جنگ سے میرا چولہا بجھ جائے گا

محمد نعمان

محفلین
مگر میں نے جنگ کی حمایت کب کی ہے بلکہ کوئی بھی باشعور انسان کبھی بھی جنگ کی حمایت نہیں کرے گا۔ اصل مسئلہ یہ نہیں کہ جنگ لڑی جائے یا نہیں اصل مسئلہ تو یہ ہے کہ دشمن کی جار؃حیت کو کس پیمانے سے ناپا جائے۔کیا ہم اپنی کمزوریوں پر روتے رہیں اور اپنی طاقت کو پس پشت ڈال کر یہی کہتے رہیں کہ ہم سے کچھنہیں ہو پائے گا ہم کمزور ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو بالکل نظر انداز کر دیں۔ میں نے یہ بھی کہا کہ ہم امن کے لیے اپنی جان دے سکتے ہیں ہم امن پسند ہین کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم جارحیت کے اقت بھی امن ہی سے کام لیں گے اور خون خرابے کے ڈر سے اپنی حفاظت کو بھی بالائے طاق رکھ دیں گے کہ کہیں دنیا ہمیں شدت پسند نہ کہہ دے۔۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم
اللہ آپ سب پر سدا مہربان رہے آمین
کہا گیا ہے کہ پہلے اپنے اونٹ کو کسی مضبوط کھونٹےسے باندھو ۔ پھر کہو میں نے توکل علی اللہ پر چھوڑا ۔۔
یہ مضبوط کھونٹا ( عدل و انصاف اخلاق رواداری سچاٰیی) کا ہو تو پھر توکل علی اللہ ایسے منظر بھی دکھا دیتا ہے ۔۔
جیسے۔۔
دشت تو دشت دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے
بحر ظلمات میں دوڑا دیے گھوڑے ہم نے
اور جہاد رسول علیہ الصلوات و السلام صرف کلمہ اللہ اکبر کو بلند کرنے کا تھا ۔۔
اور یہ موجودہ جنگ کے بادل صرف غیروں کے مقاصد کی تکمیل ،،
جنگ صرف تباہی و بربادی ہے۔غریب کا چولہا بجھانے کی سازش۔
اللہ ہمارے وطن عزیز کو سدا سلامت رکھے آمین
نایاب
 

محمد نعمان

محفلین
بہت شکریہ حؤصلہ افزائی کا:hatoff:
پتہ نہیں کیوں‌میں اس ممکنا جنگ کو جہاد کی نظر سے دیکھ ہی نہیں پا رہی ۔۔۔شاید اس لیے کے جو نظریاتی ،ثقافتی اور مذہبی فرق ہم میں‌اور ان میں‌کبھی تھا ۔۔۔۔جس پر ہمرے اجداد کو شہادت نصیب ہوئی ۔۔۔وہ فرق تو ہم کب کا مٹآ چکے ہیں۔۔۔ہم اب ان کے نظریہ سے اختلاف نہیں‌کرتے ۔۔۔۔۔ان کی ثقافت کو ہم اپنے اندر رچا بسا محسوس کرتے ہیں‌۔۔۔ان کا مذہب بھی اب ہمارے لیے قابل مذ‌مت ویسے نہیں‌رہا جیسے اسے ہمارے اجداد محسوس کرتے تھے ۔۔۔۔۔تو پھر صرف حکومت اور سرحد کے لیے خوں بہانا صرف جنگ ہے جہاد نہیں۔۔۔۔۔

