درویش

نیلم

محفلین
درویش دو لفظوں سے مل کر بنا ہے ’’ دُ ر ‘‘ جس کا معنی ہے موتی اور ’’ ویش‘‘ جس کا معنی ہے بکھیرنا ۔ ایسی بات لکھنے والا ، بتانے والا جس سے معرفت کے سُچے موتی بکھر جائیں اور جہاں بکھریں ، وہاں صرف وہ معرفت ہی نہیں ، معرفت کا گلستان آباد ہو جائے ۔ اسے درویش کہتے ہیں ۔

بقول سلطان باہو ،
’’ دُرویش بن ، دَرپیش نہ بَن ۔‘‘

اس کا مطلب یہ ہے کہ درویش کا کام ہے کہ معرفت کے موتی کو یعنی جو اس نے بکھیرنا ہے ، طالب کے دل میں مانندِ گلزار نچھاور کردے ۔
درویشی ، فقیری یہ ایک ہی چیز کے دو نام ہیں اور ان دونوں لفظوں میں سارے جہاں پوشیدہ ہیں ۔ یعنی جو درویش ہوتا ہے ، درویشی حاصل کرنے کے بعد اس کی منزل فقیری ہوتی ہے ۔ اور آگے فقراء کے بہت سارے مقامات ہیں ۔ جو صوفیائے کرام میں درجہ بندی ہے ۔
’’ فضلنا بعضھم علیٰ بعض ‘‘
کے مطابق بعض فقیر ان مقامات سے بری ہوتے ہیں ۔
یعنی عاشق فقیر کا مرتبہ سب سے اونچا ہے ۔
بقول سلطان باھو :
’’ غوث قطب رہن اُریرے ، عاشق جان اگیرے ۔ ۔ ۔ ھُو ۔‘‘

فقیر کا کلام واقعی مافوق الفطرت ہوتا ہے ۔اور فقیر کو فقیر ہی سمجھتا اور جانتا ہے ۔ سمجھنا آسان ، جاننا مشکل ہے۔سمجھنا فقط ذہن کی حد تک اور جاننا دل سے نہیں بلکہ نفس، قلب ، روح ، سِرّ ، خفی ، اور اخفیٰ روح اور سِرّ، نفس ، خفی اور اخفیٰ تک ہوتا ہے ۔
تو فقیر کو فقیر اس لئے سمجھتا ہے اور جانتا ہے کہ فقیر نفس، قلب ، روح ، سِرّ ، خفی ، اور اخفیٰ روح اور سِرّ، نفس ، خفی اور اخفیٰ سے جب تک واقف نہ ہو جائے ، تب تک وہ فقیر نہیں ہوتا ۔ اور وہی بات کہ درویش نہیں ہوتا ، دَرپیش ہوتا ہے جو در در کتّے کی مانند سرگرداں رہتا ہے ۔
بس فقراء کو پہلے مجاہدہ اس کے بعد مشاہدہ ، پھر حضوری نصیب ہوتی ہے جو کسی شیخِ کامل کی نظرِ خاص اور توجۂ خاص کے بغیر مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے
 

زبیر مرزا

محفلین
جزاک اللہ - بہت عمدہ- مجھے یہ پڑھ یاداآگیا

فریدا کالے مینڈھے کپڑے ، کالا مینڈا وَیس
گناہیں بھریا میں پھراں ، لوک کہن درویش

فریدا میرے کپڑے بھی کالے ہیں اور لباس بھی کالے رنگ کا ہے
میں گناہوں سے بھرا ہوا ہوں اور لوگ مجھے درویش کہتے ہیں

بابا فرید الدین گنج شکر
 

نیلم

محفلین
جزاک اللہ - بہت عمدہ- مجھے یہ پڑھ یاداآگیا

فریدا کالے مینڈھے کپڑے ، کالا مینڈا وَیس
گناہیں بھریا میں پھراں ، لوک کہن درویش

فریدا میرے کپڑے بھی کالے ہیں اور لباس بھی کالے رنگ کا ہے
میں گناہوں سے بھرا ہوا ہوں اور لوگ مجھے درویش کہتے ہیں

بابا فرید الدین گنج شکر
واہ بہت خُوب
اور بہت شکریہ
 
Top