خواتین کارنر اور مردوں کی بیٹھک کے بارے میں محفلین کی رائے

تعبیر

محفلین
شگفتہ کے بلانے پر میں یہاں آ تو گئی ہوں لیکن اب رائے کیا دوں؟؟؟
پچھلے سارے پیغامات پڑھنے کے بعد کہ کچھ خواتین پوری پرائیویسی کے ساتھ ایسا سیکشن چاہتی ہیں تو کیا ایک ایسا سیکشن پاسورڈ کے ساتھ بھی ممکن نہیں ہے ۔ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
ممکن ہے کلمہ شناخت کے ساتھ ایسا ممکن ہو لیکن یہ کیسے معلوم ہو گا کہ یہ پہچان واقعی نسوانی ہے؟
 

تعبیر

محفلین
شمشاد بھائی جو خواتین یہاں کافی وقت سے ہیں اور محفل کے علاوہ انہیں ذاتی طور پر بھی جانتے ہیں ان کی تو گارنٹی ہے نا کہ وہ سچ میں خواتین ہی ہیں
باقی میرا اپنا ووٹ کیس طرف بھی نہیں ہے نا ہاں میں نہ ناا میں بس جو جیتا اودے نال
 

شمشاد

لائبریرین
سو فیصد متفق،لیکن پھر یہ موجودہ خواتین جو کہ درجن بھر ہی ہیں، ان کی اجارہ داری بن جائے گی۔
 
شمشاد بھائی جو خواتین یہاں کافی وقت سے ہیں اور محفل کے علاوہ انہیں ذاتی طور پر بھی جانتے ہیں ان کی تو گارنٹی ہے نا کہ وہ سچ میں خواتین ہی ہیں
باقی میرا اپنا ووٹ کیس طرف بھی نہیں ہے نا ہاں میں نہ ناا میں بس جو جیتا اودے نال

اتنی محدود تعداد میں محلین، خواہ وہ خواتین ہوں یا حضرات یا ان کا ملغوبہ، آپس میں پرائیویٹ ڈسکشن کے لئے مکالمے کا نظام استعمال کر سکتے ہیں۔ آج کل یہاں زیادہ تر مشاورتیں ایسے ہی ہوتی ہیں، جو پہلے پرائیویٹ فورم بنا کر کی جاتی تھیں۔ :) :) :)
 

مہ جبین

محفلین
نیٹ کی دنیا میں جب جنس کا کوئی اعتبار ہی نہیں تو اس کے بعد پھر خواتین کارنر کی کیا ضرورت رہ جاتی ہے ؟ اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ خواتین کے نام سے کوئی مرد خواتین کارنر میں داخل نہیں ہوگا؟ جب ایسا نظام ہی نہیں ہے تو پھر خواتین کارنر کی افادیت بھی ختم ہو جاتی ہے کیونکہ میں نے نوٹ کیا ہے کہ ایک تو مدت سے اس طرف کوئی خاتون آئی ہی نہیں اور اگر آئی بھی ہیں تو وہی عام سی گھریلو گپ شپ ہوتی ہے جس کو چھپانے کی کوئی ضروت نہیں ہوتی اور وہ چھپ سکتی بھی نہیں ہیں، اس کو مرد بھی پڑھ رہے ہوتے ہیں اور کچھ تو اس میں اپنی رائے بھی دیدیتے ہیں
میرا خیال ہے کہ یا تو خواتین کارنر میں مکمل پرائیویسی ہو کہ کوئی مرد یہاں پر مراسلے بھی نا پڑھ سکے یا پھر اس کو ختم کرنا ہی بہتر ہے کہ یہ کیا کہ اپنی رائے تو نہ دے سکیں لیکن سب باتیں انکے علم میں تو آرہی ہیں پھر اس کا کیا فائدہ ہے ، ہم اپنے مسئلوں کو توکھل کر ڈسکس نہیں کر سکتے تو سب سے اچھا یہی ہے اس کو اوپن کردیا جائے اور کسی کو کوئی ذاتی بات کرنی ہو تو ذاتی پیغام کے ذریعے ہی کر لے آگے محفل کی انتظامیہ بہتر فیصلہ کرسکتی ہے
 

مقدس

لائبریرین
ٹوٹلی ایگری جبین آنٹی
میرا ماننا بھی یہی ہے کہ یا تو مکمل پرائیوسی ہو اگر ایسا ممکن نہیں تو اس کو اوپن کر دینا چاہیے،
 

