یادیں ہمیشہ اپنی جزئیات سمیت ذہن میں راسخ ہوتی ہیں۔ پرانی یادوں سے نئی یادیں کم ہی بن پاتی ہیں۔ کیونکہ وہ ماحول، وقت، حالات، اور عمر کی منزل پہلے جیسی نہیں ہوتی۔ اس لیے عموماً جب بھی مدتوں بعد دو بچھڑے دوست آپس میں ملتے ہیں تو وہ لمحۂ موجود کو نہیں جیتے بلکہ اُسی یاد کی یاد میں وقت بتاتے ہیں۔
مل کر بچھڑنا اور بچھڑ کر ملنا اتنا اہم نہیں ہوتا جتنا اہم دوبارہ ملنے کے بعد پچھلی یادوں کا سلامت رہ جانا ہوتا ہے۔ آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ اپنی وہی پرانی یادیں واپس لے کر لوٹے۔