حضرت مہدی کون؟

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
محترمی، آپ کا نکتہ بہت ہی اچھا ہے۔
آپ نے درست فرمایا کہ اللہ تعالی نے حضرت ابراہیم کی اولاد میں سے امام یعنی آئمہ کرام پیدا فرمانے کا مشروط وعدہ کیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا امامت یعنی لیڈرشپ صرف نبوت اور رسالت ہے؟ کیا اللہ تعالی نے اس وعدہ کو پورا فرمایا۔ آئیے دیکھتے ہیں قرآن کیا کہتا ہے۔ یہ صرف حوالہ ہیں‌ آپ فرمائیے کہ آپ کا اس بارے میں‌کیا خیال ہے؟ ہم سب کو معلوم ہے کہ مسلمانوں میں لیڈر شپ یا امامت قیامت تک آتی رہے گی۔ اگر آپ کا اشارہ کسی خاص ذات کی طرف ہے تو فرمائیے۔

امامت کے لئے اللہ تعالی کا فرمایا ہوا اصول، پیشوائی یا امامت کی شرائط اور اس کے لئے اللہ تعالی سے دعا کی ضرورت:
[ayah]25:71[/ayah] اور جس نے توبہ کی اور کیے نیک عمل تو بے شک وہ پلٹ آیا اللہ کی طرف جیسا کہ پلٹنے کا حق ۔
[ayah]25:72[/ayah] اور وہ لوگ جو نہیں گواہ بنتے جھوٹ کے اور جب گزرتے ہیں بیہودہ کاموں کے پاس سے تو گزر جاتے ہیں سنجیدگی کے ساتھ۔
[ayah]25:73[/ayah] اور وہ لوگ جنہیں اگر نصیحت کی جاتی ہے اپنے رب کی آیات سنا کر تو نہیں گرتے اس پر بہرے اور اندھے بن کر (بلکہ غور سے سُنتے ہیں)۔
[ayah]25:74[/ayah] [arabic]وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا[/arabic]
شبیر احمد: اور وہ لوگ جو دعائیں مانگے ہیں: اے ہمارے مالک! عطا فرما تو ہمیں ایسی بیویاں اور ایسی اولاد جو آنکھوں کی ٹھنڈک ہو اور بنا دے تو ہمیں متقیوں میں مثالی کردار والا۔
طاہر القادری: اور (یہ) وہ لوگ ہیں جو (حضورِ باری تعالیٰ میں) عرض کرتے ہیں: اے ہمارے رب! ہمیں ہماری بیویوں اور ہماری اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما، اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا دے
[ayah]25:75[/ayah] یہی ہیں وہ لوگ جو پائیں گے اُونچے محل بدلہ میں اپنے صبر کے اور استقبال ہوگا ان کا وہاں آداب و تسلیمات سے۔

اب دیکھئے کہ جو وعدہ [ayah] 2:124 [/ayah] میں حضرت ابراہیم سے کیا گیا تھا اس کو پورا کرنے کا تذکرہ۔
[ayah]21:71[/ayah] اور بچاکر لے گئے ہم اُسے اور لوط کو اس سرزمین کی طرف کہ برکتیں رکھی ہیں ہم نے اس میں دُنیا والوں کے لیے۔
[ayah]21:72[/ayah] اور عطا کیا ہم نے اُسے اسحٰق۔ اور یعقوب بھی مزید برآں۔ اور ہر ایک کو بنایا ہم نے صالح۔
[ayah]21:73[/ayah] [arabic]وَجَعَلْنَاهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا وَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِمْ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ وَإِقَامَ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءَ الزَّكَاةِ وَكَانُوا لَنَا عَابِدِينَ[/arabic]
اور بنادیا ہم نے اُنہیں ایسے امام جو ہدایت دیتے تھے ہمارے حُکم سے اور حُکم دیا ہم نے بذریعہ وحی انہیں نیک کام کرنے، نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ دینے کا۔ اور تھے وہ، ہماری عبادت کرنے والے۔

اللہ تعالی نے یہ بہت ہی واضح الفاظ میں بتا دیا کہ جو وعدہ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے کیا تھا وہ پورا فرمایا اور مزید دیکھئے۔

[ayah]32:23[/ayah] اور یقینا دے چکے ہیں ہم موسیٰ کو الکتاب سو نہ ہو تم کو کبھی شک اس کے ملنے میں اور بنایا تھا ہم نے اس کتاب کو ہدایت بنی اسرائیل کے لیے۔
[arabic][ayah]32:24[/ayah] وَجَعَلْنَا مِنْهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا لَمَّا صَبَرُوا وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يُوقِنُونَ[/arabic]
اور پیدا کیے ہم نے ان میں ایسے پیشوا جو رہنمائی کرتے تھے ہمارے حکم سے، جب انہوں نے استقامت دکھائی۔ اور تھے وہ (ایسے لوگ جو) ہماری آیات پر یقین رکھتے تھے۔
[ayah]32:25[/ayah] بے شک تیرا رب ہی فیصلہ فرمائے گا ان کے درمیان روزِ قیامت ان باتوں کا جن میں وہ باہم اختلاف کیا کرتے تھے۔

کیا ایسا ہے کہ اللہ تعالی نے جن انبیاء کو آئمہ کرام، پیشوا، لیڈر، رہنما قرار دیا ہے وہ کسی وجہ سے اس امامت کے زمرے میں نہیں آتے ہیں تو رہنمائی فرمائیے۔

میری ناقص رائے:
یہ ہے کہ ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں سے امامت کا وعدہ اللہ تعالی نے فرمایا وہ مندرجہ بالاء آیات گواہ ہیں کہ پورا کردیا۔ اب ایسی امامت جس میں نبوت بھی شامل ہو ممکن نہیں کہ رسول اکرم محمد العربی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی یا رسول ہمارے عقیدہ کے مطابق نہیں آئے گا۔

اس عظیم امام، لیڈر ، ہادی برحق کا لایا ہو انسانی مساوات اور انصاف کا عظیم پیغام قرآن ، جو دلوں کو چھو لیتا ہے اور اپنے نور میں‌لپیٹ لیتاہے۔ اگر یہ عظیم پیغام بھی ہم کو ہدایت نہیں فراہم کرسکتا تو پھر شاید ہی کوئی لیڈر، امام، ہادی یا رہنما ایسا ہو کہ ہماری رہنمائی کرسکے۔

