تیری تصویر کو سینے سے لگا کر دیکھوں ۔۔ غزل اصلاح کے لئے

السلام علیکم
امّید ہے آپ سب لوگ خیریت سے ہونگے !
ایک عرصے بعد ایک غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں۔ استاد محترم جناب الف عین سر اور احباب کی اصلاح اور مشورؤں کا منتظر رہوں گا۔
ممنون فرمائیں۔
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن
تجھ سے پوشیدہ رکھوں، تجھ سے چھپا کر دیکھوں
تیری تصویر کو سینے سے لگا کر دیکھوں

بے وفا، تجھ سے محبت کو انا روکتی ہے
ورنہ تجھ کو تو میں پلکوں پہ بٹھا کر دیکھوں

اپنی آنکھوں کو لگا کر میں ترے چہرے پر
تجھ میں کیا دیکھتا ہوں، تجھ کو دکھا کر دیکھوں

تو حسیں تر ہے، مگر آخری توجیہہ کے لئے
تجھ کو اک چاند کے پہلو میں بٹھا کر دیکھوں

بند جُوڑے کو اچانک ترے کھولوں اور پھر
کنجِ گل میں تری بُو بَاس اڑا کر دیکھوں

اوس میں بھیگی ہوئی سبز روِش پر تجھ کو
اپنی غزلوں میں ٹہلتے ہوئے گا کر دیکھوں

ترکشِ وقت میں کیا حادثے باقی نہ رہے؟
کیسے کاشف میں انھیں ہوش میں آ کر دیکھوں
سیّد کاشف
شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
واہ واہ اچھی غزل کہی ہے ماشاء اللہ۔بس توجیہہ کا درست وزن مفعول ہے، فعلم (یا فَعِلاتن کا لاتن) نہیں۔ اسی شعر میں ’اک چاند‘ کے عدد کی بھی ضرورت نہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ہو سکتا ہے کہ کاشف بھائی کی نظر میں ایک سے زائد چاند موجود ہوں۔
ہم نے بچپن کی سائنس میں پڑھا تھا کہ بارہ چاند ہیں سیارہ مشتری کےاور شاید نو چاند زحل کے اور اسی طرح چاندوں کی مختلف تعداد مختلف سیاروں پر موجود ہے۔آج ہمارے بچے پڑھتے ہیں کہ مشتری کے ساٹھ ستر چاند ہیں اور شاید اتنے ہی زحل کے۔کاشف بھائی نے کونسا چاند منتخب کیا معلوم نہیں ۔
ویسے بر سبیل تذکرہ یاد آیا کہ حال ہی میں اپنی تحقیقاتی مہم پوری کرنے والی زحل کی خلائی تحقیق کی گاڑی کسینی نے اپنا کام پورا کیا اور اس کو زحل کی فضا میں پھوڑ کر زحل کی فضاؤں میں موت کے گھاٹ اتارا گیا۔اس نے زحل کے درجنوں چاندوں کی تصویر بھیجی جن میں سے کچھ ایسے ہیں کہ انہیں چاند کہنا بھی لفظ چاند کی توہین ہوگی بلکہ دیکھا جائے تو اس جملے میں توہین کے لفظ کی بھی توہین ہے۔ :)
 
ہم نے بچپن کی سائنس میں پڑھا تھا کہ بارہ چاند ہیں سیارہ مشتری کےاور شاید نو چاند زحل کے اور اسی طرح چاندوں کی مختلف تعداد مختلف سیاروں پر موجود ہے۔آج ہمارے بچے پڑھتے ہیں کہ مشتری کے ساٹھ ستر چاند ہیں اور شاید اتنے ہی زحل کے۔کاشف بھائی نے کونسا چاند منتخب کیا معلوم نہیں ۔
ویسے بر سبیل تذکرہ یاد آیا کہ حال ہی میں اپنی تحقیقاتی مہم پوری کرنے والی زحل کی خلائی تحقیق کی گاڑی کسینی نے اپنا کام پورا کیا اور اس کو زحل کی فضا میں پھوڑ کر زحل کی فضاؤں میں موت کے گھاٹ اتارا گیا۔اس نے زحل کے درجنوں چاندوں کی تصویر بھیجی جن میں سے کچھ ایسے ہیں کہ انہیں چاند کہنا بھی لفظ چاند کی توہین ہوگی بلکہ دیکھا جائے تو اس جملے میں توہین کے لفظ کی بھی توہین ہے۔ :)
ماشاء اللہ کاشف بھائی کے خیالات آفاقی نوعیت کے ہیں۔
 
واہ واہ اچھی غزل کہی ہے ماشاء اللہ۔بس توجیہہ کا درست وزن مفعول ہے، فعلم (یا فَعِلاتن کا لاتن) نہیں۔ اسی شعر میں ’اک چاند‘ کے عدد کی بھی ضرورت نہیں۔
شکریہ استاد محترم۔
چاند کی عددی ضرورت پر ضرور غور کروں گا استاد محترم ۔:)
جزاک اللہ-
 
ہم نے بچپن کی سائنس میں پڑھا تھا کہ بارہ چاند ہیں سیارہ مشتری کےاور شاید نو چاند زحل کے اور اسی طرح چاندوں کی مختلف تعداد مختلف سیاروں پر موجود ہے۔آج ہمارے بچے پڑھتے ہیں کہ مشتری کے ساٹھ ستر چاند ہیں اور شاید اتنے ہی زحل کے۔کاشف بھائی نے کونسا چاند منتخب کیا معلوم نہیں ۔
ویسے بر سبیل تذکرہ یاد آیا کہ حال ہی میں اپنی تحقیقاتی مہم پوری کرنے والی زحل کی خلائی تحقیق کی گاڑی کسینی نے اپنا کام پورا کیا اور اس کو زحل کی فضا میں پھوڑ کر زحل کی فضاؤں میں موت کے گھاٹ اتارا گیا۔اس نے زحل کے درجنوں چاندوں کی تصویر بھیجی جن میں سے کچھ ایسے ہیں کہ انہیں چاند کہنا بھی لفظ چاند کی توہین ہوگی بلکہ دیکھا جائے تو اس جملے میں توہین کے لفظ کی بھی توہین ہے۔ :)
عاطف بھائی چاند کے متعلق آپ کی تحقیق بھی لاجواب ہے ! ہم نے تو سب سے خوبصورت چاند کا انتخاب کیا تھا۔ بس ذہن میں رہے !!:p
 
تو مکمل ہے مگر پھر بھی کبھی بہرِ ثبوت
میں تجھے چاند کے پہلو میں بٹھا کر دیکھوں

محض دوستانہ رائے
اچھی تجویز ہے امان بھائی لیکن جیسے کہ عاطف بھائی نے بھی اشارہ ۔ کیا تھا یہاں "اک چاند" کافی وسیع معنی فراہم کر رہا ہے !
سلامت رہیں !
 
Top