جو دل میں شعر آئے وہ لکھ دیجیے -- نیا سلسلہ

کبھی آ هی جاتے اک بار خزاں سے پهلے
زندگی میں آتی تو بهار خزاں سے پهلے

صورتیں بھول رهیں, چهرے یاد نهیں
اک بار تو هو جاتا دیدار خزاں سے پهلے

عزیر
 
ادا کے توسن پر اس صنم کو جو آج ہم نے سوار دیکھا

تو ہلتے ہی ٹک عناں کے کیا کیا کچلتے صبر و قرار دیکھا

جھپک پہ مژگاں کے جب نگہ کی تو اس نے اک پل میں ہوش اڑایا

جو چشم و غمزہ کی طرز دیکھی تو جادو اس کا شعار دیکھا

جو دیکھی اس کی وہ تیغ ابرو تو جی کو ہیبت نے آن گھیرا

نگہ جو کاکل کے دام پر کی تو دل کو اس کا شکار دیکھا

حنا جو ہاتھوں میں اس کے دیکھی تو رنگ دل کا ہوا عجب کچھ

کمر بھی دیکھی تو ایسی نازک کہ ہو بھی اس پر نثار دیکھا

وہ دیکھ لیتا ہماری جانب تو اس میں ہوتی کچھ اور خوبی

پر اس نے ہرگز ادھر نہ دیکھا نظیرؔ ہم نے ہزار دیکھا

 

فہد اشرف

محفلین
اس کے لہجے میں قیامت کی فسوں کاری تھی
لوگ آواز کی لذت میں گرفتار ملے
شاعر کا نام نہیں یاد آ رہا
 
56500840_393924448107393_7774333187391488_n.jpg
 
Top