دفن کرو زندہ مجھے یارو "دانیال ابیر"

مجھے ایک میل کے ذریعے ایک نظم پوسٹ کی میرے بڑے پیارے سے بیٹے نے جس کی صرف تصویر دیکھی تھی کبھی، کینسر نے اس کے اعصاب کو نہیں توڑا مگر دوستی ، محبت نے اس کو بکھیر کر رکھ دیا، بڑے عرصے کے بعد اس نے ایک ای میل کی جس کا عنوان تھا "میری آخری میل ، میری آخری نظم " ۔ یہ ایک فورم اردو مجلس پر ناظم تھا۔ اب ایک ٹوٹا ہوا انسان ہے اس کی حسین اور خوبصورت نظمیں وہاں موجود ہیں، میری خواہش ہے کہ اس کی آخری نظم کو شیئر کروں۔

سچ تو یہ ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے میرا مرتا ہوا بیٹا اپنے لفظوں کو مجھے سنا رہا ہو۔ میں وہ نظم لکھتی ہوں آپ بھی پڑھیئے

دفن کرو زندہ مجھے یارو !
کہ میرے لمحے اندھیروں میں ہیں
جلا دو مجھےیارو
کہ اب ایماں فروش ہوں میں
تھکن ہے بہت تھکن ہے یارو
کہ ابدی بستر دو مجھے
اندھیرا دو قبر کا، سکوں دو مجھے یارو
کہ اب !
جھیل میں کنول کا آخری پھول بھی کملا گیا ہے
زندگی گدلا گئی ہے، روح بھی کثیف ہے
بڑا وزن ہے اس دل پہ یارو
مجھے دفن کرو
زماں و مکاں گم ہیں خیال کے اندھیروں میں
مراقبہ توڑو میرا مجھے دفن کرو یارو
نیلی روشنیاں، سبز خیال
سب پلندہ ہیں سرابوں کا
رب دور ہے بہت دور ہے
ریاضت کا حاصل کچھ بھی نہیں
سیاہی ہی سیاہی ہے یارو
مجھے دفن کرو
کھو گیا گلاب، گلابی اندھیروں میں
حسن چمکا، چٹخا، پھر ٹوٹا
رسم ہوئی بہار یارو
مجھے دفن کرو
اور ہان !
سنو ذرا !
زمیں کو ہو گر شکایت تو !
اس ایماں فروش کو جلا دینا
مگر مجھے فنا کردینا خدا کے لئے
مجھے دفن کردینا یارو

دانیال ابیر
 

arifkarim

معطل
ابھی تک کسی نے ہماری شیئرنگ کا جواب نہیں دیا:rolleyes:

حدیث مبارکہ:
"بیشک انسان کا کسی چیز سے محبت کرنا اندھا بہرا کر دیتا ہے۔"
آپکے بیٹے کیساتھ بھی کچھ ایسا ہی چکر ہوا ہے۔ اسکو کسی ڈاکٹر یا سائیکیٹرسٹ سے ملوائیں۔ شاید اسکی جان بچ جائے۔
مجھے اردو مجلس فارم کافی پسند ہے۔ اب پتا نہیں وہاں پر انکا کیا آئی ڈی ہے۔ شاید شداد۔
 

مغزل

محفلین
ابھی تک کسی نے ہماری شیئرنگ کا جواب نہیں دیا:rolleyes:


ثمینہ بہن ، کیا جواب دیں ہم ، شاعری پر بات کریں تو محل نہیں، کردار پر بات کر نہیں سکتے ، ہاتھ کپکاتے ہیں، آنکھیں فرطِ غم سے نم ہیں،بس دعا کرسکتے ہیں، ۔۔ آپ بھی ہاتھ اٹھائیے۔ خدا آسانیاں پید ا کرنے والا ہے ۔،
 
حدیث مبارکہ:
"بیشک انسان کا کسی چیز سے محبت کرنا اندھا بہرا کر دیتا ہے۔"
آپکے بیٹے کیساتھ بھی کچھ ایسا ہی چکر ہوا ہے۔ اسکو کسی ڈاکٹر یا سائیکیٹرسٹ سے ملوائیں۔ شاید اسکی جان بچ جائے۔
مجھے اردو مجلس فارم کافی پسند ہے۔ اب پتا نہیں وہاں پر انکا کیا آئی ڈی ہے۔ شاید شداد۔