درحقیقت یہ کہنا کہ ایک نبی، رسول، امام، ہادی ، رہنما یا لیڈر ایسا آئے گا جو رسول اکرم سے بڑھ کر نبی، رسول، امام ، ہادی ، رہنما یا لیڈر ہوگا، درپردہ اپنی جگہ توہین رسالت ہے۔

صاحبو، وہ ہادی، مہدی، نبی۔ رسول، امام، رہنما یا لیڈر آ بھی گیا ، جس کا انتظار یہودی برسوں سے کررہے تھے اور اس کا پیغام بھی جاری و ساری ہے۔ اللہ کا وعدہ ہے کہ یہ نظام دنیا کے تمام نظاموں‌پر غالب آکر رہے گا۔


والسلام
 

سکون

محفلین
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیسے ہیں دوستو ۔
ویسے تو میں ایسی چیزوں میں حصہ لینے سے کتراتا ہوں کیوں کہ مجھے اتنی معلومات نہیں ہے ۔اور ہے بھی تو مجھے ایسے لوگوں سے بحث کرنا اچاھا نہیں‌لگتا کہ جو حق صاف اور روشن ہونے کے بعد بھی نہیں‌مانتے ہیں ۔
خیر اب پنگا لیا ہے تو میں اس میں حصہ لوں‌گا ۔
کسی کو کوئی بھی اعتراض ہو تو میں حاضر ہوں

سب سے پھلے تو بحث چھڑی کہاں سے تھے اور کہاں جارہے ہے صحیح بات تو یہ ہے کہ موضوع جس طریقے سے شروع ہوا تھا اب اس راھ پہ نہیں رہا ۔ہر شخص اپنی بات جہاں سے دل کرتا ہے شروع کر دیتا یے ۔بھئی بات یہ ہے کہ

اک سوال اٹھاؤ اسی پہ بات کرو یہاں تو ہزاروں سوالات ہیں‌اور ہزاروں الجھنیں‌ہیں بندہ کس کو سلجھائے ؟

سب سے پھلے تو یہ بات طے کی جائے کہ ۔امام مہدی علیہ السلام کی وجود پہ بحچ ہورہی ہے یا ان کے زندگی پہ یا ان کے امام برحق ہونے پر یا ان کی غیبت پر یا پھر ان کی امتت وغیرہ پر ۔امام علیہ السلام کی زندگی کے بہت سے پھلو ہیں کس پھلو پر بات کرنا چاہتے ہیں ؟
خیر امام مہدی علیہ السلام کا انکار کوئی مسلمان نہین کر سکتا ہے جب کوئی کافر انکار نہیں کرسکا تو مسلمان کی کیا جرئت ہے (مطلب کہ میں ثآبت کرسکتا ہوں‌کہ امام مہدی علیہ السلام کا عقیدہ مسلمانوں ہی سے محدود نہیں ہے بلکہ اسے دوسرے ادیان بھی مانتے ہیں‌)
خیر
بات تو لمبی ہے میں‌کچھ ثبوت آپ کی خدمت میں پیس کرتا ہون اور اس مسلمان کو دعوت فکر دیتا ہوں کہ وہ سوچے کہ امام مہدی علیہ السلام کے عقیدے سے لوگوں کو کیوں‌منحرف کیا جارہا ہے ؟
خیر میں
ان سے کچھ سوالات پوطھتا ہوں کہ ۔

اگر چہ علماءاہل سنت نے منکرین مہدویت کے ان واہی اورغلط عقیدے کا منہ توڑ جواب دیا ہے اوران کے کافر اورواجب القتل ہونے کا فتوی دیا ہے اوریہ بھی ثابت کیا ہے کہ حضرت مہدی(عج) کا وجود اورظہور صرفاً اسلامی ، اورتمام مسلمانوں کے متفق علیہ عقاید میں سے ایک ہے ، لیکن چند نکات کی توضیح ضروری ہے ۔
۱۔ہم منکر ین مہدی(عج) سے سوال کرتے ہیں کہ تمہارے نزدیک کسی عقیدے کے اسلامی ہونے کا معیار کیا ہے ؟
۲۔آیا کوئی عقیدہ جس سے قرآن کی تفسیر ہوئی ہو وہ عقیدہ ، اسلامی عقیدہ نہیں ہے ؟ آیا اگر احادیث معتبر اور متواتر اس عقیدے کے اثبات کے لئے نقل ہوئی ہو اوراس عقیدے کو ثابت کرتی ہو تو کیا وہ عقیدہ اسلامی عقیدہ نہیں ہے ؟


اگرایک عقیدہ صدر اسلام سے لے کر آج تک مسلمانوں کے درمیان موجود رہا ہوتو کیا وہ عقیدہ ، عقیدہ اسلامی نہیں ؟ وہ عقیدہ جس کے منکر کا سنت نبی کی روشنی میں کافر ہونا ثابت ہو اورعلماءاسلام فتوی دیں کہ اس شخص کاخون مباح ہے تو کیا یہ عقیدہ اسلامی عقیدہ نہیں ہے ؟ صحیح مسلم وبخاری اور دوسری کتب اہل سنت میں جس کے وجود وظہور کے بارے میں سیکڑوں احادیث نقل ہوئیں ہوں اورابن داوود جیسے محدث نے ” کتاب المہدی(ع )“ کے نام سے ، ” شوکانی“ جیسے عالم نے جس شخصیت کے متعلق ” التوضیح فی تواتر ماجاءفی المہدی والمسیح“ کے نام سے ، حافظ متقی ہندی حنفی جیسے عالم نے ” البرہان فی علامات مہدی آخر الزمان“اور جلال الدین سیوطی “ جیسے متتبع محدث نے ” العرف الوردی فی اخبار المہدی(ع) “ اور اسی طرح دوسرے مشہور علماءاہل سنت نے جس کے بارے میں سیکڑوں کتابیں لکھی ہوں اور قرن اول سے لے کر چودہویں صدی ہجری تک جس عقیدے کا تذکرہ برابر کیا جاتا رہا ہو، تو کیا پھر بھی یہ عقیدہ اسلامی نہیں ہے؟؟ اگر مذکورہ تمام نکات کسی عقیدے کے اسلامی ہونے کے لئے معیار نہیں ہیں تو تو آپ ہی بتا دیجئے کہ کسی عقیدے کے اسلامی ہونے کا معیار کیا ہے ؟ تاکہ اس معیار کی بنیاد پر ہم آپ کو جواب دے سکیں ، لیکن یقینا آپ لوگ بھی جانتے ہیں اور مسلمانوں کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ ہم نے اوپر جو معیار بیان کئے ہیں اس کے سوا کوئی اور معیار ، اسلام کے عقاید کو پہچاننے کے لئے موجود نہیں ہے ۔

