محمد وارث

لائبریرین
خواہی بہ دیدہ قد کش و خواہی بہ دل نشیں
سروِ تو مصرعیست کہ در ہر زمیں خوش است


ابوالمعانی میرزا عبدالقادر بیدل

چاہے (ہماری) آنکھوں میں رہ کر نشو و نما پاتا رہ، چاہے (ہمارے) دل میں (جم کے) بیٹھ کہ تیرے قد کا سرو ایک ایسا مصرع ہے کہ جو ہر زمین میں لاجواب ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
بسته‌ام چشم از خود و سیرِ دو عالم می‌کنم
این چه پرواز است یا رب در پرِ نگشوده‌ام
(بیدل دهلوی)

میں نے اپنی ذات سے آنکھ بند کر لی ہے اور (اب) میں دو عالم کی سیر کرتا ہوں۔۔۔ یا رب میرے نہ کھلے ہوئے پر میں یہ کیسی پرواز ہے؟
 

یاز

محفلین
ریا حلال شمارند و جامِ بادہ حرام
زہے طریقت و ملت زہے شریعت و کیش
(حافظ شیرازی)

ریاکاری کو جائز اور شراب کے جام کو حرام سمجھتے ہیں۔ طریقت اور ملت کا کیا کہنا، شریعت اور مذہب کا کیا کہنا۔
 

حسان خان

لائبریرین
سینه گر خالی ز معشوقی بُوَد
سینه نَبْوَد، کُهنه صندوقی بُوَد
(شیخ بهایی)

اگر سینہ کسی معشوق سے خالی ہو تو وہ سینہ نہیں بلکہ ایک کہنہ صندوق ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
گفتی اندر خواب گہہ گہہ روئے خود بنمایمَت
ایں سخن بیگانہ را گو، کاشنا را خواب نیست


امیر خسرو دہلوی

تُو نے کہا کہ میں گاہے گاہے خواب میں آ کر تجھے اپنا چہرہ دکھاؤں گا، ایسی باتیں بیگانوں سے کہہ کیونکہ جو تیرا آشنا ہے اُس کے لیے نیند ہی کب ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
من دانم و دل، غیر چه داند که در این بزم
از طرزِ نگاهِ تو چه فهمیده‌ام امروز
(شیخ بهایی)

میں جانتا ہوں اور دل (جانتا ہے)۔۔۔ غیر کیا جانے کہ میں نے اِس بزم میں تمہاری طرزِ نگاہ سے آج کیا چیز درک کی ہے۔
 

سارہ خان

محفلین
گفتی اندر خواب گہہ گہہ روئے خود بنمایمَت
ایں سخن بیگانہ را گو، کاشنا را خواب نیست


امیر خسرو دہلوی

تُو نے کہا کہ میں گاہے گاہے خواب میں آ کر تجھے اپنا چہرہ دکھاؤں گا، ایسی باتیں بیگانوں سے کہہ کیونکہ جو تیرا آشنا ہے اُس کے لیے نیند ہی کب ہے۔
نیند کی گولیاں ایسے ہی لوگوں کے لیئے ایجاد کی گئی ہیں شاید :p
 

یاز

محفلین
تیغِ حلم از تیغِ آہن تیز تر
بل ز صد لشکرظفر انگیز تر
(مولانا رومی)

بردباری کی تلوار لوہے کی تلوار سے زیادہ تیز ہے۔ بلکہ سینکڑوں لشکروں سے زیادہ بڑی فاتح ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
خرد چو قدرتِ حق در رخت مشاهده کرد
بگفت اشهد ان لا اله الا الله
(کمال خُجندی)

خرد نے جب تمہارے (زیبا) چہرے میں قدرتِ حق مشاہدہ کی تو وہ کہہ اٹھی: اشہد ان لا الہ الا اللہ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
خوی بد دارم ملولم، تو مرا معذور دار
خوی من کی خوش شود بےروئے خوبت اےنگار
مولانا

میں ملول ہوں کہ بری عادت رکھتا ہوں سو مجھے معذور سمجھو
میری عادت تمہارا چہرہ دیکھے بنا بھلا کیسے اچھی ہوسکتی ہے؟
 

حسان خان

لائبریرین
هشیاریم افتاد به فردای قیامت
زان باده که از دستِ تو نوشیده‌ام امروز
(شیخ بهایی)

جو شراب میں نے آج تمہارے دست سے پی ہے اُس سے میری ہوشیاری فردائے قیامت تک ملتوی ہو گئی ہے۔
 