یہ ٹھیک کہ ہمارے اجداد ہم سے بہت بہتر تھے مگر اسکا یہ مطلب تو نہیں کہ ہم اپنے اجداد کے نظریات کے مخالف ہو گئے۔ ہم آج بھی اپنے اسی تشخص کو قائم رکھے ہوئے ہیں بھلے ہی وہ مسخ ہو چکا ہو۔ہمارا اور دشمن کا فرق آج بھی برقرار ہے ، آج بھی منکر کلمے لا الہ کی ضرب سے ڈرتے ہیں ورنہ کیوں وہ اس طرح مسلمانوں کے درپے ہو جاتے۔اگر ان کو مسلمانوں سے خوف نہ ہوتا تو کیوں وہ مسلمانوں کا تشخص ہی ختم کرنے کے درپے ہوتے۔۔۔آپکو وہ لوگ نظر آتے ہیں مگر وہ کیوں نہیں آتے جو آج بھی جہاد کر رہے ہیں اور جہاں بھی ان کی ضرورت ہوتی ہے لبیک کہتے ہیں۔ جہاں مظلوم کو مدد درکار ہوتی ہے وہاں پہنچ جاتے ہیں۔ جہاد آج بھی زندہ ہے اور اس دشمن جو آج ہمارے مقابل ہے کے لیے تو فرض ہے کیونکہ یہ دشمن کبھی بھی ہمارا دوست نہیں ہو سکتا۔
 

طالوت

محفلین
تحریر اپنے پیغام کے اعتبار سے مکمل ، واضح اور تعصب سے پاک ہے ۔۔
خون بہانے کے لیے بڑی سخت اور مضبوط وجہ درکار ہوتی ہے (قران حاضر ہے کہ جنگ کس کس صورت میں جائز ہے) ، اور اگر کوئی ہم پر جارحیت کا مرتکب ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں بہنے والے خون کا افسوس نہیں ہونا چاہیے کہ اللہ کا حکم ہے کہ اس کے قانون پر عمل کرتے ہوئے تمھیں غیر ضروری ہمدردی کا مظاہرہ ہرگز نہیں کرنا، ایک طرف باطل کا خون بہے گا جو ضروری ہے اور دوسری جانب حق کا جو اعزاز ہے ۔۔ بس حق و باطل کا فیصلہ کر لیجیے ۔۔ اور اگر دو سو افراد کے قتل پر سولہ کروڑ لوگوں پر جنگ مسلط کرنا "حق بات " ہے تو ہمیں اپنی جنگی جنون پر شرمندہ ہونے کی چنداں ضرورت نہیں ۔۔ کون کتنا بہادر و جری ہے یہ تو وقت ہی فیصلہ کرے گا ، تاہم سازش اور بہادری میں فرق لازم ہے ۔۔ اور اسی یا نوے ہزار فوجیوں کو جو اچھالا جاتا ہے اسے اسی ضمن میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔۔ کیونکہ ہم ان نوے ہزار کو تو روتے ہیں مگر جب کوئی مر جاؤ یا مار دو کی بات کرتا ہے تو اس وقت ہمیں ان کے انسان ہونے پر شبہ ہونے لگتا ہے۔۔
(غیر مسلح افراد چاہے وہ کسی بھی عمر یا جنس سے تعلق رکھتے ہوں ان کا قتل کسی بھی طور پر جائز نہیں ہو سکتا ، مگر موجودہ دور میں ان کا اس سارے سلسلے میں محفوظ رہنا محال ہے ، لیکن اس کی وجہ سے آپ باطل پر نہ تو راضی ہو سکتے ہیں اور نہ حق کو چھوڑ سکتے ہیں۔۔)
وسلام
 

علی ذاکر

محفلین
آپ کی رائے اور جذ بہ سر آنکھوں‌پر۔۔۔۔۔
میری ناقص رائے یہ ہے کہ جنگی جنون سے قومیں جیتا نہیں‌کر تی قومیں تو اپنا لوہا تعمیری لگن سے منواتی ہیں۔۔۔۔۔
اور ہمیں‌اپنے جذ بات کو اس رخ‌میں‌ موڑنا ہو گا تاکہ کسی کی ہمت ہی نہ ہو کے ہمیں‌یوں خؤاہ مخؤاہ آنکھیں دیکھا سکے۔۔۔۔۔۔

