جانے اسکو بھی میرے دل کی خبر ہے کہ نہیں

عیشل

محفلین
کس نوازش کی ہے غمّاز کوئی کیا جانے
پاس رہ کر بھی وہ کچھ دور ہی رہنے کی ادا
کس رفاقت کا ہے آغاز کوئی کیا جانے
اتنا مانوس ہے اس کا ہر انداز کہ دل
اسکی ہر بات کا افسانہ بنا لیتا ہے
اسکے ترشے ہوئے پیکر سے چرا کر کچھ رنگ
اپنے خوابوں کا صنم خانہ سجا لیتا ہے
جانے اس حسن تصور کی حقیقت کیا ہے
جانے ان خوابوں کی قسمت میں سحر ہے کہ نہیں
جانے وہ کون ہے میں نے اسے سمجھا کیا ہے
جانے اسکو بھی میرے دل کی خبر ہے کہ نہیں
(حمایت علی شاعر)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
eusaclapmo4.gif
eusaclapmo4.gif
 
Top