یاز

محفلین
ما چو نائیم و نوا در ما ز تُست
ما چو کوہیم و صدا در ما ز تُست
(مولانا رومی)

میں بانسری کی مانند ہوں اور مجھ میں آواز تجھ سے ہے۔ میں پہاڑ کی طرح ہوں اور مجھ میں گونج تجھ سے ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
تازه گردید از نسیمِ صبحگاهی جانِ من
شب مگر بودش گذر بر منزلِ جانانِ من
(شیخ بهایی)

نسیمِ صبحگاہی سے میری جان تازہ ہو گئی؛ شب میں شاید اُس کا گذر میرے محبوب کی منزل پر ہوا تھا۔

بهایی خرقهٔ خود را مگر آتش زدی کامشب
جهان پر شد ز دودِ کفر و سالوسی و زرّاقی
(شیخ بهایی)

اے بہائی، تم نے اپنے خرقے کو شاید آگ لگا دی کہ اِس شب دنیا کفر و حیلہ گری و ریاکاری کے دھوئیں سے پُر ہو گئی ہے۔

اگرچه باده حرام است ظن برم که مگر
حلال گردد بر عاشقان به وقتِ بهار
(فرخی سیستانی)

اگرچہ شراب حرام ہے (لیکن) میرا ظن ہے کہ شاید عاشقوں پر بہار کے وقت حلال ہو جاتی ہو۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
آیینه را بگیر و تماشای خویش کن
سوی چمن به عزمِ تماشا چه می‌روی؟
(هلالی جغتایی)

آئینے کو تھامو اور اپنا تماشا کرو؛ تماشے کے عزم سے چمن کی جانب کیا جا رہے ہو؟

آدمی باید که بی‌حالت نباشد هیچ‌گاه
گر لبِ خندان نباشد، چشمِ گریان هم خوش است
(مردمی مشهدی)

انسان کو کسی بھی وقت بے حالت نہیں ہونا چاہیے؛ اگر لبِ خنداں نہ ہو تو چشمِ گریاں بھی خوب ہے۔

در دل به قدرِ ذرّه نگُنجد خیالِ غیر
کز مِهرِ او پر است ضمیرِ منیرِ ما
(کمال خُجندی)

(ہمارے) دل میں ذرّہ برابر بھی غیر کا خیال نہیں سماتا کیونکہ اُس (محبوب) کی مِہر سے ہمارا ضمیرِ منیر پُر ہے۔
[لفظِ 'مِہر' محبت اور خورشید دونوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔]
 
آخری تدوین:

یوسف سلطان

محفلین
باہو بس حجاب است علم ذکر وہم حضور
ہر کہ فی الله شد فنا گشتہ بہ نور
اے باہو! جو شخص غرق فنافی الله ہو جاتا ہے وہ سراپا نور ہو جاتا ہے اور علم و ذکرو حضوری اس کے لیے حجاب بن جاتا ہے
(حضرت سلطان باہو رحمتہ الله علیہ )
 

حسان خان

لائبریرین
دوستی‌های همه عالَم بروب از دل، کمال
پاک باید داشتن خلوت‌سرای دوست را
(کمال خُجندی)

اے کمال، سارے عالَم کی دوستیوں کو دل سے صاف کر دو؛ دوست کی خلوت سرا کو پاک رکھنا لازم ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
گر بہ قسمت قانعی، بیش و کمِ دُنیا یکیست
تشنہ چوں یک جرعہ خواہد، کوزہ و دریا یکیست


ابوطالب کلیم کاشانی

اگر تُو اپنی قسمت پر قناعت کرے تو پھر دنیا کا کم اور زیادہ ایک ہی چیز ہے، جیسے کہ پیاسا جب ایک گھونٹ پانی چاہتا ہے تو اُس کے لیے کوزہ اور دریا ایک برابر ہی ہوتے ہیں۔
 

یاز

محفلین
آجکل فورٹی رولز آف لو زیرِ مطالعہ ہے تو اسی کی مناسبت سے مولانا رومی کا ایک شعر

ہرکرا جامہ ز عشقے چاک شد
او زحرص و عیب کلی پاک شد
(مولانا رومی)

جس کا جامہ عشق سے چاک ہوا، وہ جیسے حرص اور عیب سے مکمل پاک ہوا۔
 

یاز

محفلین
عشقہائے کزپۓ رنگِ بود
عشق نبود عاقبت ننگے بود
(مولانا رومی)

وہ عشق جو فقط رنگ کی خاطر ہوتا ہے، وہ عشق نہیں ہے، اس کا انجام رسوائی ہوتا ہے۔
 
Top