فرحت کیانی
لائبریرین
ہم دیکھیں گے۔تمام اسکولوں کا ایک بنیادی نصاب ہوگا خواہ وہ دینی مدارس ہوں یاسیکولر تعلیمی ادارے۔ اسے کیسے لاگو کیا جائے اس پر کام حکومت کر رہی ہے۔
ہم دیکھیں گے۔تمام اسکولوں کا ایک بنیادی نصاب ہوگا خواہ وہ دینی مدارس ہوں یاسیکولر تعلیمی ادارے۔ اسے کیسے لاگو کیا جائے اس پر کام حکومت کر رہی ہے۔
واقعی۔ گزشتہ حکومتوں نے تشدد کی باضابطہ اجازت دی ہوئی تھی۔ شکر ہے اب کچھ تبدیلی آئے گی۔موجود ہیں لیکن عملی طور پر ان کا اطلاق کتنا ہے؟ اس سال کی چند خبریں ملاحظہ کریں
ٹیچر کے تشدد سے خوفزدہ پہلی جماعت کے طالبعلم نے تعلیم چھوڑ دی‘ انصاف دلایا جائے‘ والد
خاتون ٹیچر کا بصارت سے محروم طالبہ پر تشدد، بچی کا چہرہ سوج گیا
ہارون آباد:سکول ٹیچر کے مبینہ تشدد سے کمسن طالبعلم کا سر پھٹ گیا،والدین تھانے جا پہنچے
کمسن طالب علم پر ڈنڈوں کی برسات
یہ صرف میڈیا پر رپورٹ ہونے والے چند کیسز ہیں۔ ان کے نیچے کتنے کیسز ہوں گے جو رپورٹ نہیں ہوتے۔ تحریک انصاف حکومت تمام سکولوں میں تشدد کا اختتام یقینی بنائے گی۔
حکومت 5 سال کی ہے۔ 15 دنوں میں کچھ نہیں ہوتا۔ یہ تو شروعات ہیں۔ہم دیکھیں گے۔
سابقہ حکومتوں نے عدالت اور قانون سازی کے ساتھ تشدد کرنے والوں کو سخت سے سخت عبرتناک سزائیں دی ہوتی تو معاشرہ بدلتا۔ اس وقت یہ حال تھا کہ بد ترین تشدد کے بعد استاد یا استانی والدین سے این آر او کر کے گھر چلا جاتا۔ یا کسی اور سکول یا مدرسے میں لگ جاتا۔۔ گزشتہ حکومتوں نے تشدد کی باضابطہ اجازت دی ہوئی تھی۔
شیریں مزاری صاحبہ کو ہیومن رائٹس پر کی گئی اپنی ٹویٹ کے بعد کم از کم یہ تو کرنا چاہیے تھا کہ اگلی ٹویٹ سے پہلے اپنا ہوم ورک کر لیتیں۔ پاکستان میں کارپورل پنشمنٹ پر اب کا نہیں ایک عرصے سے قانون بنایا جا چکا ہے اور اس پر عمل درآمد بھی ہوتا ہے۔ پارلیمنٹ نے کئی برس پہلے آرڈیننس پاس کر رکھا ہے۔ رہی ایسے واقعات کی بات تو کیا کے پی میں گزشتہ پانچ برسوں میں کوئی جرم نہیں ہوا؟ اگر ہوا ہے تو اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ایسے جرائم کو روکنے کے لیے کوئی قانون نہیں یا کبھی کوشش ہی نہیں کی گئی۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ خدارا ہر چیز کو اس طرح مت دکھائیں کہ لگے کہ یہ قوم انتہائی اجڈ اور گنوار ہے، اس ملک میں کبھی کوئی قانون بنا ہی نہیں ہے آج سے پہلے اور نہ ہی آج سے پہلے یہاں کوئی مثبت کام ہوا ہے۔مزید وعدے جو آج پورے ہوئے
لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے!حکومت 5 سال کی ہے۔ 15 دنوں میں کچھ نہیں ہوتا۔ یہ تو شروعات ہیں۔
انشاءاللہلازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے!
