درخت،پیڑ،پودے،شجر

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
شاید کسی بلا کا تھا سایہ درخت پر
چڑیوں نے رات شور مچایا درخت پر

موسم تمہارے ساتھ کا جانے کدھر گیا
تم آئے اور بور نہ آیا درخت پر
 

جاسمن

لائبریرین
جس کے سائے میں تجھے پہلے پہل دیکھا تھا
میں اسی پیڑ کے نیچے تری بیعت کروں گا

لیلۃ القدر گزاروں گا کسی جنگل میں
نور برسے گا درختوں کی امامت کروں گا

تہذیب حافی
 

جاسمن

لائبریرین
کتنی جلدی دیا گھر والوں کو پھل اور سایہ
مجھ سے تو پیڑ کی رفتار زیادہ نکلی

عمیر نجمی
 

سیما علی

لائبریرین
کم اپنے مقدر کا اندھیرا نہیں ہوتا
سورج تو نکلتا ہے سویرا نہیں ہوتا
اُس پیڑ کے سائے میں سکوں کس کو ملے گا
جس پیڑ پہ چڑیوں کا بسیرا نہیں ہوتا
ساقی امروہوی
 

سیما علی

لائبریرین
سوکھے پیڑ سے ٹیک لگائے پہروں بیٹھا رہتا ہوں
بانہوں میں چہرے کو چھپائے پہروں بیٹھا رہتا ہوں
عتیق الرحمنٰ صفی
 

سیما علی

لائبریرین
شاعر کا نام یاد نہیں ہوسکتا شعر میں رد و بدل ہو شاید ۔۔

تمام پیڑ جلا کے خود اپنے ہاتھوں سے
عجیب شخص ہے سایہ تلاش کرتا ہے
 

محمداحمد

لائبریرین
نہ جانے کتنے پرندوں نے اس میں شرکت کی
کل ایک پیڑ کی تقریب رو نمائی تھی

تہذیب حافی

منت ماننے والوں کو معلوم نہیں
کس نے آ کر پیڑ سے دھاگے کھولے ہیں

تہذیب حافی

کیسے کیسے مضمون باندھے جا رہے ہیں آج کل شاعری میں؟ :thinking:
 

محمداحمد

لائبریرین
آخر تہذیب حافی ہیں 🤓
مجھ ایسے پیڑوں کے سوکھنے اور سبز ہونے سے کیا کسی کو
یہ بیل شاید کسی مصیبت میں ہے جو مجھ سے لپٹ رہی ہے
یہاں تو پھر بھی تشبیہات سمجھ آ رہی ہیں۔

مذکورہ اشعار تو بالکل ہی بے سروپا ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
تو یہ نہ دیکھ کہ سب ٹہنیاں سلامت ہیں
کہ یہ درخت تھا اور پتیاں بھی رکھتا تھا
عرفان صدیقی
 
Top