حقوق ناشر ۔۔۔۔؟

شاہ حسین

محفلین
اسّلام و علیکم

ایک سوال ذہن میں کچھ دنوں سے ہے سوچا آج پوچھ ہی لیا جائے۔

اگر کسی ایسی کتاب کو جس کے حقوق ناشر کے پاس محفوظ ہوں کو اردو محفل کتب خانے میں برقیایا جائے تو کیا نتیجہ نکلے گا ۔
 

شاہ حسین

محفلین
اس بارے میں‌پہلے بھی کافی جنگیں‌ہو چکی ہیں۔

حضرت اس محفل میں میری شرکت بلکل نئی ہے میں نہیں جانتا اس موضو ع پر کیا گفت و شنید رہ چکی ہے ۔

گر حوالہ(ربط) ارسال کر دیا جائے تو عنایت سمجھوں گا ، یا کوئی انہی صفحات پر جواب دے سکے تو اسے عنایت خاص سمجھوں گا۔
 

الف عین

لائبریرین
آپ کون ہیں۔۔۔ لائبریری کے ارکان ہی ہیں جو کچھ ہیں۔۔ اگر آپ بھی کچھ کرنا چاہتے ہوں تو اپنی کوشش کریں۔ یا پھر یہاں اطلاع دے دیں کہ یہ ناشر ہیں، ممکن ہے کہ ناشر کی جان پہچان والا کوئی رکن نکل آئے جو یہ کام کر دے۔ آپ یوں کریں کہ برقیانے والی کتب کے مشورے والے سلسلے میں پوسٹ کریں کتاب اور ناشر کا نام کے ساتھ۔
کاپی رائٹ والی کتاب بغیر اجازت کے چھاپنا غلط بھی ہے، اور ممکن ہے کہ ناشر یا مصنف سے اجازت کے ساتھگ ان پیج کی فائل بھی مل جائے۔ تو کام اور آسان ہو جائے۔۔ محض کنورژن۔
 

شاہ حسین

محفلین
آپ کون ہیں۔۔۔ لائبریری کے ارکان ہی ہیں جو کچھ ہیں۔۔ اگر آپ بھی کچھ کرنا چاہتے ہوں تو اپنی کوشش کریں۔ یا پھر یہاں اطلاع دے دیں کہ یہ ناشر ہیں، ممکن ہے کہ ناشر کی جان پہچان والا کوئی رکن نکل آئے جو یہ کام کر دے۔ آپ یوں کریں کہ برقیانے والی کتب کے مشورے والے سلسلے میں پوسٹ کریں کتاب اور ناشر کا نام کے ساتھ۔
کاپی رائٹ والی کتاب بغیر اجازت کے چھاپنا غلط بھی ہے، اور ممکن ہے کہ ناشر یا مصنف سے اجازت کے ساتھگ ان پیج کی فائل بھی مل جائے۔ تو کام اور آسان ہو جائے۔۔ محض کنورژن۔

بہت شکریہ آپ نے کافی اچھے انداز میں رہنمائی فرمائی
آپ کے بتائے طریقے مطابق ایک دھاگہ پہلے ہی بنا چکا ہوں ، ربط درج کر رہا ہوں ۔
http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?p=420050#post420050
 
یہ کاپی رائٹ ایکٹ / حقوقِ ملکیت / حقوق ِ طبع / حقوقِ ناشر وغیرہ کیا بلا ہے ؟

اسّلام و علیکم

ایک سوال ذہن میں کچھ دنوں سے ہے سوچا آج پوچھ ہی لیا جائے۔

اگر کسی ایسی کتاب کو جس کے حقوق ناشر کے پاس محفوظ ہوں کو اردو محفل کتب خانے میں برقیایا جائے تو کیا نتیجہ نکلے گا ۔
یہ کاپی رائٹ ایکٹ / حقوقِ ملکیت / حقوق ِ طبع / حقوقِ ناشر وغیرہ کیا بلا ہے ؟

ہرایک اس سے خائف نظر آرہاہے

میرے خیال میں اس پر بحث ہونا چاہیے اور جس کو اس کے بارے میں کچھ معلوم ہو وہ دوسروں کے سامنے بیان کرے۔

ایسی کئی کتابیں ہیں جن کو ہم دوبارہ چھاپ سکتے ہیں اور اس سے فائدہ اُٹھاسکتے ہیں لیکن یہ ایکٹ
( قانون ) ہمارے آڑے آتاہے۔

غالبابی اے کے سال ابلاغ عامہ کی کسی کتاب میں یاکہیں اور یہ بات نظر سے گزری تھی کہ مصنف کی وفات کے پچاس سال بعد کاپی رائٹ ایکٹ / حقوقِ ملکیت / حقوق ِ طبع/ حقوق ناشر ختم ہوجاتے ہیں اور پھر یہ Intelictual property بن جاتی ہے۔

اگر یہ قانون اسی طرح نافذ ہے ہمارے ہاں جیساکہ اوپر درج کیا گیا ہے تومیرے خیال میں بہت سی مفید کتابوں پر صرف چندافراد یا اداروں نے ناجائز قبضہ کررکھا ہے ۔اور اگر کچھ ترمیمات سے گزراہے تواس کا مجھے علم نہیں۔

ایک اور عجیب امر یہ بھی ہے کہ بہت سی مفید کتابوں کے حقوقِ طبع کے دعویدار مصنفین تو کیاناشرین بھی اس دنیامیں باقی نہیں رہے ہیں جنہوں نے مصنف سے حقوقِ طبع قیمتاً حاصل کیے تھے لیکن اب دوسرے ناشر ان کتب کی ری پرنٹنگ کے دوران وہی رٹے رٹائے جملے کتاب کے دوسرے صفحے پر درج کرتے ہیں کہ

" جملہ حقوق محفوظ ہیں "

میرے خیال میں اس پر ایک مکمل اور تفصیلی بحث اس فورم کے ذریعے ہونا چاہیے ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
عبید اللہ عبید، اس موضوع پر پہلے ہی فورم پر کافی تفصیلی گفتگو ہو چکی ہے، بلکہ کئی مرتبہ یہ موضوع زیر بحث آ چکا ہے۔ اس لیے اب اس پر بات کرنا محض تضیع اوقات ہوگا۔ کاپی رائٹ کے قوانین ہمیں کتنے ہی ناپسند کیوں نہ ہوں، یہ بہرحال قانون ہیں۔
 
Top