بلکل صحیح کھا آپ نے لیکن آپ نے شاید اس بات پر غور نہیں کیا کہ اس وقت جنون میں کون ہے اگر آپ نے ڈاکٹر من موہن کے بیانات سُنے ہوتے تو شاید یہ بات نہ کرتیں لیکن ایسی صورتحال میں بھی ہمارے کسی بھی حکمران نے ایسا کوئ بیان نہیں دیا جو اس خطے میں مزید کشیدگی پیدا کرے مجھے تو یہ سمجھ نھیں آتی ڈاکٹر من موہن نے کن لوگوں کے پیچھے لگ کے ایسے اقدامات کیئے ہیں اگر وہ یہ سوچ رہے ہیں کے ایسے بیانات شائع کرکے ہم پر کوئ پریشر دینا چاہتے ہیں تو میں اُن سے صرف یہ کہوں گا ایک دفعہ دوبارہ سوچیں؟
 

محمد نعمان

محفلین
نعمان بھائی کیا میں یہ پوچھنے کی جرات کر سکتا ہوں کہ جرات اور غیرت کی کیا تعریف ہے اور کیا اس تعریف پر ہم خود پورے اترتے ہیں ۔؟ دوسری بات میدان میں کبھی بھی جیتنے کی بات پر مجھے اختلاف ہے کیونکہ شاید 90 ہزار فوجی جنہوں نے ہتھیار ڈالے تھے وہ دشمن کے نہیں تھے بلکہ پاکستان کے ہی تھے ۔ تیسری بات سازش کرنے کی ہے تو اس پر بہت لمبی بحث ہو سکتی ہے کہ سازشیں کون کرتا رہا یا کہاں سے سازشیں ہوتی رہی ۔ ہماری کمزوری ہمارے دشمن کی سازشیں نہیں بلکہ ہماری نا اتفاقی ہے اور آپ اس بات سے اتفاق کریں گے ۔ یہاں بات مذھب کی نہیں ہورہی نہ ہی سیاسی یا فوجی عزائم کی ہورہی ہے بلکہ ہم یہ بات کر رہے ہیں کہ کیا اس طرح جنگ کرکے دوچار ہزار فوجی مروا کے پچاس ساٹھ ہزار شہریوں کو گولیوں اور گولوں کے تحفے دے دلا کر حاصل کیا ہوگا۔۔؟ مجھے سوال یہی کرنا ہے کہ جنگ سے دونوں ملکوں کو اور اسکے عوام کو کیا حاصل ہوگا ۔ سوائے مزید تکالیف کے ۔۔؟



جنگ کا صرف ایک ہی رنگ ہوا کرتا ہے بھائی اور وہ ہے سرخ جو خون کا رنگ ہے وہ آپ کا بھی ہوسکتا ہے اور میرا بھی ایک ہندوستانی کا بھی اور ایک پاکستانی کا بھی ۔

جی جنگ کارنگ صرف ایک ہی ہوتا ہے مگر کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ یہ رنگ صرف ہمارا ہی بہے کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم بغیر مقابلے کے اپنا خون بہنے دیں اور وہ جو دشمن کہلاتا ہے کیا وہ ہمارا اتنا عزیز ہے کہ ہم اپنا جسم لہو لہو کرا دیں اور اسے آنچ بھی نہ آئے اس لیے خاموشی سے سہتے رہیں۔ اگر غدار ہم میں سے تھے اور ہمارے اندر ایسے سازشی لوگ موجود تھے جنہوں نے دشمن کے لیے کام کیا اور ہمیں نقصان پہنچایا تو کیا اس کا یہ مطلب ہے کہ ان مٹھی بھر غداروں کا ذمہ دار ہم پوری قوم کو ٹہرائیں اور یہ کہیں کہ اب بھی ایسی سازشیں ہونگی ہم کچھ نہیں کر سکتے۔۔۔نہیں بلکہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ان کالی بھیڑوں کواپنے سے الگ کر دیں اور ان سے کہہ دیںکہ تم ہم میں سے نہیں۔

مجھے سوال یہی کرنا ہے کہ جنگ سے دونوں ملکوں کو اور اسکے عوام کو کیا حاصل ہوگا ۔ سوائے مزید تکالیف کے ۔۔؟

یہی بات تو ہم کر رہے ہیں۔۔۔یہ بات تو دشمن کو سمجھانی چاہیئے ہمیں تو یہ معلوم ہے اور ہم اس پر کار بند بھی ہیں۔
 
