دل فروشوں کے لیے کوچہ و بازار بنے ( حفیظ میرٹھی )

غدیر زھرا

لائبریرین
دل فروشوں کے لیے کوچہ و بازار بنے
اور جانبازوں کی خاطر رسن و دار بنے

بس یہی دوڑ ہے اس دور کے انسانوں کی
تیری دیوار سے اونچی مری دیوار بنے

چھین کر غیر سے اپنوں نے مجھے قتل کیا
آپ ہی ڈھال بنے ،آپ ہی تلوار بنے

ہوگئے لوگ اپاہچ یہی کہتے کہتے
ابھی چلتے ہیں ذرا راہ تو ہموار بنے

مجھ کو ممنون کرم کرکے وہ فرماتے ہیں
آدمی سوچ سمجھ کر ذرا خود دار بنے

خود شناسی کے نہ ہونے سے یہی ہوتا ہے
جن کو فن کار نہ بننا تھا وہ فن کار بنے

تجھ سے کتنا ہے ہمیں پیار کچھ اندازہ کر
ہم ترے چاہنے والوں کے روادار بنے

شان و شوکت کے لیے تو ہے پریشان حفیظ
اور میری یہ تمنا ترا کردار بنے

( حفیظ میرٹھی )​
 
یہاں جماعت اسلامی ہند والوں نے حفیظ میرٹھی کا پورا مجموعہ شائع کیا ہے ۔میرے پاس تھا لیکن ہاسٹل میں چھوڑ آیا ۔عمدہ انتخاب ہے غدیر سس
 
Top