جانو جرمن اور مراد علی کا انگریزی بولی کا مقابلہ (چھوٹی سی دنیا)

نبیل

تکنیکی معاون
کسی زمانے میں پی ٹی وی پر چھوٹی سی دنیا کے نام سے ایک سیریل آتی تھی۔ اس سیریل کا مرکزی کردار مراد علی بیرون ملک کئی سال رہنے کے بعد سندھ کے ایک چھوٹے گاؤں میں واپس آتا ہے۔ یہ دلچسپ سیریل تھی اور اس میں سوفسٹیکیٹڈ مراد علی اور گنوار دیہاتیوں کی الجھنوں کو دکھایا گیا ہے۔ خاص طور پر مراد علی اور جانو جرمن کا انگریزی بولی بولنے کا مقابلہ بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ ذیل میں اسی کی ویڈیوز پیش کی جا رہی ہیں۔



 

محمد وارث

لائبریرین
واہ واہ واہ، کیا یاد دلا دیا برادرم :)

رات اگر طبیعت ٹھیک رہی تو آج "کوسموس" کی جگہ "چھوٹی سی دنیا" ہی چلے گا :)
 

ابوشامل

محفلین
کیا یادگار ڈرامہ تھا یہ، اس کے تمام اداکاروں کی اداکاری دیکھنے کے قابل ہے خصوصاً نور محمد لاشاری، انور سولنگی، محمد یوسف (مراد علی خان) اور صلاح الدین تنیو کی اداکاری تو بہت زیادہ پسند آئی۔ ویسے اس ڈرامے کو دیکھنے کا اصل مزا اس کو آئے گا جس نے سندھی ثقافت کو بہت قریب سے دیکھا ہو یا پھر خود سندھی ہو۔ اس میں سادہ دیہاتی زندگی کو بہت خوبصورت انداز سے پیش کیا گیا ہے۔
ویسے اس کا ایک سین مجھے جب بھی یاد آتا ہے تو بہت ہنسی آتی ہے جب "انگریزی بولی کا ملاکھڑا" جیتنے کے بعد جانو جرمن کو دونوں میزبانوں (نور محمد لاشاری اور صلاح الدین تنیو) کا کھانا کھانا پڑتا ہے :)
نبیل بھائی شیئر کرنے کا بہت شکریہ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
مجھے یاد ہے جب یہ ڈرامہ پی ٹی وی پر چلتا تھا، (میں چھوٹا ہی تھا) ہم سب گھر والے بیٹھ جاتے تھے، والد صاحب مرحوم بھی شوق سے اسے دیکھتے تھے، ہنس ہنس کے سب کا برا حال ہو جاتا تھا :)
 
بھئی میں‌سوچتا ہوں کہ سوشل میڈیا ریولیوشن اور کیا کیا گل کھلائے گا۔ ابھی پچھلے ہفتے اس قصے کو کسی نے فیس بک پر چھیڑا تھا اور آج محفل میں دیکھ رہا ہوں۔
 

arifkarim

معطل
یہ تھے وہ حقیقی پروگرام جو پاکستانی تہذیب کی نمائندگی کرتے تھے۔ کہاں‌ہے وہ لوگ، کہاں‌ہیں وہ چینلز آج؟
 

شہزاد وحید

محفلین
مجھے یاد ہے جب یہ ڈرامہ پی ٹی وی پر چلتا تھا، (میں چھوٹا ہی تھا) ہم سب گھر والے بیٹھ جاتے تھے، والد صاحب مرحوم بھی شوق سے اسے دیکھتے تھے، ہنس ہنس کے سب کا برا حال ہو جاتا تھا :)
یہی تو کمال تھا اس وقت کا اور اس وقت کے پی ٹی وی کا۔ سب گھر والے مل کے شوق سے پرگرام دیکھا کرتے تھے۔ صرف دو ہی تو چینل آتے تھے پی ٹی وی اور دور درشن۔ بعد میں ایس ٹی این اور پی ٹی وی ٹو کا اضافہ ہوا تھا۔
 

خورشیدآزاد

محفلین
زبردست۔۔۔۔ایک شاہکار ڈرامہ تھا۔۔۔ یہاں ہانگ کانگ میں پی ٹی وی پرائم ٹائم ٹرانسمیشن میں اس ڈرامے کئی بار دیکھا ہے۔۔۔۔ اس ڈرامے کی فنکاری ، ہدایت کاری اور ڈرامہ نگاری ہر چیز اعلیٰ معیار کی تھی ۔۔۔۔انورسولنگی تو ہمارے پی ٹی وی کے لیجنڈ فنکار ہیں محمد یوسف نے بھی اعلیٰ پائے کی فنکاری کا مظاہرہ کیا ہے۔