میں‌آپ سبھی بھائیوں کے جذبات کی قدر کرتی ہوں اور مجھے خؤشی ہے کہ آپ سب اپنی سر زمیں کی حفاظت کے لیے پر عزم ہیں
مگر میں جو سوچ رکھتی ہوں وہ ہرگز یہ نہیں کہ د شمن کے آگے سر جھکا دیا جائے بلکہ میں‌تو اس سے بھی آگے یہ کہہ رہی ہوں کے د شمن کا ہر محآ ذ پر ڈٹ ‌کر مقابلہ کیا جائے دور جدید کی جنگیں باقاعدہ اعلان جنگ اور میدان جنگ کا انتظار نہیں مانگتیں۔۔۔۔۔۔۔دشمن اور اس کے مقصد کی پہچان رکھنی چاہیے ہم تو ہر وقت حا لت جنگ میں ہیں‌تو پہر صرف خؤں بہانے کے لیے ہی ہمارے خوں ‌کیوں جوش مارنے لگتے ہیں۔۔۔۔۔باقی وقت اتنی غفلت کیوں۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟
پیغمبر اسلام کی امت ہم ضرور ہیں‌مگر کیا اب ہمارے (صرف پاکستان کی بات کر ہی ہوں ( مقاصد وہی ہیں جو ان کے تھے کیا ہمارے اعمال اور طرز زندگی وہی ہے جو صحابہ کا تھا۔۔۔ کیا ہم انڈ یا میں‌اسلام کا نفاذ چاہتے ہیں۔۔۔جہاں‌ ایک سے ایک اسلامی اسکالر موجود ہے۔۔۔۔ ؟؟؟؟‌
اگر نہیں تو پھر یہ صرف جنگ ہے نہ کہ جہاد۔۔۔۔۔۔
 

مغزل

محفلین
میرا تعلق کسی گروہ ،کسی فرقے سے نہیں ،میرا تعلق تو بس انسانیت سے ہے۔میں کسی ملک کا باسی یا کسی ملک کا محافظ بھی نہیں‌میں تو بس ایک انسان ہوں‌ایک عام سا انسان میری جان کے ساتھ چھ جانیں اور بھی وابستہ ہیں۔۔۔میری دن بھر کی مزدوری سے ایک وقت کا چولہا بمشکل جلتا ہے ۔۔۔۔۔
اب جو جنگ کے بادل منڈ لا رہے ہیں یہ بھلا کس حق اورکس باطل کی جنگ ہے ۔۔۔میری سمجھ سے یہ بات باہر ہے میں جاہل ہوں شاید اس لیے۔۔۔۔مجھے تو بس یہ معلوم ہے کہ اس جنگ سے میرا چولہا بجھ جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے نہیں پتہ کہ اقتدار کا نشہ کیسا ہوتا ہے ۔۔۔مجھے کیا پتہ جیت کی خوشی کسے کہتے ہیں میرے لیے تو وہ دن مسرور کن ہوتا ہے جب مجھے مزدوری مل جاتی ہے۔۔۔۔میرے لیے تو وہ رات خوشی کی ہوتی ہے جب میرے ساتھ وابستہ جانیں ‌پیٹ‌ بھر کر سوتی ہیں۔۔۔۔۔مجھے نہیں معلوم جنگ فتح کے لیے لڑی جاتی ہے۔۔۔مجھے تو بس یہ معلوم ہے کہ اس جنگ سے میرا چولہا بجھ جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں‌خود میں‌دشمن کے خلاف جوش اور نفرت بھی محسوس نہیں‌کر پاتا کہ انسانوں کی قائم کی ہوئی سرحدوں کے اس پار بھی انسان ہی بستے ہیں۔۔۔میری ہی طرح کے انسان ۔۔۔بس عام سے انسان۔۔۔۔۔میری ہی طرح کسی کا مان، کسی کے لیے شفقت اور کسی کا سہارا۔۔۔بھلا ان کو زخموں میں چور دیکھ کر ، ان مجبوروں کو اور مجبور دیکھ کر میرا ایمان تازہ اور میرا حوصلہ کیسے بلند ہو سکتا ہے۔۔۔۔۔۔اس جنگ سے تو انسانیت کا حوصلہ مر جائے گا ۔۔۔۔اس جنگ سے تو میرا چولہا بجھ جائے گا۔۔۔۔

