الف عین
لائبریرین
النساء ترجمہ جاری۔۔۔۔
(۱۰۱)اور جب تم سفر میں نکلو تو نماز میں قصر کرنے میں تم پر کوئی گناہ نہیں اگر تمہیں اندیشہ ہوکہ کافر تمہیں تکلیف دیں گے (۱۸۰)کافر تو ہیں ہی تمہارے کھلے دشمن
(۱۰۲)اور جب تم ( اے پیغمبر !)ان (مسلمانوں )کے درمیان موجو د ہو اور نماز میں ان کی امامت کررہے ہوتو چاہئے کہ ایک گروہ تمہارے ساتھ کھڑاہو جائے اور اپنے ہتھیار لئے رہے جب وہ سجدہ کرچکے تو وہ تمہارے پیچھے چلا جائے اور دوسرا گروہ جس نے ابھی نماز نہیں پڑھی ہے تمہارے ساتھ نماز میں شریک ہوجائے اور چاہئے کہ وہ اپنی حفاظت کا سامان اور اپنے اسلحہ لئے ہوئے ہو (۱۸۱)۔کافر چاہتے ہیں کہ تم اپنے اسلحہ اور سامان (جنگ ) سے ذرا بھی غافل ہو تو وہ یکبارگی تم پر ٹوٹ پڑیں ۔ البتہ اگر بارش کی وجہ سے تکلیف ہو یا تم بیمار ہو تو کوئی مضائقہ نہیں اگر تم اپنے ہتھیار اتا رکر رکھ دو پھر بھی اپنی حفاظت کے سامان لئے رہو (۱۸۲) ۔یقین جانو اللہ نے کافروں کے لئے رسواکن عذاب تیار کر رکھا ہے ۔
(۱۰۳)اور جب تم نماز ادا کر چکو تو اللہ کو یا دکرو کھڑے ، بیٹھے اور لیٹے (۱۸۳) اور جب اطمینان کی حالت میسر آجائے تو پوری نماز قائم کرو (۱۸۴)بیشک نماز اہل ایمان پر وقت کی پابندی کے ساتھ فرض کردی گئی ہے (۱۸۵)۔
(۱۰۴)اور دشمنوں کے تعاقب میں کمزوری نہ دکھاؤ۔اگر تم تکلیف اٹھا رہے ہو تو وہ بھی تمہاری ہی طرح تکلیف اٹھا رہے ہیں اور تم اللہ سے اس چیز کی امید رکھتے ہو (۱۸۶) جس چیز کی امید وہ نہیں رکھتے ۔اللہ علم والا بھی ہے اور حکمت والا بھی ۔
(۱۰۵)ہم نے یہ کتاب تم پر حق کے ساتھ ناز ل کی ہے تاکہ جو حق اللہ نے تمہیں دکھایا ہے اس کے مطابق لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو اور خیانت کرنے والوں کے حمایتی نہ بنو (۱۸۷)۔
(۱۰۶)اور اللہ سے مغفر ت مانگو بلاشبہ اللہ بخشنے والا رحم فرمانے والا ہے ۔
(۱۰۷)ان لوگوں کی وکالت نہ کرو جو اپنے نفس سے خیانت کرتے ہیں اللہ ایسے لوگوں کو پسند نہیں کرتا جو بددیانت اور معصیت کیش ہوں۔
(۱۰۸)یہ لوگوں سے چھپتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپ سکتے ۔وہ اس وقت بھی ا ن کے ساتھ ہوتا ہے جبکہ وہ رات کو اس کی مرضی کے خلاف مشورے کررہے ہوتے ہیں (۱۸۸) وہ جو کچھ کرتے ہیں اللہ اس کا احاطہ کئے ہوئے ہے ۔
(۱۰۹)دیکھو یہ تم ہو کہ دنیا کی زندگی میں تم نے ان کی طرف سے جھگڑا کرلیا لیکن قیامت کے دن کون ہوگا جو ان کی طرف سے اللہ سے جھگڑا کرے گا یا کو ن ان کا ذمہ دار بنے گا (۱۸۹) ؟
(۱۱۰)جو شخص کسی برائی کامرتکب ہو یا اپنے نفس پر ظلم کرے اور پھر اللہ سے بخشش مانگے تو وہ اللہ کو بخشنے والا رحم کرنے والا پائے گا (۱۹۰) ۔