لہذا ،مذکورہ تمام راہوں سے عقیدہ وجود وظہور حضرت مہدی(ع) کا اسلامی ہونا ثابت ہے ، چاہئے آپ اسے قبول کریں یانہ کریں ، خداوند قہار اپنا وعدہ پوا کر کے ہی رہے گا” خداوہی ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اوردین حق کے ساتھ بھیجا ہے تاکہ اسے تمام ادیان پر غالب بنائے چاہے یہ بات مشرکین کو کتنی ہی ناگوار کیوں نہ ہوں (سورہ صف، آیت ۹)

ہمیں ان لوگوں پر تعجب ہوتا ہے جو سنت نبی پر عمل پیرا ہونے کا دعویٰ تو کرتے ہیں اور خود یہ بھی گواہی دیتے ہیں کہ ہم نے سنت نبی کو چھوڑ دیا ہے اس لئے کہ سنت تو شیعوں کا شعار بن چکا ہے ، چنانچہ ” اب تیمیہ“ لکھتے ہیں :” سنت نبی کو چھوڑ دو کیونکہ اب سنت شیعوں کی علامت بن چکی ہے ( منہاج السنہ، ج۲، ص ۱۴۴)

جناب ابن تیمیہ ” کی اس غلط فکر کے باوجود انہیں “ مجدد السنہ" کہا گیا ہے اور ان کو امام کل مانا گیا ہے۔!!

ہمیں ان لوگوں پر کیونکر تعجب نہ ہو جو خود کو اہل سنت کہتے تو ہیں اور پیغمبراکرم کے اس حکم کو کہ ” کتاب اورمیرے اہل بیت(ع) سے تمسک رکھنا“ کو پس پشت ڈال دیتے ہیں ، جب کہ اہل بیت(ع) سے روگردانی قرآن کریم سے منہ موڑناہے ۔جیسا کہ حدیث رسول یہ کہتی ہے کہ قرآن واہل بیت(ع) کبھی ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے ، چنانچہ فرماتے ہیں ” لقد نبّاٰئنی اللطیف الخبیر “ مجھے لطیف وخبیر نے خبردی ہے کہ یہ دونوں [ قرآن واہل بیت(ع) ] ہرگز ایک دوسرے سے جدانہ ہوں گے یہاں تک کہ میرے پاس حوض کوثر پر وارد ہوں ۔(مسند امام احمد ، باب التمسک والالمقام بالکتاب والسنة ، ج۵، ص ۱۸۶، صحیح مسلم ، کتاب الفضایل ، ج۴، ص ۱۸۸۳، باب فضایل اہل البیت(ع) ۔)

مختصر یہ کہ یہ گروہ نہ سنت کو مانتا ہے اورنہ کتاب کو ، نہ سنی ہے اور نہ شیعہ، نہ ان کو سنیوں سے محبت ہے اورنہ شیعوں سے ۔

ہمیں ان لوگوں پر کیسے تعجب نہ ہو جنہوں نے اپنے نبی کی سنت کو پس پشت ڈال دیا اوراس کی جگہ بدعتوں کو رائج کردیا کہ جس کی خداونبی کی طرف سے کوئی دلیل نہیں ، بلکہ یہ وہ لوگ جو اہل سنت کے نام پر حضرات اہل سنت کو بدنام کرنا چاہتے ہیں اورمسلمانوں کے درمیان افتراق پھلاتے ہیں ، دوسرے مسلمانوں کے خلاف کفر کے فتوے چھاپتے ہیں ، پھر اس طرح یہ لوگ کافر، کافر کے نعرہ لگوا کر اپنے چہرہ پر نقاب ڈالے ہوئے ، پس پردہ خطرناک اہداف تک پہنچنے کے لئے استکباری طاقتوں کی غلامی کا حق ادا کرتے ہیں ۔

یہی وہ لوگ ہیں جو کبھی شیعہ کافر کا نعرہ لگاتے ہیں تو کبھی بریلوی تو کافرکا نعرہ ۔ اوراس طرح اپنے کفر ونفاق کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں گو یاعربوں کے اس مقولے پر اچھی طرح عامل ہیں ”اکذب ثم اکذب حتی یصدّقک الناس“ یعنی اتنا جھوٹ بولو، اتنا جھوٹ بولو کہ لوگ یقین کریں کہ یہ سچ کہ رہا ہے ۔

مختصر یہ کہ ” چور مچائے شور“ والے اصول پر عمل کرتے ہیں ، لیکن جھوٹ کاپلندہ جلدی کھلتا ہے اورحقیقت ایک دن کھل کرسامنے آہی جاتی ہے ۔

” بعض لوگ ایسے بھی ہیں جویہ کہتے ہیں کہ ہم خدا اورقیامت پرایمان لاتے ہیں حالانکہ وہ صاحب ایمان نہیں ہیں یہ خدا اورصاحبان ایمان کو دھوکا دیتے ہیں حالانکہ وہ آپ ، اپنے ہی کو دھوکا دیتے ہیں او سمجھتے بھی نہیں ہیں ۔(سورہ بقرہ،آیت۸و۹”من الناس من یقول آمنّابااللّہ والیوم الآخروماہم بمومنین بخٰدعون اللّہ والذین آمنو اویخدعون الاّ انفسہم ومایشعرون۔“)
 

نبیل

تکنیکی معاون
بچ کے رہیں بھی سب، اب امام مہدی کو نہ ماننے والے کافر اور واجب القتل بھی ہو گئے ہیں۔ :eek:
 

سکون

محفلین
بچ کے رہیں بھی سب، اب امام مہدی کو نہ ماننے والے کافر اور واجب القتل بھی ہو گئے ہیں۔ :eek:

چھا نبیل بھائی آپ کوو اس پر دلیل چاہئے ؟مجھے خوشی ہوگی اس بات کہ کہ میں اس موضوع پر بات کروں پھر ان لوگوں کا ایمان تولنا جو منکرین ہیں حکم کریں تو بندہ حاضر ہے ۔:punga:
جس کو بات کرنی ہے میدان میں آجائے :grin::grin:
 

سکون

محفلین
سکون بھائی ذرا سکون سے۔
ہم یہاں ایک مسئلے کا خالص علمی سطح پر جائزہ لے رہے ہیں۔

ادا ڈاکٹر صاحب آپ کا بہت شکریہ ۔اسیی بات نہیں ہے میںتو چاہتا ہوں کہ جسے بھی اس ماضؤع پر بات کرنی ہے آجائے ۔لیکن ایک سرے کو لیکر چلے ادھر کی ادھر نہ مارے ہم جو عقیدہ رکھتے ہیں اس کا دفاع جانتے ہیں ۔

اب نبیل بھائی نے بات ہی ایسی کی ہے ۔کہ مجھے جواب دینا ہے میں ان کے جواب کا انتظار رکر رہا ہوں ۔ کہ وہ کہیں تو میں منکریں مہدویت کا ایمان کا ترازو کیا ہے اور ان کی دین اسلام میں کیا جگہ ہے دکھا سکتا ہوں ۔
آل محمد کے در سے مانگی ہوئی ہوئی بھیک ہے یہ سب ۔انشاء اللہ جو عقیدہ رکھتے ہیں اس کا دفاع کرنا بھی جانتے ہیں ۔:grin::grin:
 

نبیل

تکنیکی معاون
سکون، بھائی مجھے آپ سے کوئی مناظرہ نہیں کرنا۔ صرف اتنی گزارش کروں گا کہ اگر آپ کو کوئی بات کرنی ہے تو علمیت کی حدود میں رہ کر کریں۔ کسی کو کافر اور منکر قرار دینے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
 

سکون

محفلین
سکون، بھائی مجھے آپ سے کوئی مناظرہ نہیں کرنا۔ صرف اتنی گزارش کروں گا کہ اگر آپ کو کوئی بات کرنی ہے تو علمیت کی حدود میں رہ کر کریں۔ کسی کو کافر اور منکر قرار دینے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔


نبیل بھائی میرے خیال ہے بات کو کسی اور رخ جانے سے بچاکر ہمیں میں پواینٹ پہ ہی رہنا چاہئے ۔
باقی میں نے جو بات بھی کہی ہے میں اس کے ہر لفظ کا ذمہ دار ہوں کیوں کہ میں یہ موضوع کافی عرصہ سے پڑھتا آرہا ہوں ۔
اب میں نے جو بات کھی ہے ہے وہ علمی بات ہے کہی ہے
کیونکہ منکر مھدی کافر ہے۔
اگر آپ کو یا کسی دوست کو اسبات اعتراض ہے ہا دلیل چاہئے تو حاضر خدمت ہوں میں ہر بات ذمہ داری سے کرتا ہوں بھائی ۔ :grin::grin:
 

سکون

محفلین
بچ کے رہیں بھی سب، اب امام مہدی کو نہ ماننے والے کافر اور واجب القتل بھی ہو گئے ہیں۔ :eek:


نبیل بھائی طنز کرنے کا شکریہ:grin::grin:

خیر کوئی بات بہیں نہ تو میں مفتی ہوں اور نہ ہی قاضی ہوں ۔میں نے صرف یہ بات اس احادیث اور روایات کی روشنی میں کھی ہے جس کا علماء اھل سنت عقیدہ رکھتے ہیں ۔
خیر میں اپنی پہلے بات پر دلیل لانا چاہتا ہوں اس کے بعد اھل ایمان سے گزارش کروں گا کہ کیا اس کے بعد بھی کوئی گنجائش رہ جاتی ہے کہ کوئی امام مھدی علیہ السلام کا انکار کرے؟
یا مزید اس موضوع پر بحث کرے؟


یہ بات طےہے کہ عقیدہ مہدویت صدر اسلام سے ہی مسلمانوں کے درمیان مشہور تھا ، اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ والہ) نے ایک بار نہیں بار بار حضرت امام مہدی(عج) کے وجود اورظہور کی خبردی ، اس سلسلے میں آپ نےجو احادیث بیان فرمائی ہے وہ شیعہ ، سنی طریقوں سے ہم تک پہنچی ہے اورعلماءاسلام ان احادیث کو متواتر جانا ہے اوراجماع کا ادعا کیا ہے ۔ اوربعض علماءاہل سنت نے تصریح کی ہے کہ اہل سنت والجماعت کا یہ عقیدہ ہے کہ امام مہدی(عج) پرایمان رکھنا اسی طرح واجب ہے جس طرح توحید ونبوت وقیامت اوردوسرے ضروریات دین پراعتقاد رکھنا واجب ہے ، بلکہ اس سے بھی بالاتر یہ کہ علماءاہل سنت کی ایک جماعت نے تصریح کی ہے کہ مہدی(عج) کا منکر کافر ہے ۔



چنانچہ جناب جلال الدین سیوطی ” العرف الوردی فی اخبار المہدی(ع) “ میں، محدث بزرگ ابراہیم بن محمد جوینی نے ” فراید السمطین “ میں،ابن حجر ہیثمی نے ”القول المختصرفی علامات المہدی المنتظر (ع)“ میں اور سید محمد حسن صدیق قنوجی نے ” الازاعہ لماکان ومایکون بین یدی الساعة “ میں ،علامہ شہاب الدین احمد حلوانی ” خمس رسائل“ میں ، علامہ ابو طیب ” الاشاعة لماکان ومایکون بین یدی الساعة “ میں، علامہ ابوالقاسم السہیلی ” شرح السیر “ میں ،علامہ سفارینی حنبلی ” لوایع الانوار البہیہ “ میں ، علامہ محمد جواد مغنیہ ” الشیعہ والتشیع“ میں، علامہ ابوبکر السکانی” فواید الاخبار“ میں، مفتی وحافظ قندوزی ” ینابیع المودة“ میں ، اور حافظ متقی ہندی نے ” البرہان فی علامات مہدی (ع) آخرالزمان“ میں جابربن عبداللہ الانصاری سے نقل کیا ہے ”عن جابربن عبداللہ الانصاری ، انّ رسول اللہ قال: من کذب بالمہدی فقد کفر۔“(۔البرہان فی علامات مہدی آخرالزمان ، ص۷۷۱۔)


