محمداحمد
لائبریرین

آج ایک کوئٹہ ہوٹل پر ایک گلاس کو پا بہ زنجیر دیکھا (حالانکہ پا تو اُن کے ہوتے نہیں، گردن میں طوق کہا جائے تو شاید چلے گا لیکن افسوس کہ خاطر خواہ گردن بھی نہیں ہوتی
مزے کی بات یہ ہے کہ ریک پر رکھا کولر بالکل آزاد تھا۔
سو یہ مصرع ذہن میں آیا:
جہاں گلاس مقیّد ہیں اور جگ آزاد
کولر کو جگ کہنے پر کولر بنانے والے اداروں سے معذرت! ورنہ بحر گربڑ ہونے پر اہلِ فن سے معذرت کرنی پڑتی۔
شادی شدہ ہوں جب سے یہ احوال ہے مرا
بنتی نہیں ہے معافی تلافی کیے بغیر
لگے ہاتھ غالب صاحب سے بھی معذرت کر لیتے ہیں۔
محمد عبدالرؤوف بھائی کی فرمائش پر نیا مصرع دے دیا گیا ہے، یہ مصرعِ ثانی ہے، گرہ لگانے کے لئے پہلا مصرع درکار ہے۔ آپ حضرات و خواتین طبع آزمائی کر سکتے ہیں۔
گلاس کے حق میں اگر کچھ اراکین ،منظوم یا منثور دلائل دینا چاہیں تو اُن کا بھی خیر مقدم ہے۔