معاف کیجے۔۔ مجھے اس مراسلے کے پورے متن سے اختلاف ہے ۔
میں بس اتنا جانتا ہوں کہ ’’ گنی پِگ ‘‘ کام آجائیں اور ’’ پِگ منی‘‘
آرام سے رہے ۔
 
مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پیغامات کا غلط مطلب لیا جا رہا ہے ۔ ہم نے کہیں بھی اور کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ ملکی دفاع کا حق ہمیں یا انہیں نہیں ہے ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ جنگ نہ ہو ۔ ہاں اگر خدانخواستہ ایسی کوئی صورت حال ہوتی ہے تو کیا ہم اور کیا آپ ہم میں سے کوئی بھی ملکی دفاع کی ذمہ داری سے غافل نہیں رہے گا ۔ اور جنگ سے احتراز کسی بھی صورت بزدلی کی دلیل نہیں ہے ۔ مگر کوشش یہی ہونی چاہیئے ہر پیمانے پر اور ہر درجے پر کہ جنگ نہ ہو ۔
 

طالوت

محفلین
پیغمبر اسلام کی امت ہم ضرور ہیں‌مگر کیا اب ہمارے (صرف پاکستان کی بات کر ہی ہوں ( مقاصد وہی ہیں جو ان کے تھے کیا ہمارے اعمال اور طرز زندگی وہی ہے جو صحابہ کا تھا۔۔۔ کیا ہم انڈ یا میں‌اسلام کا نفاذ چاہتے ہیں۔۔۔جہاں‌ ایک سے ایک اسلامی اسکالر موجود ہے۔۔۔۔ ؟؟؟؟‌
اگر نہیں تو پھر یہ صرف جنگ ہے نہ کہ جہاد۔۔۔۔۔۔
آپ کی یہ منطق سمجھ سے بالاتر ہے ۔۔
وسلام
 

محمد نعمان

محفلین
مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پیغامات کا غلط مطلب لیا جا رہا ہے ۔ ہم نے کہیں بھی اور کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ ملکی دفاع کا حق ہمیں یا انہیں نہیں ہے ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ جنگ نہ ہو ۔ ہاں اگر خدانخواستہ ایسی کوئی صورت حال ہوتی ہے تو کیا ہم اور کیا آپ ہم میں سے کوئی بھی ملکی دفاع کی ذمہ داری سے غافل نہیں رہے گا ۔ اور جنگ سے احتراز کسی بھی صورت بزدلی کی دلیل نہیں ہے ۔ مگر کوشش یہی ہونی چاہیئے ہر پیمانے پر اور ہر درجے پر کہ جنگ نہ ہو ۔
جناب یہ ممکن ہے کہ ہم آپ کے پیغامات کا غلط مطلب لے رہے ہوں مگر آپ ہمارے بیانات کو ہرگز ظلط مت سمجھیئے گا کیونکہ ہم ان پر اٹل ہیں اور رہیں گے۔
بات پھر وہی ہے کہ ہمیں امن کی کوشش کرنے چاہیئے تو یہ بتائیں کہ جنگ کی کوشش کون کر رہا ہے ۔۔۔۔۔
 

