جشن تیرہ شبی منانا ہے ۔ فاتح الدین فاتح

فاتح

لائبریرین
ایک غزل آپ احباب کی بصارتوں کی نذر
جشن تیرہ شبی منانا ہے
خون کو خاک میں ملانا ہے

کھا گیا جاں کو آس کا آسیب
وحشتوں کا دیا بجھانا ہے

اپنی نظروں سے گر گیا ہوں میں
اور کتنا مجھے گرانا ہے

میں نے تقویم ڈال دی پسِ پشت
تیرے آگے ابھی زمانہ ہے

زخم بھی، آہ بھی، شکایت بھی
حشر کیا کیا مجھے دبانا ہے

یاوہ گوئی ہے ہجر کا قصہ
ہاں کہانی سہی، کہا نا ہے

قیس کو بالکا سمجھتا ہے
چار حرف اس پہ بھی، دوانہ ہے

زندگی نے ہمیں گزار لیا
خاک ہم نے اسے بِتانا ہے

چاہیے اختیار موجوں پر
پار سوہنی کو بس لگانا ہے

ہم بھی قارون سے کہاں کم ہیں
فاقہ مستی بڑا خزانہ ہے

کھو گئی آرزوئے خواہش تک
کیا بچا ہے کہ اب گنوانا ہے

(فاتح الدین فاتحؔ)​
 
آخری تدوین:
واہ واہ، فاتح بھائی، کیا کہنے۔
کھا گیا جاں کو آس کا آسیب
وحشتوں کا دیا بجھانا ہے

زخم بھی، آہ بھی، شکایت بھی
حشر کیا کیا مجھے دبانا ہے

زندگی نے ہمیں گزار لیا
خاک ہم نے اسے بِتانا ہے

ہم بھی قارون سے کہاں کم ہیں
فاقہ مستی بڑا خزانہ ہے

کھو گئی آرزوئے خواہش تک
کیا بچا ہے کہ اب گنوانا ہے

بہت عمدہ
 

نور وجدان

لائبریرین
ہم بھی قارون سے کہاں کم ہیں
فاقہ مستی بڑا خزانہ ہے

زندگی نے ہمیں گزار لیا
خاک ہم نے اسے بِتانا ہے

اپنی نظروں سے گر گیا ہوں میں
اور کتنا مجھے گرانا ہے

میں نے

بہت عمدہ فاتح بھائی
 

ابن رضا

لائبریرین
واہ واہ سبحان اللہ جناب لاجواب کلام خاص طور پر یہ شعر

یاوہ گوئی ہے ہجر کا قصہ
ہاں کہانی سہی، کہا نا ہے

واہ واہ بہت سی داد قبول کیجیے۔

مزید ہماری طالب علمی والی نگہ آخری شعر کے قافیہ میں روی ڈھونڈتی رہی مگر ناکام لوٹی۔ ازراہِ علم تشفی کا سامان کردیجیے۔ (یہ محض مبتدیانہ استفسار ہے اسے نقد مت جانا جائے)
 

فاتح

لائبریرین
واہ واہ سبحان اللہ جناب لاجواب کلام خاص طور پر یہ شعر

یاوہ گوئی ہے ہجر کا قصہ
ہاں کہانی سہی، کہا نا ہے

واہ واہ بہت سی داد قبول کیجیے۔

مزید ہماری طالب علمی والی نگہ آخری شعر کے قافیہ میں روی ڈھونڈتی رہی مگر ناکام لوٹی۔ ازراہِ علم تشفی کا سامان کردیجیے۔ (یہ محض مبتدیانہ استفسار ہے اسے نقد مت جانا جائے)
صد فیصد درست کہا۔ میری غلطی۔ حذف کر دیا وہ شعر۔ بہت محبت
 

سارہ خان

محفلین
زندگی نے ہمیں گزار لیا
خاک ہم نے اسے بِتانا ہے ۔۔
یہ شعر تو پڑھا ہوا لگتا ہے پہلے کیونکہ یاد کر لیا تھا اتنا پسند آیا تھا ۔۔ باقی سب اشعار بھی زبردست ہیں ۔۔

زخم بھی، آہ بھی، شکایت بھی
حشر کیا کیا مجھے دبانا ہے​

ہم بھی قارون سے کہاں کم ہیں
فاقہ مستی بڑا خزانہ ہے​

کھو گئی آرزوئے خواہش تک
کیا بچا ہے کہ اب گنوانا ہے
:applause::applause:
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب فاتح بھائی ! کیا اچھے اشعار ہیں !!! بہت اعلیٰ!!
زندگی نے ہمیں گزار لیا
خاک ہم نے اسے بِتانا ہے

کھو گئی آرزوئے خواہش تک
کیا بچا ہے کہ اب گنوانا ہے

کیا اچھا کہا ہے ۔ واہ واہ!! سلامت رہیئے ۔

آج دو ہفتے بعد محفل میں آنے کا موقع ملا تو فورًا ہی آپ کی اور راحیل فاروق کی خوبصورت غزلیں پڑھنے کو ملیں ۔ فاتح بھائی غزل کا بہت بہت شکریہ ۔ ورنہ میں تو سمجھ رہا تھا کہ وارث صاحب کی طرح آپ کے قلم کی روشنائی بھی خشک ہونے لگی ہے ۔:):):)
شکر ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں ۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ!
 
Top