٹائم ورکنگ ویمن ہوتی ہیں، اس لیے فارغ وقت کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا تھا۔
 
شاید مجھے غلط فہمی ہوئی کہ میں نے گاؤں دیہات کی بات کی یا پھر یہ کہ لاشعور میں آپ کا پنڈ واسی ہونا تھا، میں نے آپ کے اولین فارغ وقت مراسلے کو اسی نسبت سے پڑھا۔

پنڈ کی تمام عورتیں فل ٹائم ورکنگ ویمن ہوتی ہیں، اس لیے فارغ وقت کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا تھا۔
جی جی ، میں نے بھی فارغ وقت اصل میں فارغ وقت کو نہیں کہا تھا......
 
Top