محمد نعمان

محفلین
میں‌آپ سبھی بھائیوں کے جذبات کی قدر کرتی ہوں اور مجھے خؤشی ہے کہ آپ سب اپنی سر زمیں کی حفاظت کے لیے پر عزم ہیں
مگر میں جو سوچ رکھتی ہوں وہ ہرگز یہ نہیں کہ د شمن کے آگے سر جھکا دیا جائے بلکہ میں‌تو اس سے بھی آگے یہ کہہ رہی ہوں کے د شمن کا ہر محآ ذ پر ڈٹ ‌کر مقابلہ کیا جائے دور جدید کی جنگیں باقاعدہ اعلان جنگ اور میدان جنگ کا انتظار نہیں مانگتیں۔۔۔۔۔۔۔دشمن اور اس کے مقصد کی پہچان رکھنی چاہیے ہم تو ہر وقت حا لت جنگ میں ہیں‌تو پہر صرف خؤں بہانے کے لیے ہی ہمارے خوں ‌کیوں جوش مارنے لگتے ہیں۔۔۔۔۔باقی وقت اتنی غفلت کیوں۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟
پیغمبر اسلام کی امت ہم ضرور ہیں‌مگر کیا اب ہمارے (صرف پاکستان کی بات کر ہی ہوں ( مقاصد وہی ہیں جو ان کے تھے کیا ہمارے اعمال اور طرز زندگی وہی ہے جو صحابہ کا تھا۔۔۔ کیا ہم انڈ یا میں‌اسلام کا نفاذ چاہتے ہیں۔۔۔جہاں‌ ایک سے ایک اسلامی اسکالر موجود ہے۔۔۔۔ ؟؟؟؟‌
اگر نہیں تو پھر یہ صرف جنگ ہے نہ کہ جہاد۔۔۔۔۔۔

سارہ آپ جو بات کر رہی ہیں اور جو بات دوسرے ساتھی کر رہے ہیں میرے خیال سے وہ دو الگ الگ باتیں ہیں انہیں یک جا نہیں کرنا چاہیئے۔
ایک بات تو یہ ہے کہ حالات حاضرہ میں جو بات چل رہی ہے کہ دشمن جاحیت پہ آمادہ ہے اور اسکا جواب یا اس پر ہمارا مؤقف کیا ہونا چاہیئے تو وہ تو اوپر بتا چکے ہیں۔

آپ جو بات کر رہی ہیں وہ یکسر دوسری بات ہے کہ ہم کہاں پر کھڑے ہیں، ہمارا اسلام سے کیا اور کتنا رشتہ ہے اور ہمیں بحیثیت مسلمان اور رسول عربی کے ماننے والے ہم پہ کیا فرض ہے اور ہمارا کیا کردار ہونا چاہیئے جو بذات خود ایک الگ اور بہت ہی اہم اور بہت ہی ضروری بات ہے۔جس پر کسی کو شک نہیں کہ ہماری سمت کیا ہونی چاہیئے اور کیا ہے، یا ہم کس طرف جا رہے ہیں۔
 
اسلام و علیکم،

سارہ جی، آپ کی تحریر اور اس میں چھپے کرب کی ان کہی داستان پڑھی ۔ یقین مانیں ایک لمحے کو سوچ نےمیرے وجود کواٹھایا اور بڑے بڑے گھروں کے سائے میں بنے جھونپڑوں کی چوکھٹ پہ لا پٹخا۔ ایک اچھی تحریر کی پہچان یہی ہوتی ہے کہ وہ پڑھنے والی آنکھ کو نا صرف نئے منظر دکھائے بلکے ان مناظر کی سیر کرائے۔

بہت اچھا لکھا ہے آپ نے، میری دلی خواہش ہے آپ ایسے مضامین ایسےموضوعات پہ مذید لکھیں۔ انتظار رہے گا۔

واسلام
 

مغزل

محفلین
بہر حال پرناب مکھرجی مکر گئے ہیں کہ انہوں نے پاکستان کو حملے کی دھمکی دی تھی ۔ (یعنی چولہا جلتا رہے گا)
 

طالوت

محفلین
یہ کل بھی خبر لگی تھی کہ پاکستان کی "سرجیکل اسٹرائیک" کے سامنے نہ جھکنے اور اسے اعلان جنگ سمجھنے کی پالیسی پر بھارتی حکومت اب امن کا راگ الاپنا شروع کر رہی ہے ۔۔ بعض ماہرین کے مطابق صرف ایک ہفتے کی جنگ میں بھارت کو بارہ ارب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے ۔۔ اور ہمیں تو اپنی معیشت کو کھڑا کرنے کے لیے بارہ ارب کی ضرورت ہے ۔۔ اور انھیں بٹھانے کے لیے۔ تو "نسقان" کس کا ہو گا بھلا ؟
وسلام
 
