تصاویر، نیٹ اور اخلاق

جاسمن

لائبریرین
آپ نے اچها کیا کہ عام یوزر کی ذمہ داریاں اور اخلاقیات کی طرف توجہ مبذول کرائ .۔ پیارے نبی ﷺکا ارشاد ہےکہ ''اونٹ باندھو اور توکل کرو.''
 
آخری تدوین:
ایک زمانے میں میں نے اپنے بچپن کی تصاویر اپنے بلاگ پر پوسٹ کی تھیں۔ ان میں ایک والدین اور بہن بھائی کے ساتھ طرابلس لیبیا کی تصویر تھی۔ کسی صاحب نے اسے ہاٹ لنک کر کے اپنے سائٹ پر اس کیپشن کے ساتھ لگایا "ایک لیبین فیملی"۔ اسے سمجھایا کہ میری تصویر اور بینڈوڈتھ چوری کرنے کے ساتھ ساتھ تم غلط بھی ہو کہ میرا لیبیا سے محض یہ تعلق ہے کہ میں نے زندگی کے 6 سال وہاں گزارے۔ تینوں باتیں اسے سمجھانے میں کافی وقت لگا۔
ہمم گڈ یعنی آپ 40 سے 44 کے ہیں :p
 

مجذوب

محفلین
جو تصاویر کاپی رائٹ ہوں ان پر علامتی نشان Ⓒ لکھ دینا چاہئے۔
انٹرنیٹ پر موجودتصاویر کی اکثریت کاپی رائٹ نہیں ہوتیں۔
 

arifkarim

معطل
جو تصاویر کاپی رائٹ ہوں ان پر علامتی نشان Ⓒ لکھ دینا چاہئے۔
انٹرنیٹ پر موجودتصاویر کی اکثریت کاپی رائٹ نہیں ہوتیں۔
واٹرمارک ہی واحد حل ہے پر جیسا کہ زیک نے کہا اس سے تصاویر خراب ہو جاتی ہیں۔ ایک اور حل بھی ہو سکتا ہے کہ تصویر کے گرد ایک فریم لگا دیں جہاں کاپی رائٹ سے متعلق ہدایات درج ہوں۔
 

طالوت

محفلین
بغیر حوالے یا اجازت کہ کسی کی تصویر آگے بڑھانا غیر اخلاقی ہے، متفق ! الا یہ کہ اسی مقصد کےلئے فراہم کی گئی ہو۔

مگر محض خود تک محدود کر لینا یعنی کوئی تصویر پسند آئے اور اسے اپنے لئے محفوظ کر لینا تاکہ بعد میں بھی اس سے لطف اندوز ہوا جا سکے چاہے "کاپی رائٹ" کی خلاف ورزی شمار ہو گی ؟
 

arifkarim

معطل
مگر محض خود تک محدود کر لینا یعنی کوئی تصویر پسند آئے اور اسے اپنے لئے محفوظ کر لینا تاکہ بعد میں بھی اس سے لطف اندوز ہوا جا سکے چاہے "کاپی رائٹ" کی خلاف ورزی شمار ہو گی ؟
ظاہر ہے کہ نہیں۔ البتہ فلم اور موسیقی کی صنعت اس سے متفق نہیں!
 

مجذوب

محفلین
اسکے ضمیر اور اخلاق کو
جی نہیں ! ایسا نہیں ہو سکتا ہم ایک مجرم کو اسکے ضمیر اور اخلاق کے بھروسے پر کھلا چھوڑ دیں۔
2002 کےپاکستان سائبر کرائم قانون کے تحت اس کی سزا 10 لاکھ جرمانہ اور سات سال جیل کی ہواکھانا پڑ سکتی ہے۔
2015 کا پتہ نہیں۔
 