رسول اکرم (صلی اللہ علیہ والہ) نے فرمایا:جس نے (عقیدہ) مہدی کو جٹھلایا وہ کافر ہوا



دوسری حدیث میں یوں بیان فرمایا:” من انکر خروج المہدی فقد کفر بما انزل علی محمد (ص)“



( ینابیع المودة، باب۴ ۹، ص ۷۴۵ ، عقد الدر فی اخبار المہدی المنتظر ، باب ۱۷فی شرفہ وعظیم منزلتہ ومقدمہ ابن خلدون ، ج۲، ص ۹۸۱، باب امر الفطمی ومایذہب الیہ الناس)۔



یعنی جس نے مہدی(ع) کے وجود یاظہور کو جھٹلایا وہ محمد (ص) پر نازل ہونے والے دین کا کافر ہوگیا۔



ان دونوں حدیثوں کا مفہوم یہ ہوا کہ وجود حضرت مہدی(عج) کا منکر بھی کافر ہے ، اورظہور مہدی کا منکر بھی کافر ہے ، اوراگر کوئی شخص مجمع عام میں آپ(ع) کی شان میں گستاخی کرے تو آپ ہی فیصلہ کریں وہ کیا ہے ؟


اب آپ لوگ ہی فیصلہ کریں کہ کون سچا ہے اور کیا سچ ہے میں سب دوستوں کو اس بات کی پھر تاکید کروں گا کہ بحث کرنے سے پھلے برائے کرم اپنی ہی کتابوں کا مطالعہ ضرور کیا کریں شکریہ
:grin::grin:
 

ڈاکٹر عباس

محفلین
جناب سکون بھائی صاحب فاروق صاحب امام مہدی کا ثبوت قرآن سے مانگ رہے ہیں ۔وہ ایسی احدیث پر ایمان نہیں رکھتے ۔جن کی تائید قرآن نہ کرتا ہو۔
 

طالوت

محفلین
سکون بھیا ۔۔۔۔۔۔آپ ہی قاتل آپ ہی شاہد آپ ہی منصف ٹھہرے۔۔۔۔۔۔۔۔ اقربا میرے کریں خون کا دعوی کس پر (کچھ اسی قسم کا اظہار خیال فرمایا ہے شاعر نے)۔۔۔۔
جہاں تک منکرین مہدی یا منکرین سنت کے واجب اقتل ہونے کا سوال ہے تو آپ کی اطلاع کے لیے اس قانون کے تحت سبھی مکتبہ فکر واجب القتل ہیں ۔۔۔۔ آپ کیوں رہے سہے مسلمانوں کو دنیا سے ختم کرنا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔ پہلے یہ تو طے کر لیں کہ سنت کا معیار کیا ہے اور کونسا کام سنت ہے اور کونسا بدعت۔۔۔۔۔۔ میرا نہیں خیال کہ کوئی اتنا بھولا ہوگا جو یہ نہ جانتا ہو کہ ایک مسلک کے یہاں ایک چیز سنت تو دوسرے کے یہاں بدعت۔۔۔۔۔ اور یہ اتنی واضح چیز ہے کہ جس کا ثبوت دینا میں وقت کا ضیاع سمجھتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔ اور یہ جو ہر معاملے میں قتل کے فتوے جاری فرما دیتے ہیں چاہے ماری کبھی مکھی بھی نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔ اور یہ جو آپ لوگوں نے مزاق بنا رکھا ہے نہ کہ اپنے ہر عقیدے کو رسول عربی (صلوۃ و سلام ہو تمام انبیا پر) سے نتھی کرنے کی بھونڈی کوشش کرتے ہیں اس کا بڑا سخت جواب دینا پڑے گا۔۔۔۔ اور کسی بھی مسلمان کا کوئی عقیدہ جب کہ وہ توحید و رسالت پر مکمل ایمان رکھتا ہو اس کا اور اس کے رب کا معاملہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔ کرنے کو تو میں آپ کی اس دھمکی آمیز پوسٹ کی دھجیاں اڑا سکتا ہوں لیکن میرا خیال ہے آپ میری بات کا مقصد سمجھ گئے ہوں گے لہزا اپنے جزبات پر قابو رکھیے۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

سکون

محفلین
جناب سکون بھائی صاحب فاروق صاحب امام مہدی کا ثبوت قرآن سے مانگ رہے ہیں ۔وہ ایسی احدیث پر ایمان نہیں رکھتے ۔جن کی تائید قرآن نہ کرتا ہو۔

اچھا ۔بہت خوب :grin:
پھلی بات یو یہ کہ
شریعت کے احکام صرف قران سے ہی نہیں‌بلکہ اہل سنت کے نزدیک ۔قران ،سنت ،عقل، قیاس، سے اخذ کئی جا تے ہیں ۔ہر چیز قران سے ڈھونڈھنے لگے تو پھر (شاید بہت سی چیزیں ہمارے پاس موجود ہیں‌ جن کا قران میں‌ذکر نہیں ہے ) اچھا مجھے قبلہ صآحب بتا سکتے ہیں کہ وہ مجھے بتا سکتے ہیں‌کہ قران میں کس جگہ لگا ہے کہ صبح کی دو رکعت نماز ہے ؟کیا انھو ن نے یہ بات قراآں سے لی ہے یا حدیث و سنت سے لی ہے ؟اس کے علاوہ بھی بہت سی چیزیں ہیں‌جان کا قران میں ذکر نہیں‌ہے ۔اگر ہر بات قران مجید میں ہی ڈھونڈی جائے تو پھر رسالت کا کیا مقصد تھا ؟کیا رسالت اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور اس قران کے مفسر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو بھی کہا ہے اس کی کوئی امیت نہیں ہے ؟ کتنی تعجب کی بات ہے ؟!!!!!
خیر بھائی جان بات کا ایک پھلو لیں میں قرآن سے ایک دلیل نھیں کئی دلیلیں لانے کے لئے تیار ہوں ایک بند سامنے آئے جو بات کرنا چاہتا ہو
 