آپ اپنے فیکٹس اور فگرز درست کر لیں۔ اور مزاری صاحبہ کو بھی یہی مشورہ دے دیں میری طرف سے۔سابقہ حکومتوں نے عدالت اور قانون سازی کے ساتھ تشدد کرنے والوں کو سخت سے سخت عبرتناک سزائیں دی ہوتی تو معاشرہ بدلتا۔ اس وقت یہ حال تھا کہ بد ترین تشدد کے بعد استاد یا استانی والدین سے این آر او کر کے گھر چلا جاتا۔ یا کسی اور سکول یا مدرسے میں لگ جاتا۔
جو جو قومی ادارے و محکمے قومی خزانہ پر غیر ضروری بوجھ ہیں۔ اور بے وجہ گردشی قرضوں میں اضافے کا باعث ہیں۔ ان کی نجکاری کر دی جائے گی یا اختتام۔ یہ بہترن اقدام ہیں۔
شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار یہ کون لوگ ہیں؟ وزیر اعظم عمران خان نے ایسا کوئی حکم نامہ جاری نہیں کیا۔ ان پرانے پاکستانیوں کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔دو نہیں ایک پاکستان
بالکل ہے۔ کھاتا ہے لگاتا بھی تو ہے والی ساری سکیمیں فراڈ اور بدعنوانی کی مد میں بند کر دینی چاہیئے۔یہ بھی بوجھ ہے؟
بالکل ہے۔ کھاتا ہے لگاتا بھی تو ہے والی ساری سکیمیں فراڈ اور بدعنوانی کی مد میں بند کر دینی چاہیئے۔
Audit exposes mega scam in PML-N laptop scheme
NAB identifies discrepancies in procurement of laptops under PM's scheme
اگلے دن خان صاحب بھی گھر ہی ہوں گے.تمہے یاد ہو کہ نہ یاد ہو !!
بالکل ہے۔ کھاتا ہے لگاتا بھی تو ہے والی ساری سکیمیں فراڈ اور بدعنوانی کی مد میں بند کر دینی چاہیئے۔
Audit exposes mega scam in PML-N laptop scheme
NAB identifies discrepancies in procurement of laptops under PM's scheme
گھپلے خواص نے کیے اور بھگتے عوام۔ کیا یہ گھپلے ابھی 17 دنوں میں سامنے آئے ہیں؟ اگر ہماری حکومتیں ٹھیک کام نہیں کرتی رہیں تو حزب اختلاف نے کون سا تعمیری کردار ادا کیا۔ کاش یہی لوگ جو آج ان گھپلوں کو سامنے لا رہی ہے اپنا اپوزیشن کا کردار اسمبلی کے اندر آ کر ادا کرتے تو آج ہر چیز یا پروگرام کو رول بیک نہ کرتے۔ عوام کو جہاں تھوڑا بہت ریلیف ملتا ہے آپ اس پر فراڈ اور بدعنوانی کا ٹھپہ لگائیں اور بند کر دیں۔اور اس پراجیکٹ پر کیا اعتراض ہے؟
ہمیں یاد ہے لیکن ہم لیگیوں کی طرح صرف جیو نہیں دیکھتے۔ سچ جان کر جیو۔تمہے یاد ہو کہ نہ یاد ہو !!
ان گھپلوں پرنیب اور عدالتیں سابقہ حکومت کے دور سےکام کر رہی ہیں۔۔ کیا یہ گھپلے ابھی 17 دنوں میں سامنے آئے ہیں؟ اگر ہماری حکومتیں ٹھیک کام نہیں کرتی رہیں تو حزب اختلاف نے کون سا تعمیری کردار ادا کیا۔ کاش یہی لوگ جو آج ان گھپلوں کو سامنے لا رہی ہے اپنا اپوزیشن کا کردار اسمبلی کے اندر آ کر ادا کرتے تو آج ہر چیز یا پروگرام کو رول بیک نہ کرتے۔ عوام کو جہاں تھوڑا بہت ریلیف ملتا ہے آپ اس پر فراڈ اور بدعنوانی کا ٹھپہ لگائیں اور بند کر دیں۔
سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کی 102 کاریں نیلامی کے لئے پیش کر دی گئیں۔غلط کو غلط اور درست کو درست کہیں؟ پہلا اشتہار سوشل میڈیا کا شاہکار تھا-