بھائی وہاں بھی یہ دانیال ابیر ہی کی آئی ڈی سے کام کرتا تھا مگر اب پتہ نہیں کہاں ہے، قسم سے آج فون کیا تو جس انداز میں اس نے جائداد اور دولت کی تقسیم پر لیکچر دیا تو لگا کہ واقعی یہ اپنے لوگوں کا ڈسا ہوا انسان ہے۔

مقصد صرف اس حسین انسان کے خیال کو محفل تک لانا تھا کہ انسانیت اب کتنی گر چکی ہے۔ میں اس کے ذاتی معاملات کو یہاں زیر بحث لانا نہیں چاہتی ہوں مگر اس کی خیال کو یہاں پیش کرنا تھا ۔
 
ثمینہ بہن ، کیا جواب دیں ہم ، شاعری پر بات کریں تو محل نہیں، کردار پر بات کر نہیں سکتے ، ہاتھ کپکاتے ہیں، آنکھیں فرطِ غم سے نم ہیں،بس دعا کرسکتے ہیں، ۔۔ آپ بھی ہاتھ اٹھائیے۔ خدا آسانیاں پید ا کرنے والا ہے ۔،

مغل بھائی میں سخت مزاج کہلاتی ہوں، میریے سسرالی مجھے پتھر دل کہتے ہیں، مگر آج میں نے جب اس سے بات کی تو میں ایسا روئی ہوں جیسے ایک ماں اپنے مرتے ہوئے بچے کو اپنے ہاتھوں میں اٹھا کر چلا چلا کر روتی ہے میرا شوہر اور میری بیٹی مجھ کو صرف دیکھتے رہے اور میں فون پر چلاتی رہی۔

مغل بھائی انسانیت جائداد اور دولت کی تقسیم کے حوالے بہت گر چکی ہے، قسم سے وہ مر رہا ہے بلڈ کینسر نے اسکو کھوکھلا کر دیا ہے۔ مگر رب تعالی نے اس کی آواز میں جو جادو رکھا ہے وہ کہاں لے جاؤں، ایسا لگتا ہے مگر جگر گوشہ میری روح تک کو ہلا رہا ہے
 

الف عین

لائبریرین
شاید ہم لوگ مل کر دعا کریں کہ اللہ اس کی مشکلات کو آسانیوں میں بدل دے، آمین۔ تو شایداللہ بھی اس کی سن لے، اور ہماری بھی۔
شکریہ ثمینہ اس جذباتی پوسٹ اور نظم کا۔
 
اللہ تعالی اس کو صحت دے اور آپ سب کی دعاؤں کو بلند درجہ دے میں سب کا شکریہ ادا کرتی ہوں

مگر ابھی تک اس نظم کے سحر سے خود کو آزاد نہیں کر پائی ہوں
 

arifkarim

معطل
مغل بھائی انسانیت جائداد اور دولت کی تقسیم کے حوالے بہت گر چکی ہے،

جائداد و دولت تو خود حضرت انسان کی پیداوار ہے حالانکہ خدا نےتو ایک جہاں بنایا تھا اور پوری زمین کو تمام انسانوں‌کیلئے مسخر کیا تھا۔
آجکل انسانیت بچی ہی کہاں ہے جو گرنے کی فکر ہو۔:eek:
 

شاہ حسین

محفلین
بہت خوبصورت کلام ہے ساتھ اپنے اندر بڑی وسعت لئے ہوئے ۔
شریک محفل کرنے کا بہت شکریہ
اُمید ہے آپ ان کے اور قیمتی موتیوں سے ہمیں ضرور نوازتی رہیں گی ۔



اللہ پاک آپ کے بیٹے کو شفائے کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے آمین ۔
 

حیدرآبادی

محفلین
یہ محلوں ، یہ تختوں ، یہ تاجوں کی دنیا
یہ انساں کے دشمن سماجوں کی دنیا
یہ دولت کے بھوکے رواجوں کی دنیا
یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے

ہر اک جسم گھائل ، ہر اک روح پیاسی
نگاہوں میں الجھن ، دلوں میں اداسی
یہ دنیا ہے یا عالم بدحواسی
یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے

جہاں اک کھلونا ہے انساں کی ہستی
یہ بستی ہے مُردہ پرستوں کی بستی
جہاں اور جیون سے ہے موت سستی
یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے

جوانی بھٹکتی ہے ہے بیزار بن کر
جواں جسم سجتے ہیں بازار بن کر
جہاں پیار ہوتا ہے بیوپار بن کر
یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے

یہ دنیا جہاں آدمی کچھ نہیں ہے
وفا کچھ نہیں ، دوستی کچھ نہیں ہے
جہاں پیار کی قدر ہی کچھ نہیں ہے
یہ دنیا اگر مل بھی جائے تو کیا ہے

جلا دو ، جلا دو ، اسے پھونک ڈالو یہ دنیا
میرے سامنے سے ہٹا لو یہ دنیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

:sad2:
 

حیدرآبادی

محفلین
زندگی کا سفر ہے یہ کیسا سفر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں
ہے یہ کیسی ڈگر چلتے ہیں سب مگر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں

زندگی کو بہت پیار ہم نے کیا
موت سے بھی محبت نبھائیں گے ہم
روتے روتے زمانے میں آئے مگر
ہنستے ہنستے زمانے سے جائیں گے ہم
جائیں گے پر کدھر ہے کسے یہ خبر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں

ایسے جیون بھی ہیں جو جیے ہی نہیں
جن کو جینے سے پہلے ہی موت آ گئی
پھول ایسے بھی ہیں جو کھلے ہی نہیں
جن کو کھلنے سے پہلے خزاں کھا گئی
ہیں پریشاں نظر تھک گئے چارہ گر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں
:sad2:

ہے یہ کیسی ڈگر چلتے ہیں سب مگر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں
زندگی کا سفر ہے یہ کیسا سفر
کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں


کاپی پیسٹ بشکریہ
 

مغزل

محفلین
مغل بھائی میں سخت مزاج کہلاتی ہوں، میریے سسرالی مجھے پتھر دل کہتے ہیں، مگر آج میں نے جب اس سے بات کی تو میں ایسا روئی ہوں جیسے ایک ماں اپنے مرتے ہوئے بچے کو اپنے ہاتھوں میں اٹھا کر چلا چلا کر روتی ہے میرا شوہر اور میری بیٹی مجھ کو صرف دیکھتے رہے اور میں فون پر چلاتی رہی۔ مغل بھائی انسانیت جائداد اور دولت کی تقسیم کے حوالے بہت گر چکی ہے، قسم سے وہ مر رہا ہے بلڈ کینسر نے اسکو کھوکھلا کر دیا ہے۔ مگر رب تعالی نے اس کی آواز میں جو جادو رکھا ہے وہ کہاں لے جاؤں، ایسا لگتا ہے مگر جگر گوشہ میری روح تک کو ہلا رہا ہے

ثمینہ بہن،
میں تو خود اپنے آپ کو کائنات کا سخت دل اور کٹھور فرد تسلیم کرتا ہوں، شاید عمومی سطح پر زیادہ بے حس بھی، ۔۔دیگر دوستوں کی طرح میں بھی شاید آپ کے مراسلے کو محض مراسلہ یا کلام تعبیر کرتا لیکن زندگی نے مجھے بھی انہی راہوں سے گزارا ہے سو کسی حد تک ہی سہی میں اس روح کو چٹخادینے والی تکلیف کو محسوس کرسکتا ہوں۔ زمین کو کائناتی گاؤں میں تبدیل کرنے کی کوششوں نے ہمارے معاشرتی ، سماجی، اخلاقی فردو اجتماعی قدروں کو تباہ کردیا ہے ، ہر ایک اپنی رو میں دوسر ے کی روح تک کو کچلتا چلا جاتا ہے ۔میں دست بہ دعا ہوں کہ مالک و مولیٰ ۔۔آسانیاں پیدا فرمائے اور تمام ایسے لوگوں‌بشمول و بالخصوص دانیال پر کرم فرمائے اور مشکلات میں آسانیاں فرمائے ، بیمارانِ کربلا کے صدقے شفائے کاملہ عاجلہ نصیب فرمائے ، آمین ۔

والسلام
(حاشیہ: پہلے بھی مراسلے کا جواب دیا تھا، شاید بجلی کی لوڈشیڈنگ کی نذر ہوگیا)
 
Top