ڈاکٹر عباس

محفلین
محترمی، آپ کا نکتہ بہت ہی اچھا ہے۔
آپ نے درست فرمایا کہ اللہ تعالی نے حضرت ابراہیم کی اولاد میں سے امام یعنی آئمہ کرام پیدا فرمانے کا مشروط وعدہ کیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا امامت یعنی لیڈرشپ صرف نبوت اور رسالت ہے؟ کیا اللہ تعالی نے اس وعدہ کو پورا فرمایا۔ آئیے دیکھتے ہیں قرآن کیا کہتا ہے۔ یہ صرف حوالہ ہیں‌ آپ فرمائیے کہ آپ کا اس بارے میں‌کیا خیال ہے؟ ہم سب کو معلوم ہے کہ مسلمانوں میں لیڈر شپ یا امامت قیامت تک آتی رہے گی۔ اگر آپ کا اشارہ کسی خاص ذات کی طرف ہے تو فرمائیے۔

امامت کے لئے اللہ تعالی کا فرمایا ہوا اصول، پیشوائی یا امامت کی شرائط اور اس کے لئے اللہ تعالی سے دعا کی ضرورت:
[ayah]25:71[/ayah] اور جس نے توبہ کی اور کیے نیک عمل تو بے شک وہ پلٹ آیا اللہ کی طرف جیسا کہ پلٹنے کا حق ۔
[ayah]25:72[/ayah] اور وہ لوگ جو نہیں گواہ بنتے جھوٹ کے اور جب گزرتے ہیں بیہودہ کاموں کے پاس سے تو گزر جاتے ہیں سنجیدگی کے ساتھ۔
[ayah]25:73[/ayah] اور وہ لوگ جنہیں اگر نصیحت کی جاتی ہے اپنے رب کی آیات سنا کر تو نہیں گرتے اس پر بہرے اور اندھے بن کر (بلکہ غور سے سُنتے ہیں)۔
[ayah]25:74[/ayah] [arabic]وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا[/arabic]
شبیر احمد: اور وہ لوگ جو دعائیں مانگے ہیں: اے ہمارے مالک! عطا فرما تو ہمیں ایسی بیویاں اور ایسی اولاد جو آنکھوں کی ٹھنڈک ہو اور بنا دے تو ہمیں متقیوں میں مثالی کردار والا۔
طاہر القادری: اور (یہ) وہ لوگ ہیں جو (حضورِ باری تعالیٰ میں) عرض کرتے ہیں: اے ہمارے رب! ہمیں ہماری بیویوں اور ہماری اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما، اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا دے
[ayah]25:75[/ayah] یہی ہیں وہ لوگ جو پائیں گے اُونچے محل بدلہ میں اپنے صبر کے اور استقبال ہوگا ان کا وہاں آداب و تسلیمات سے۔

اب دیکھئے کہ جو وعدہ [ayah] 2:124 [/ayah] میں حضرت ابراہیم سے کیا گیا تھا اس کو پورا کرنے کا تذکرہ۔
[ayah]21:71[/ayah] اور بچاکر لے گئے ہم اُسے اور لوط کو اس سرزمین کی طرف کہ برکتیں رکھی ہیں ہم نے اس میں دُنیا والوں کے لیے۔
[ayah]21:72[/ayah] اور عطا کیا ہم نے اُسے اسحٰق۔ اور یعقوب بھی مزید برآں۔ اور ہر ایک کو بنایا ہم نے صالح۔
[ayah]21:73[/ayah] [arabic]وَجَعَلْنَاهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا وَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِمْ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ وَإِقَامَ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءَ الزَّكَاةِ وَكَانُوا لَنَا عَابِدِينَ[/arabic]
اور بنادیا ہم نے اُنہیں ایسے امام جو ہدایت دیتے تھے ہمارے حُکم سے اور حُکم دیا ہم نے بذریعہ وحی انہیں نیک کام کرنے، نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ دینے کا۔ اور تھے وہ، ہماری عبادت کرنے والے۔

اللہ تعالی نے یہ بہت ہی واضح الفاظ میں بتا دیا کہ جو وعدہ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے کیا تھا وہ پورا فرمایا اور مزید دیکھئے۔

[ayah]32:23[/ayah] اور یقینا دے چکے ہیں ہم موسیٰ کو الکتاب سو نہ ہو تم کو کبھی شک اس کے ملنے میں اور بنایا تھا ہم نے اس کتاب کو ہدایت بنی اسرائیل کے لیے۔
[arabic][ayah]32:24[/ayah] وَجَعَلْنَا مِنْهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا لَمَّا صَبَرُوا وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يُوقِنُونَ[/arabic]
اور پیدا کیے ہم نے ان میں ایسے پیشوا جو رہنمائی کرتے تھے ہمارے حکم سے، جب انہوں نے استقامت دکھائی۔ اور تھے وہ (ایسے لوگ جو) ہماری آیات پر یقین رکھتے تھے۔
[ayah]32:25[/ayah] بے شک تیرا رب ہی فیصلہ فرمائے گا ان کے درمیان روزِ قیامت ان باتوں کا جن میں وہ باہم اختلاف کیا کرتے تھے۔

کیا ایسا ہے کہ اللہ تعالی نے جن انبیاء کو آئمہ کرام، پیشوا، لیڈر، رہنما قرار دیا ہے وہ کسی وجہ سے اس امامت کے زمرے میں نہیں آتے ہیں تو رہنمائی فرمائیے۔

میری ناقص رائے:
یہ ہے کہ ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں سے امامت کا وعدہ اللہ تعالی نے فرمایا وہ مندرجہ بالاء آیات گواہ ہیں کہ پورا کردیا۔ اب ایسی امامت جس میں نبوت بھی شامل ہو ممکن نہیں کہ رسول اکرم محمد العربی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی یا رسول ہمارے عقیدہ کے مطابق نہیں آئے گا۔

اس عظیم امام، لیڈر ، ہادی برحق کا لایا ہو انسانی مساوات اور انصاف کا عظیم پیغام قرآن ، جو دلوں کو چھو لیتا ہے اور اپنے نور میں‌لپیٹ لیتاہے۔ اگر یہ عظیم پیغام بھی ہم کو ہدایت نہیں فراہم کرسکتا تو پھر شاید ہی کوئی لیڈر، امام، ہادی یا رہنما ایسا ہو کہ ہماری رہنمائی کرسکے۔