(۱۰۱)اور جب تم سفر میں نکلو تو نماز میں قصر کرنے میں تم پر کوئی گناہ نہیں اگر تمہیں اندیشہ ہوکہ کافر تمہیں تکلیف دیں گے (۱۸۰)کافر تو ہیں ہی تمہارے کھلے دشمن
(۱۰۲)اور جب تم ( اے پیغمبر !)ان (مسلمانوں )کے درمیان موجو د ہو اور نماز میں ان کی امامت کررہے ہوتو چاہئے کہ ایک گروہ تمہارے ساتھ کھڑاہو جائے اور اپنے ہتھیار لئے رہے جب وہ سجدہ کرچکے تو وہ تمہارے پیچھے چلا جائے اور دوسرا گروہ جس نے ابھی نماز نہیں پڑھی ہے تمہارے ساتھ نماز میں شریک ہوجائے اور چاہئے کہ وہ اپنی حفاظت کا سامان اور اپنے اسلحہ لئے ہوئے ہو (۱۸۱)۔کافر چاہتے ہیں کہ تم اپنے اسلحہ اور سامان (جنگ ) سے ذرا بھی غافل ہو تو وہ یکبارگی تم پر ٹوٹ پڑیں ۔ البتہ اگر بارش کی وجہ سے تکلیف ہو یا تم بیمار ہو تو کوئی مضائقہ نہیں اگر تم اپنے ہتھیار اتا رکر رکھ دو پھر بھی اپنی حفاظت کے سامان لئے رہو (۱۸۲) ۔یقین جانو اللہ نے کافروں کے لئے رسواکن عذاب تیار کر رکھا ہے ۔
(۱۰۳)اور جب تم نماز ادا کر چکو تو اللہ کو یا دکرو کھڑے ، بیٹھے اور لیٹے (۱۸۳) اور جب اطمینان کی حالت میسر آجائے تو پوری نماز قائم کرو (۱۸۴)بیشک نماز اہل ایمان پر وقت کی پابندی کے ساتھ فرض کردی گئی ہے (۱۸۵)۔
(۱۰۴)اور دشمنوں کے تعاقب میں کمزوری نہ دکھاؤ۔اگر تم تکلیف اٹھا رہے ہو تو وہ بھی تمہاری ہی طرح تکلیف اٹھا رہے ہیں اور تم اللہ سے اس چیز کی امید رکھتے ہو (۱۸۶) جس چیز کی امید وہ نہیں رکھتے ۔اللہ علم والا بھی ہے اور حکمت والا بھی ۔
(۱۰۵)ہم نے یہ کتاب تم پر حق کے ساتھ ناز ل کی ہے تاکہ جو حق اللہ نے تمہیں دکھایا ہے اس کے مطابق لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو اور خیانت کرنے والوں کے حمایتی نہ بنو (۱۸۷)۔
(۱۰۶)اور اللہ سے مغفر ت مانگو بلاشبہ اللہ بخشنے والا رحم فرمانے والا ہے ۔
(۱۰۷)ان لوگوں کی وکالت نہ کرو جو اپنے نفس سے خیانت کرتے ہیں اللہ ایسے لوگوں کو پسند نہیں کرتا جو بددیانت اور معصیت کیش ہوں۔
(۱۰۸)یہ لوگوں سے چھپتے ہیں لیکن اللہ سے نہیں چھپ سکتے ۔وہ اس وقت بھی ا ن کے ساتھ ہوتا ہے جبکہ وہ رات کو اس کی مرضی کے خلاف مشورے کررہے ہوتے ہیں (۱۸۸) وہ جو کچھ کرتے ہیں اللہ اس کا احاطہ کئے ہوئے ہے ۔
(۱۰۹)دیکھو یہ تم ہو کہ دنیا کی زندگی میں تم نے ان کی طرف سے جھگڑا کرلیا لیکن قیامت کے دن کون ہوگا جو ان کی طرف سے اللہ سے جھگڑا کرے گا یا کو ن ان کا ذمہ دار بنے گا (۱۸۹) ؟
(۱۱۰)جو شخص کسی برائی کامرتکب ہو یا اپنے نفس پر ظلم کرے اور پھر اللہ سے بخشش مانگے تو وہ اللہ کو بخشنے والا رحم کرنے والا پائے گا (۱۹۰) ۔