خراجِ تحسین ہو اس وقت کے پی ٹی وی کےہدایت کاروں، فنکاروں، کہانی نویسوں اور پیشکاروں کو۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
کئی اداکار ایسے ہیں جو اکثر یاد آتے ہیں، چھوٹی اسکرین کے یہ نیک نیت لوگ آج ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتے۔ لاہور سے الف نون میں ایک محسن رضوی آتے تھے، دبلے پتلے جہنیں ننھا ہمیشہ مذاق کا نشانہ بناتا تھا، (یاد کیجیے اینٹیک شاپ میں)، وفیات کی ایک کتاب سے علم ہوا کہ 1997 میں ان کا انتقال ہوا تھا۔ اسی طرح الف نون ہی میں فرزانہ نام کی ایک اداکارہ نظر آتی تھی (سائیکل والے پروگرام میں دیکھی جاسکتی ہے)۔ اندھیرا اجالا کا سب انسپکٹر (نام یاد نہیں)، گورا سا کلین شیو، جو بعد میں شاید تبلیغی جماعت میں چلا گیا تھا۔ چند ماہ مجھے ایک جگہ مرزا شاہی مل گئے تھے، ان کا انٹرویو کیا، یہاں لنک نہیں دے سکتا، اگر کہیں تو مکمل انٹرویو شامل کردوں گا۔ سبز آنکھوں والا کراچی اسٹیشن کا اداکار تاج نیازی ان دنوں بہت برے حالوں میں ہے، یہی حال فرید خان کا بھی ہے
منور ظریف کا ایک بھائی بھی کبھی کبھی الف نون میں چھوٹے کردار میں نظر آجاتا تھا
 

Rashid Ashraf

محفلین
کوئی صاحب سجاد کشورکے بارے میں بتا سکیں تو ممنون رہوں گا، یہ راولپنڈی کے اداکار تھے، الف نون کے انجمن قرض داران اور شادی دفتر میں بھی تھے، دونوں پروگرامز میں نے ایک سال قبل، یو ٹیوب پر شامل کیے تھے
 

Rashid Ashraf

محفلین
یہاں مجھے کراچی کا فنکار رزاق راجو بھی یاد آرہا ہے۔ 35 برس کی عمر میں انتقال ہوا، ناظم آباد کے ایک پان والے کی دکان پر کھڑا تھا کہ دل کا دورہ پڑا، ادھر اسٹیج پروگرام میں اس کا انتظار ہورہا تھا، جب وہاں اطلاع گئی تو کہرام مچ گیا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
لاہور سے الف نون میں ایک محسن رضوی آتے تھے، دبلے پتلے جہنیں ننھا ہمیشہ مذاق کا نشانہ بناتا تھا، (یاد کیجیے اینٹیک شاپ میں)، وفیات کی ایک کتاب سے علم ہوا کہ 1997 میں ان کا انتقال ہوا تھا۔

یہ شاید وہی ہیں جو سونا چاندی میں ڈاکٹر ڈھنکنا کے نام سے تھے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
کئی اداکار ایسے ہیں جو اکثر یاد آتے ہیں، چھوٹی اسکرین کے یہ نیک نیت لوگ آج ڈھونڈے سے بھی نہیں ملتے۔ لاہور سے الف نون میں ایک محسن رضوی آتے تھے، دبلے پتلے جہنیں ننھا ہمیشہ مذاق کا نشانہ بناتا تھا، (یاد کیجیے اینٹیک شاپ میں)، وفیات کی ایک کتاب سے علم ہوا کہ 1997 میں ان کا انتقال ہوا تھا۔ اسی طرح الف نون ہی میں فرزانہ نام کی ایک اداکارہ نظر آتی تھی (سائیکل والے پروگرام میں دیکھی جاسکتی ہے)۔ اندھیرا اجالا کا سب انسپکٹر (نام یاد نہیں)، گورا سا کلین شیو، جو بعد میں شاید تبلیغی جماعت میں چلا گیا تھا۔ چند ماہ مجھے ایک جگہ مرزا شاہی مل گئے تھے، ان کا انٹرویو کیا، یہاں لنک نہیں دے سکتا، اگر کہیں تو مکمل انٹرویو شامل کردوں گا۔ سبز آنکھوں والا کراچی اسٹیشن کا اداکار تاج نیازی ان دنوں بہت برے حالوں میں ہے، یہی حال فرید خان کا بھی ہے
منور ظریف کا ایک بھائی بھی کبھی کبھی الف نون میں چھوٹے کردار میں نظر آجاتا تھا

آپ شوق سے انٹرویو پیش کیجیے۔

یہاں مجھے کراچی کا فنکار رزاق راجو بھی یاد آرہا ہے۔ 35 برس کی عمر میں انتقال ہوا، ناظم آباد کے ایک پان والے کی دکان پر کھڑا تھا کہ دل کا دورہ پڑا، ادھر اسٹیج پروگرام میں اس کا انتظار ہورہا تھا، جب وہاں اطلاع گئی تو کہرام مچ گیا۔

اس زمانے میں انور مقصود کا شوٹائم چلا کرتا تھا جس میں رزاق راجو اور ایک اور ایکٹر کا آئٹم بہت پسند کیا جاتا تھا۔ عجیب سی بات ہے کہ رزاق راجو کی وفات سے اگلے شوٹائم پر انور مقصود نے خاموشی سے ایک اور آئٹم پروگرام میں شامل کر لیا اور رزاق راجو کا ذکر تک نہیں کیا۔
 
Top