درحقیقت یہ کہنا کہ ایک نبی، رسول، امام، ہادی ، رہنما یا لیڈر ایسا آئے گا جو رسول اکرم سے بڑھ کر نبی، رسول، امام ، ہادی ، رہنما یا لیڈر ہوگا، درپردہ اپنی جگہ توہین رسالت ہے۔

صاحبو، وہ ہادی، مہدی، نبی۔ رسول، امام، رہنما یا لیڈر آ بھی گیا ، جس کا انتظار یہودی برسوں سے کررہے تھے اور اس کا پیغام بھی جاری و ساری ہے۔ اللہ کا وعدہ ہے کہ یہ نظام دنیا کے تمام نظاموں‌پر غالب آکر رہے گا۔


والسلام
جناب میرا استدلال یہ ہے کہ نبوت تو ختم ہو چکی ۔کیوں کہ اس کے لئے قرآن کی ایت آچکی ہے۔لیکن امامت وہ عہدہ ہے جو قیامت تک رہے گا کیوں کہ اس کے خاتمے کا اعلان نہیں ھوا۔یہ عہدہ اکتسابی نہیں ھو گا بلکہ اللہ تعایٰ کا عطا کردہ ہو گا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
سکون، دلائل پیش کرنے کا شکریہ۔ آپ کو پورا حق ہے کہ آپ امام مہدی کے عقیدے کو حرز جاں بنائیں، لیکن آپ کسی کو کافر اور واجب القتل قرار دینے کا ہرگز حق نہیں رکھتے۔ یہ عبادت گاہوں پر خود کش دھماکے کرنے والوں کا رویہ ہے۔ میرا ایک مرتبہ پھر مخلصانہ مشورہ ہے کہ کم از کم اس تھریڈ کے تمام پیغامات کو ایک مرتبہ پڑھ لیں اور اس کے بعد چاہیں تو کوئی دلائل پیش کر دیں۔
 

طالوت

محفلین
جناب میرا استدلال یہ ہے کہ نبوت تو ختم ہو چکی ۔کیوں کہ اس کے لئے قرآن کی ایت آچکی ہے۔لیکن امامت وہ عہدہ ہے جو قیامت تک رہے گا کیوں کہ اس کے خاتمے کا اعلان نہیں ھوا۔یہ عہدہ اکتسابی نہیں ھو گا بلکہ اللہ تعایٰ کا عطا کردہ ہو گا۔

ڈاکٹر صاحب کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ عہدہ اب تک کن لوگوں کو دیا گیا اللہ کی طرف سے یا صرف کسی مخصوص شخصیت یا خاندان کے لیے یہ عہدہ ہے اور کن خصوصیات کی حامل شخصیت کو یہ منصب عطا ہو گا۔۔۔۔ کیا آپ وضاحت کریں گے۔۔۔۔اگر قران سے کریں تو زیادہ بہتر ہو گا کیونکہ قران کی مسلک کی نہیں بلکہ اسلام کی بات کرتا ہے (ممکن ہے آپ پہلے کر چکے ہوں میری نظر سے نہیں گزری اگر کر چکیں ہیں تو اس پوسٹ کو ھوالہ دے دیں)۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

سکون

محفلین
سکون بھیا ۔۔۔۔۔۔آپ ہی قاتل آپ ہی شاہد آپ ہی منصف ٹھہرے۔۔۔۔۔۔۔۔ اقربا میرے کریں خون کا دعوی کس پر (کچھ اسی قسم کا اظہار خیال فرمایا ہے شاعر نے)۔۔۔۔
جہاں تک منکرین مہدی یا منکرین سنت کے واجب اقتل ہونے کا سوال ہے تو آپ کی اطلاع کے لیے اس قانون کے تحت سبھی مکتبہ فکر واجب القتل ہیں ۔۔۔۔ آپ کیوں رہے سہے مسلمانوں کو دنیا سے ختم کرنا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔ پہلے یہ تو طے کر لیں کہ سنت کا معیار کیا ہے اور کونسا کام سنت ہے اور کونسا بدعت۔۔۔۔۔۔ میرا نہیں خیال کہ کوئی اتنا بھولا ہوگا جو یہ نہ جانتا ہو کہ ایک مسلک کے یہاں ایک چیز سنت تو دوسرے کے یہاں بدعت۔۔۔۔۔ اور یہ اتنی واضح چیز ہے کہ جس کا ثبوت دینا میں وقت کا ضیاع سمجھتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔ اور یہ جو ہر معاملے میں قتل کے فتوے جاری فرما دیتے ہیں چاہے ماری کبھی مکھی بھی نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔ اور یہ جو آپ لوگوں نے مزاق بنا رکھا ہے نہ کہ اپنے ہر عقیدے کو رسول عربی (صلوۃ و سلام ہو تمام انبیا پر) سے نتھی کرنے کی بھونڈی کوشش کرتے ہیں اس کا بڑا سخت جواب دینا پڑے گا۔۔۔۔ اور کسی بھی مسلمان کا کوئی عقیدہ جب کہ وہ توحید و رسالت پر مکمل ایمان رکھتا ہو اس کا اور اس کے رب کا معاملہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔ کرنے کو تو میں آپ کی اس دھمکی آمیز پوسٹ کی دھجیاں اڑا سکتا ہوں لیکن میرا خیال ہے آپ میری بات کا مقصد سمجھ گئے ہوں گے لہزا اپنے جزبات پر قابو رکھیے۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام


السلام علیکم بھائی جان
ارے بھائی یہ جذبات کی بات نہیں یہ حقیقت ہے ۔امام مہدی علیہ السلام کی حقیقت پر بحث کرنا اسی طرح سے ہے جیسے دن کی روشنی میں کوئی سورج ہونے یا نہ ہونے پر بحث کرے ۔
کیونکہ کوئی بھی مسلمان امام مہدی کا منکر نہیں ہے ۔
اگر کوئی منکر ہے تو خدارا آپ مجھے دکھلائے ؟نہیں تو فضول بحث سے پر ہیز کریں
باقی میں نے آپ کے سامنے جو نبی اکرم کی حدیث منکر مہدویت کے بارے میں پیس کی ہے وہ میرےی کتابوں سے نہیں آپ کی کتابوں سے کیی ہے اور اپنا فتویٰ نہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث بیان کی ہے جس میں
امام مہدی کے منکر کو کافر کہا گیا ہے
تو اب آپ ہی بتلائے کہ کون سچا ہے اور کون جھوٹا ؟
باقی میں نہ مفتی ہو ں نہ قاضی ۔ جو حدی ث کے الفاظ تھے میں نے کہے ہیں ۔
امید کہ آپ جذبات سے باہر ہوکر غور و فکر کریں گے۔ اور میری پچھلی پوسٹ کو پھر سے پڑھیں گے ۔
 

سکون

محفلین
ڈاکٹر صاحب کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ یہ عہدہ اب تک کن لوگوں کو دیا گیا اللہ کی طرف سے یا صرف کسی مخصوص شخصیت یا خاندان کے لیے یہ عہدہ ہے اور کن خصوصیات کی حامل شخصیت کو یہ منصب عطا ہو گا۔۔۔۔ کیا آپ وضاحت کریں گے۔۔۔۔اگر قران سے کریں تو زیادہ بہتر ہو گا کیونکہ قران کی مسلک کی نہیں بلکہ اسلام کی بات کرتا ہے (ممکن ہے آپ پہلے کر چکے ہوں میری نظر سے نہیں گزری اگر کر چکیں ہیں تو اس پوسٹ کو ھوالہ دے دیں)۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام

بھائی جان پلیز بات کو کسی اور رخ پر مت لے جایئں آپ کو جو سوال ہے میں جواب دینے کے لئے تیار ہوں ۔
لیکن آپ کی بات کا ایک آسان جواب تو یہ ہے کہ
کیا آپ یہ بتلا سکتے ہیں کہ ۔ نبی اکرم نے فرمایا کہ ( انی تارک فیکم الثقلین کتاب اللہ و عترتی اھل بیتی )
کہ میں تمہارے درمیاں دو گران قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قراں اور میری اھلبیت
تو یہ بات تو سمجھ میں آتی ہے کہ نبی اکرم کے بعد قران مجید موجود ہے ہمارے درمیاں لییکن اھل بیت نبی میں سے کوئی فرد ہے ؟ تو ماننا پڑے گا کہ ہے وہی ذات پے جس کا نام مہدی موعود ہے ۔
پلیز ذرقران اور حدیث پڑھنے کے ساتھ اس پر غور بھی کیا کریں ۔ شکریہ :grin::grin:
 

سکون

محفلین
سکون، دلائل پیش کرنے کا شکریہ۔ آپ کو پورا حق ہے کہ آپ امام مہدی کے عقیدے کو حرز جاں بنائیں، لیکن آپ کسی کو کافر اور واجب القتل قرار دینے کا ہرگز حق نہیں رکھتے۔ یہ عبادت گاہوں پر خود کش دھماکے کرنے والوں کا رویہ ہے۔ میرا ایک مرتبہ پھر مخلصانہ مشورہ ہے کہ کم از کم اس تھریڈ کے تمام پیغامات کو ایک مرتبہ پڑھ لیں اور اس کے بعد چاہیں تو کوئی دلائل پیش کر دیں۔


شکریہ نبیل بھائی
بھائی جان میں پہھلے بھی کھ چکا ہوں میں نہ مفتی ہوں اور نہ میں قاضی ہوں جو بات علماء اہل سنت نے نقل کی ہے میں نے بیان کی یے اور اس بات کا ثبوت علماء اہل سنت کی کتابوں سے ہی دیئے ہیں ۔ جس حدییث میں منکر مہدی کو کافر قرار دیا گیا ہے
اور علمائ اسلام کا کافر کے بارے میں میں کیا حکم ہے یہ سب کو معلوم ہے ویسے آپ کے اطمینان کے لئے
اور اگر اجزت ہو تو اک دو اہل سنت کے علمائ کی واضح فتوایئں بھی زکر کر دوں ؟؟؟:grin::grin:
 

نبیل

تکنیکی معاون
کچھ عرصہ قبل یہاں پر احمد رضا بریلوی کے معتقدین نے ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا کہ امام کے قول کے مطابق زمین ساکت ہے اور جو اس بات سے انکار کرتا ہے وہ کافر ہے۔ کچھ اس طرح کا رویہ یہاں بھی دیکھنے میں آ رہا ہے۔ من گھڑت روایتوں اور قصے کہانیوں کو بنیادی عقیدہ قرار دے کر اس سے اختلاف کرنے والوں کو کافر قرار دیا جا رہا ہے۔
 

طالوت

محفلین
دیکھیے صاحب پہلے تو یہ گردان بند کیجیے کہ "کوئی مسلمان امام مہدی کا انکار کر ہی نہیں سکتا" میں صاف اور واشگاف لفظوں میں انکار کرتا ہوں ۔۔۔۔۔۔ کوئی مہدی نہیں آنے والا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قران میں واضح طور پر رسول عربی (صلوۃ و سلام ہو تمام انبیا پر) کو قران کی ہی اتباع کا حکم دیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ یہی پیغام پھیلانے کا حکم دیا ہے۔۔۔۔میں قران سے ثبوت مانگ رہا ہوں اگر ہے تو دیں ورنہ خاموشی بہتر ہے .......بحث برائے بحث سے کچھ حاصل نہیں ہو گا اور آپ سمجھ لیجیے کہ ہزاروں نہیں تو سیکنڑوں کتابیں یا کتابچے میں نے بھی پڑھ رکھے ہیں جن میں خصوصی طور پر اہلسنت (بریلوی و دیو بندی) اہلحدیث خصوصا علماء حجاز اور اہل تشیع حضرات سبھی نے بارہا ایک دوسرے کو کافر ملحد اور زندیق کہا ہے ۔۔۔۔۔ اسلیے اس بات کو تو بھول جائیں کہ آپ کے فتووں کی اثر سے کوئی غیر مسلم ہو جائے گا۔۔
لہذا کوئی آیت کوئی سورہ ہے تو بتائیں تاکہ میں بھی صراط مستقیم پر چلوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وسلام
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top