حمیر یوسف

محفلین
لیکن فیس بک اور ٹوئٹر پر بھی تو لوگوں کو بیماری لگی ہوئی کہ اپنی پرسنل سے پرسنل تصاویر بھی (ساتھ میں وڈیو بھی) پوری دنیا کے ساتھ شئیر کرتے ہیں۔ زیادہ تر خواتین اور لڑکیوں میں یہ وبا میں نے بہت عام دیکھی ہے۔ اب ہر کوئی اتنا صحتمند ذہن نہیں رکھتا کہ ایسی تصاویر کو صرف دیکھ کر گزر جائے، جو بیمار ذہن رکھتے ہیں، انکے لئے تو ایسی تصاویر "ایک نعمت" سے کم نہیں، جسکو ایسے لوگ اپنے گندے مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ لوگوں کو بھی چاہئے کہ وہ اپنی حد سے زیادہ پرسنل تصاویر اور وڈیوز اسطرح فیس بک جیسی عوامی جگہ پر اتنا شئیر نہ کرے
 

زیک

مسافر
بغیر حوالے یا اجازت کہ کسی کی تصویر آگے بڑھانا غیر اخلاقی ہے، متفق ! الا یہ کہ اسی مقصد کےلئے فراہم کی گئی ہو۔

مگر محض خود تک محدود کر لینا یعنی کوئی تصویر پسند آئے اور اسے اپنے لئے محفوظ کر لینا تاکہ بعد میں بھی اس سے لطف اندوز ہوا جا سکے چاہے "کاپی رائٹ" کی خلاف ورزی شمار ہو گی ؟
بظاہر اس میں کوئی برائی نظر نہیں آتی مگر اسی طرح محفوظ کی گئی تصاویر اپنے context اور فوٹوگرافر کی معلومات کے بغیر سوشل میڈیا پر آگے سے آگے چلتی جاتی ہیں۔ کیا ہم میں اتنا ڈسپلن ہے کہ تصویر کو آگے بڑھانے سے مکمل طور پر روک سکیں؟
 

ہادیہ

محفلین
زیک میرا ایک سوال ہے آپ سے ۔۔ آپ کے خیالات بالکل ٹھیک ہیں ۔۔جو لوگ ای میلز وغیرہ کے ذریعے تصویریں شئیر کرتے ہیں ان میں بھی احتیاط کرنی چاہیے۔ میرا آلموسٹ فرینڈز کے ساتھ ای میل یا سکائپ کے ذریعے رابطہ ہے اور ہم سب ہی ایک دوسرے سے ہر فنکشن اور ایونٹ کی پکس شئیر کرتے ہیں ۔
 

زیک

مسافر
زیک میرا ایک سوال ہے آپ سے ۔۔ آپ کے خیالات بالکل ٹھیک ہیں ۔۔جو لوگ ای میلز وغیرہ کے ذریعے تصویریں شئیر کرتے ہیں ان میں بھی احتیاط کرنی چاہیے۔ میرا آلموسٹ فرینڈز کے ساتھ ای میل یا سکائپ کے ذریعے رابطہ ہے اور ہم سب ہی ایک دوسرے سے ہر فنکشن اور ایونٹ کی پکس شئیر کرتے ہیں ۔
سوال دکھائی نہیں دیا
 

زیک

مسافر
سوری سوالیہ نشان نہیں لگایا۔ میرا سوال تھا
جو لوگ ای میلز کے ذریعے تصویریں شئیر کرتے ہیں کیا اس میں بھی احتیاط کرنی چاہیے۔ یعنی وہ غیر محفوظ ہوسکتی ہیں؟؟
ای میل کے ذریعہ ذاتی تصاویر دوست یا فیملی کو بھیجنے کی بات کر رہی ہیں؟
 

زیک

مسافر
ای میل کے ذریعہ ذاتی تصاویر دوست یا فیملی کو بھیجنے کی بات کر رہی ہیں؟
سوشل میڈیا ہو یا ای میل کوئی بھی تصویر آسانی سے ساری دنیا کو بھیجی جا سکتی ہے اور اس میں تبدیلی بھی آسان ہے۔ یہ بات ہمیشہ ذہن میں رکھیں۔

اس کا یہ مطلب نہیں کہ کبھی کوئی تصویر کسی کو نہ بھیجیں یا سوشل میڈیا پر اپلوڈ نہ کریں لیکن یہ غور کریں کہ تصویر سے کتنا نقصان ممکن ہے اور جس سے آپ تصویر شیئر کر رہے ہیں اس پر آپ کتنا اعتبار کرتے ہیں۔
 
Top