الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
عظیم
سید عاطف علی
صابرہ امین
---------------
تیری الفت کی قسم تجھ سے محبّت کی ہے
تجھ کو چاہیں گے سدا ہم نے یہ نیّت کی ہے
-----------
ہے خبر ہم کو زمانہ ہے مخالف اپنا
اس لئے ہم نے زمانے سے بغاوت کی ہے
--------------
لوگ کہتے ہیں ترا پیار ہے جھوٹا سپنا
کیا کریں دل نے مگر تیری حمایت کی ہے
------------
مطمئن دل ہے ہمارا تو محبّت کر کے
ہم محبّت کو سمجھتے ہیں عبادت کی ہے
-----------
بھولنا تجھ کو نہیں اب تو ہمارے بس میں
تجھ کو پانے کے لئے ہم نے ریاضت کی ہے
---------
بد گمانی ہے اگر دل میں تمہارے کوئی
اس کو سمجھو کہ یہ دنیا نے شرارت کی ہے
-----------
وصل حاصل ہے ہمیں آج تو نعمت سمجھو
اس کو سمجھو کہ خدا نے یہ عنایت کی ہے
------------
بد نگاہی ہے تری آج بھی عادت ارشد
اس لئے پیار سے اس نے یہ شکایت کی ہے
----------
 
Top