وہ پستہ قد تھے عجب پست سوچ کے مالک ثمر نہ توڑ سکے تو شجر گرانے لگے خالد مصطفی
لاريب اخلاص لائبریرین جنوری 18، 2024 #121 وہ پستہ قد تھے عجب پست سوچ کے مالک ثمر نہ توڑ سکے تو شجر گرانے لگے خالد مصطفی
جاسمن لائبریرین اگست 6، 2024 #122 مری عادت ہے میں ہر راہبر سے بات کرتا ہوں گزرتا ہوں جو رستے سے شجر سے بات کرتا ہوں وکرم شرما
جاسمن لائبریرین مئی 12، 2025 #123 سایہ ہے کم کھجور کے اونچے درخت کا امید باندھئے نہ بڑے آدمی کے ساتھ کیف بھوپالی
جاسمن لائبریرین آج بوقت 5:22 صبح #124 ہم تو محروم ہیں سایوں کی رفاقت سے مگر آنے والے کے لیے پیڑ لگا دیتے ہیں
جاسمن لائبریرین آج بوقت 5:26 صبح #125 جانتے ہیں یہ سب پرندے بھی زندہ رہنے کے ڈھب پرندے بھی کٹ کر جب بھی درخت گرتا ہے پھڑپھڑاتے ہیں سب پرندے بھی
جانتے ہیں یہ سب پرندے بھی زندہ رہنے کے ڈھب پرندے بھی کٹ کر جب بھی درخت گرتا ہے پھڑپھڑاتے ہیں سب پرندے بھی
یاز محفلین آج بوقت 8:25 صبح #126 یہ کیا غضب کہ مجھے دعوتِ سفر دے کر کڑکتی دھوپ میں آنکھ چرا گئے اشجار
یاز محفلین آج بوقت 8:27 صبح #127 تمام گھونسلے خالی تھے ننگے پیڑوں پر حدود دشت میں وقت زوال ایسا تھا زمیں پہ جھکنے لگی خودبخود ہر اک ڈالی درخت کرب نمو سے نڈھال ایسا تھا اظہر نیر
تمام گھونسلے خالی تھے ننگے پیڑوں پر حدود دشت میں وقت زوال ایسا تھا زمیں پہ جھکنے لگی خودبخود ہر اک ڈالی درخت کرب نمو سے نڈھال ایسا تھا اظہر نیر
یاز محفلین آج بوقت 8:30 صبح #128 شدید دھوپ میں سارے درخت سوکھ گئے بس اک دعا کا شجر تھا جو بے ثمر نہ ہوا علینا عترت