یہ کل بھی خبر لگی تھی کہ پاکستان کی "سرجیکل اسٹرائیک" کے سامنے نہ جھکنے اور اسے اعلان جنگ سمجھنے کی پالیسی پر بھارتی حکومت اب امن کا راگ الاپنا شروع کر رہی ہے ۔۔ بعض ماہرین کے مطابق صرف ایک ہفتے کی جنگ میں بھارت کو بارہ ارب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے ۔۔ اور ہمیں تو اپنی معیشت کو کھڑا کرنے کے لیے بارہ ارب کی ضرورت ہے ۔۔ اور انھیں بٹھانے کے لیے۔ تو "نسقان" کس کا ہو گا بھلا ؟
وسلام
آپ کی یہ منطق میری سمجھ میں‌نہیں‌آئی:grin:
 
اسلام و علیکم،

سارہ جی، آپ کی تحریر اور اس میں چھپے کرب کی ان کہی داستان پڑھی ۔ یقین مانیں ایک لمحے کو سوچ نےمیرے وجود کواٹھایا اور بڑے بڑے گھروں کے سائے میں بنے جھونپڑوں کی چوکھٹ پہ لا پٹخا۔ ایک اچھی تحریر کی پہچان یہی ہوتی ہے کہ وہ پڑھنے والی آنکھ کو نا صرف نئے منظر دکھائے بلکے ان مناظر کی سیر کرائے۔

بہت اچھا لکھا ہے آپ نے، میری دلی خواہش ہے آپ ایسے مضامین ایسےموضوعات پہ مذید لکھیں۔ انتظار رہے گا۔

واسلام
بہت شکریہ:hatoff:
 
یہ کل بھی خبر لگی تھی کہ پاکستان کی "سرجیکل اسٹرائیک" کے سامنے نہ جھکنے اور اسے اعلان جنگ سمجھنے کی پالیسی پر بھارتی حکومت اب امن کا راگ الاپنا شروع کر رہی ہے ۔۔ بعض ماہرین کے مطابق صرف ایک ہفتے کی جنگ میں بھارت کو بارہ ارب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے ۔۔ اور ہمیں تو اپنی معیشت کو کھڑا کرنے کے لیے بارہ ارب کی ضرورت ہے ۔۔ اور انھیں بٹھانے کے لیے۔ تو "نسقان" کس کا ہو گا بھلا ؟
وسلام
جس جنگ میں‌انہیں 12 ارب ڈالر کا نقصان ہو گا وہاں‌ ہم 12 ارب بھی نہیں‌لگا ئیں‌گے؟؟؟ تو پھر جیتیں گے کیا جذبے سے ۔۔۔اگر جذبہ سے ہی جیتنا تھا تو پھر ایٹمی طاقت حاصل کر کے دنیا کو خؤاہ مخؤاہ اپنا دشمن بنایا:grin:
 
سارہ آپ جو بات کر رہی ہیں اور جو بات دوسرے ساتھی کر رہے ہیں میرے خیال سے وہ دو الگ الگ باتیں ہیں انہیں یک جا نہیں کرنا چاہیئے۔
ایک بات تو یہ ہے کہ حالات حاضرہ میں جو بات چل رہی ہے کہ دشمن جاحیت پہ آمادہ ہے اور اسکا جواب یا اس پر ہمارا مؤقف کیا ہونا چاہیئے تو وہ تو اوپر بتا چکے ہیں۔

آپ جو بات کر رہی ہیں وہ یکسر دوسری بات ہے کہ ہم کہاں پر کھڑے ہیں، ہمارا اسلام سے کیا اور کتنا رشتہ ہے اور ہمیں بحیثیت مسلمان اور رسول عربی کے ماننے والے ہم پہ کیا فرض ہے اور ہمارا کیا کردار ہونا چاہیئے جو بذات خود ایک الگ اور بہت ہی اہم اور بہت ہی ضروری بات ہے۔جس پر کسی کو شک نہیں کہ ہماری سمت کیا ہونی چاہیئے اور کیا ہے، یا ہم کس طرف جا رہے ہیں۔
میں ان دونوں باتوں کو ایک ہی بات سمجھ رہی ہوں۔۔۔۔۔۔:)
 
Top