ساجد

محفلین
ہماری ناقص رائے یہ ہے کہ خواتین کارنر ہونا چاہئے اور اوپن ہونا چاہئے۔اسےایک خاتون ماڈریٹر کے تحت کیا جائے۔
اب بات آتی ہے کہ خواتین کی ذاتی باتوں پر کہ مردوں کی پہنچ کی وجہ سے لکھی نہیں جا سکتیں۔ اس کا حل ہے کہ ای میل ، ذاتی پیغامات اور انواع و اقسام کے میسنجرز اور سکائپ وغیرہ اس کے لئے زیادہ موزوں ہیں۔ کیوں کہ وہاں وہی انٹر ہو سکتا ہے جسے آپ اجازت دیں گے۔ اردو محفل ایک پبلک فورم ہے یہاں اس قسم کی پرائیویسی کا ملنا یا فراہم کرنا امر محال ہے۔
 

عمر سیف

محفلین
میرے خیال میں محفل ایک اوپن فورم ہے.خواتین کارنر ہو یا مردوں کی بیٹھک دونوں کو اپنی بات کہنے اور دوسروں کے خیالات پڑھنے کا موقع ملنا چاہئے۔ پرائیوٹ باتیں آپ ذاتی پیغامات میں بھی کر سکتے ہیں اور فون پر بھی۔ ان کے علاوہ دیگر سافت وئیرز بھی ہیں جہاں آپ پرسنل باتیں کر سکتے ہیں۔ جب آپ فورم پہ بات کریں گے تو لوگ پڑھیں گے بھی اور رائے بھی دیں گے۔
 

مغزل

محفلین
تمام مراسلات بغور پڑھے متفق ہوئے بنا کوئی جائے مفر نہیں کہ ہر دو اعتبار سے بہترین گفتگو رہی ۔ ۔بہر کیف و بہر حال محفل کے لطیف واسطے (سافٹ ویئر) کی مجبوری مجھے سب سے زیادہ اچھی لگی ۔۔:) کہ نساد ( صنفِ نازک) کے لیے سب سے محفوظ ترین گفتگو کی جگہ ذاتی مکالمہ ہے ، اور خواتین کے دیگر شعبہ جات جن میں صنفِ آہن ( بقول چھوٹاغالبؔ صنفِ وجیہہ ) کی عمومی دلچسپی (بغیر کسی قدغن کے :p ) کا سامان ہوتا ہے اسے مراسلت کے لیے یکساں رکھا جائے ۔:) بہر کیف و بہر حال جو نتیجہ اس لڑی کے مراسلات کا ممکن ہو ہم ( غزل مغزل ) اس میں خوش ہیں ۔۔ رہے نام اللہ کا :angel:
 

شمشاد

لائبریرین
میری رائے میں دونوں زمرے موجود رہیں لیکن خواتین کارنر میں دھاگے صرف خواتین کھولیں اور مردوں کی بیٹھک میں صرف صنف وجیہہ لیکن مراسلے بھیجنے میں کوئی پابندی نہ ہو۔
 

یوسف-2

محفلین
میری رائے میں دونوں زمرے موجود رہیں لیکن خواتین کارنر میں دھاگے صرف خواتین کھولیں اور مردوں کی بیٹھک میں صرف صنف وجیہہ لیکن مراسلے بھیجنے میں کوئی پابندی نہ ہو۔
آپ بھی ٹھیک ہی کہتے ہیں شمشاد بھائی۔
ایک لطیفہ یاد آگیا۔ بلا تبصرہ سن لیجئے
ملا نصیرالدین کے گھر کے باہر دو افراد تو تو میں میں کر رہے تھے۔ شور سن کر ملا نصیر الدین باہر نکلے اور بولے بھئی کیا معاملہ ہے۔ ایک نے اپنی رام کہانی سنائی تو ملا بولے۔کہتے تو تم ٹھیک ہی ہو۔ اس پر دوسرے نے اعتراض کیا کہ میری بات تو آپ نے سنی ہی نہیں۔ ملا نے اس کی بات سن کر کہا۔ کہتے تو تم بھی ٹھیک ہی ہو۔ ملا کی بیوی جو دروازے کی اوٹ سے لگی یہ ماجرا دیکھ رہی تھی، فورا" بول اٹھی: ملا یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ دونوں جھگڑ بھی رہے ہوں اور دونوں درست بھی ہوں۔ ملا نے کچھ دیر سوچا اور بولے: بھاگوان کہہ تو تم بھی ٹھیک ہی رہے ہو :D
 
Top